غزہ(نیوز ڈیسک)اسرائیلی فوج نے غزہ میں حملے کرتے ہوئے بچوں سمیت مزید 21 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد معصوم فلسطینی شہید ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خیمے میں سوئے ماں باپ اور 3 بچے بھی اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنے۔

دوسری جانب اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں جنگ بندی کے خلاف بڑا مظاہرہ کیا گیا جس میں رہا ہونے والے یرغمالیوں نے بھی شرکت کی۔

اس کے ساتھ ہی مظاہرین نے ٹرمپ اور نیتن یاہو سے فوری جنگ بندی معاہدہ کرنے اور باقی یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ بھی کیا۔

گوادر میں دستی بم حملہ، پولیس مقابلہ میں اہلکار شہید، ایک دہشت گرد مارا گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

عبرانی زبان میں درجنوں شاندار اور حیران کن موضوعات پر ڈاکومنٹریز بنائی جا سکتی ہیں، تسنیم نیوز

پہلی ایرانی عبرانی زبان کی دستاویزی فلم "موشک‌ها بر فراز بازان" (بازان کے اوپر میزائل) کے فارسی ورژن کی نمائش کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے تسنیم نیوز کے نائب سربراہ نے کہا کہ اس دستاویزی فلم پر اسرائیلی میڈیا اور فوج کی جانب سے جو وسیع ردعمل سامنے آیا، وہ مکمل طور پر دفاعی اور انفعالی تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی نیوز ایجنسی تسنیم کے نائب سربراہ عبدالله عبداللهی نے پہلی ایرانی عبرانی زبان کی دستاویزی فلم "موشک‌ها بر فراز بازان" (بازان کے اوپر میزائل) کے فارسی ورژن کی نمائش کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس دستاویزی فلم پر اسرائیلی میڈیا اور فوج کی جانب سے جو وسیع ردعمل سامنے آیا، وہ مکمل طور پر دفاعی اور انفعالی تھا، جو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں میں عوامی رائے کس قدر "مستحکم روایت" کے مقابلے میں کمزور اور نحیف چیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے میڈیا کے گرد جو فولاد نما حصار کھڑا کیا ہوا ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے اسرائیلی عوام کو مکمل کنٹرول میں رکھ لیں گے، لیکن عبری سوشل میڈیا پر ہونے والی گفتگو اور تسنیم کی دستاویزی فلم پر آنے والے تبصروں سے واضح ہوا ہے کہ خود اسرائیلی عوام اپنے حکمرانوں کی سرکاری کہانیوں پر بداعتمادی رکھتے ہیں اور حقیقت سننے کے لیے بے چین ہیں۔

عبداللهی نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ ہم شناخت کی جنگ (Cognitive Warfare) میں دفاعی پوزیشن سے نکل کر حملہ آور میڈیا حکمتِ عملی اختیار کریں، اس دستاویزی فلم نے ثابت کیا کہ اگر ایرانی میڈیا اس میدان میں زیادہ سرگرم ہو تو بیانیہ کی جنگ میں شاندار کامیابیاں ممکن ہیں، "موشک‌ها بر فراز بازان" صرف پہلا قدم ہے، جبکہ ایران کے پاس بے شمار باصلاحیت اور باشعور دستاویزی فلم ساز موجود ہیں، جو اس میدان میں مزید مؤثر اور گہری ضرب لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس دستاویزی فلم کے دیگر زبانوں کے ورژن بھی شائع کیے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز نے 37 برس میں 936 بچوں کو شہید کیا
  • صیہونی فورسز کی غزہ میں فضائی جارحیت جاری، خواتین، بچوں سمیت مزید 28 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج نےجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتےہوئے مزید23فلسطینی شہیدکردیئے
  • فلسطینی پناہ گزیں کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے  میں 13 افراد شہید، متعدد زخمی
  • اسرائیلی فوج کے لبنان پر حملے میں تیرہ افراد شہید،چار زخمی ہوگئے
  • اسرائیل نے جنگ بندی معاہدےکی دھجیاں اڑادیں، آج پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 افراد جاں بحق
  • جنوبی لبنان میں صیہونی فورسز کا فضائی جارحیت، 13 افراد شہید، متعدد زخمی
  • عبرانی زبان میں درجنوں شاندار اور حیران کن موضوعات پر ڈاکومنٹریز بنائی جا سکتی ہیں، تسنیم نیوز
  • اسرائیل نے جنگ بندی کی پرواہ کیے بغیر لبنان پر دھاوا بول دیا، 13 افراد جاں بحق
  • مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں پر چاقو بردار شخص کا حملہ؛ ایک ہلاک اور 3 زخمی