Islam Times:
2025-05-11@07:37:57 GMT

اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں گرفتاریوں کی نئی لہر

اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT

اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں گرفتاریوں کی نئی لہر

غزہ میں جنگ کے ساتھ ساتھ، اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اپنی حملوں کو شدید کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں 962 سے زائد فلسطینی شہید، 7000 کے قریب زخمی اور 17,000 سے زائد فلسطینی گرفتار ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج نے آج صبح (ہفتے) مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کیا۔ فارس نیوز کے مطابق، مقامی فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فوج نے غربِ رام اللہ میں واقع بیتونیا کے شہرک پر چھاپہ مارا اور بدر عرموش کے گھر میں داخل ہو کر ان کی بیوی کو گرفتار کر لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سے پہلے اسرائیلی فوج نے خود عرموش کو بھی چند دن قبل ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ مغربی کنارے کے جنوبی علاقے الخلیل میں بھی اسرائیلی فوج نے پانچ فلسطینیوں کو جنوبی شہر اور الشیوخ شہرک سے گرفتار کیا۔ فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کی رپورٹ کے مطابق، قابض فوج نے مہند عادل ابوداؤد، بشار زکریا ابوداؤد اور دو بھائیوں لؤی اور محمود نضال ابوحسین کو جنوبی شہر سے گرفتار کیا اور ان کے گھروں کی تلاشی لے کر ان کی اشیاء کو چھان مارا۔

اس کے علاوہ، قابض فوج نے شمالی الخلیل کے شہرک الشیوخ سے فلسطینی نوجوان علاء احمد حلاقہ کو بھی گرفتار کر لیا۔ شمالی مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوج نے دو نوجوانوں عماد الاغبر اور یزید طبیلہ کو ان کے گھروں پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا۔ آج (ہفتے) اسرائیلی فوج نے بیت لحم کے مغربی مضافات میں عقبه حسنه کے علاقے میں ایک فوجی چیک پوسٹ قائم کی، جہاں انہوں نے گاڑیوں کو روک کر تلاشی لی، جس کی وجہ سے شہر کی سمت میں شدید ٹریفک جام ہو گیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیل کے زیر حراست 9900 فلسطینیوں میں سے تقریباً 400 بچے اور 29 خواتین شامل ہیں۔ تاہم، یہ تعداد غزہ کے رہائشیوں سے لاپتہ ہونے والے ہزاروں افراد کو شامل نہیں کرتی۔ غزہ میں جنگ کے ساتھ ساتھ، اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اپنی حملوں کو شدید کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں 962 سے زائد فلسطینی شہید، 7000 کے قریب زخمی اور 17,000 سے زائد فلسطینی گرفتار ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سے زائد فلسطینی اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا

پڑھیں:

جیل یا قبرستان؟، ایک خوفناک اسرائیلی جیل کی نئی تفصیلات

ایک صہیونی ذخیرہ فوجی نے، جو کچھ عرصہ صحرائے نقب میں واقع اسرائیلی حراستی مرکز سدی تیمان میں تعینات رہا، فلسطینی قیدیوں پر ہونے والے مظالم کے چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایک صہیونی ذخیرہ فوجی نے، جو کچھ عرصہ صحرائے نقب میں واقع اسرائیلی حراستی مرکز سدی تیمان میں تعینات رہا، فلسطینی قیدیوں پر ہونے والے مظالم کے چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، اس فوجی نے اسرائیلی اخبار ہاآرتص کو بتایا کہ سدی تیمان، جو شہر بئرالسبع کے جنوب میں 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، درحقیقت ایک سادیسٹک اذیت گاہ ہے۔ اس نے اپنا نام ظاہر کیے بغیر کہا کہ کئی فلسطینی زندہ اس کیمپ میں لائے گئے، لیکن وہ باہر لاشوں کے تھیلوں میں گئے۔ اس نے مزید کہا کہ اب اس جیل میں قیدیوں کی موت تعجب کی بات نہیں، بلکہ جو زندہ بچ جاتے ہیں وہ حیرت کی بات ہے۔

اس اسرائیلی فوجی کا کہنا تھا کہ اس کیمپ میں تشدد اور قیدیوں کے حقوق کی خلاف ورزیاں منظم انداز میں اور اعلیٰ اسرائیلی حکام کی اطلاع کے ساتھ کی جاتی ہیں۔ اس نے کہا کہ میں نے خود دیکھا کہ زخمی جنگی قیدیوں کو ہفتوں اس کیمپ میں بھوکا اور بغیر کسی علاج کے رکھا جاتا تھا۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی قیدیوں کو غیر انسانی حالات میں رکھا جاتا ہے اور کیمپ کے کمانڈر کے بقول، سدی تیمان کو خود اسرائیلی فوجی قبرستان کہتے ہیں۔ اخبار ہاآرتص نے مزید لکھا کہ کیمپ کے محافظ قیدیوں کو بیت الخلا جانے کی اجازت بھی نہیں دیتے۔ اس نے واضح کیا کہ اس جیل میں قید کئی افراد عام شہری تھے جن کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔

آزاد ہونے والے فلسطینی قیدیوں، اسرائیلی ڈاکٹروں اور میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، سدی تیمان جیل میں قیدیوں کو بدترین تشدد، بھوک، علاج کی محرومی اور موت کا سامنا ہے۔ ان مظالم کے نتیجے میں کم از کم 36 فلسطینی اس حراستی مرکز میں شہید ہو چکے ہیں۔ اس کے باوجود، صہیونی سپریم کورٹ نے ستمبر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اس جیل کو بند کرنے کی درخواست مسترد کر دی اور دعویٰ کیا کہ حکومت قانون کی پاسداری کرے گی۔ گزشتہ سال اگست میں اسرائیلی چینل 12 نے اس جیل کی ایک خفیہ ویڈیو نشر کی تھی جس میں فلسطینی قیدیوں پر جنسی زیادتی کے مناظر دکھائے گئے تھے، جس پر پوری دنیا میں شدید ردعمل سامنے آیا۔

کچھ وقت بعد جب اسرائیلی فوجی تفتیش کار سدی تیمان جیل میں داخل ہونے لگے، تو زفی سوکوت (صہیونی مذہبی پارٹی) اور نیسیم فاتوری (لیکود پارٹی) جیسے شدت پسندوں کی قیادت میں درجنوں صہیونی وہاں جمع ہو گئے اور تفتیش کاروں سے جھڑپ کی۔ تاہم تفتیش کار آخرکار جیل میں داخل ہو گئے اور وہاں ہونے والے ہولناک مظالم کی کچھ تفصیلات آشکار ہوئیں، لیکن اس تحقیقات کی مکمل رپورٹ آج تک منظرعام پر نہیں لائی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • مغربی کنارے میں فلسطینی جوان کا بلا اشتعال ''قتل''
  • غزہ کی ناکہ بندی اور اسرائیلی اہداف
  • جیل یا قبرستان؟، ایک خوفناک اسرائیلی جیل کی نئی تفصیلات
  • فلسطینی مزاحمت کے ہاتھوں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 106 فلسطینی شہید، 350 سے زائد زخمی
  • غزہ میں اسرائیلی بمباری، 24گھنٹوں میں 100 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی کارروائی: مغربی کنارے پر بڑی تعداد میں فلسطینی گھر مسمار
  • غزہ : اسرائیلی فضائی حملوں نے ایک بار پھر تباہی مچا دی ، 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی بمباری، 24 گھنٹوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید