میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی سینیٹر کا کہنا تھا کہ بھارت نے امن کو ناگزیر نہیں سمجھا، بھارت کی ہندوتوا پالیسی ایک شکست کے بعد تبدیل نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت کبھی نہیں چاہتا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے کہا کہ بھارت کو خود احتسابی ضرور کرنی چاہیے کہ وہاں کتنی تباہی ہوئی۔ شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آ جاتا ہے۔ انہوں کہا ہے کہ بھارت نے امن کو ناگزیر نہیں سمجھا، بھارت کی ہندوتوا پالیسی ایک شکست کے بعد تبدیل نہیں ہو گی۔ پیپلز پارٹی کی رہنما نے بتایا ہے کہ بھارتی حکومت نے جو اپنی قوم سے وعدے کیے تھے وہ اس کے حلق میں پھنس گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ حقائق نہیں چھپ سکتے، دنیا بھارت سے سوال کر رہی ہے، بھارتی لوگ بھی بھارتی سرکار سے سوالات پوچھ رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا ہے کہ کہ بھارت نے کہا

پڑھیں:

حکومت سے رابطہ‘ کچھ تجاویز پر غوروخوض جاری رہے گا: شازیہ مری

اسلام آباد‘ لاہور‘ لندن (نمائندہ خصوصی + این این آئی + نوائے وقت رپوٹر) مرکزی ترجمان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری  نے 27ویں آئینی ترمیم پر  بیان  میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے صوبائی خودمختاری کے عزم کو دہرایا، آرٹیکل 160(3)(a) میں کسی بھی ترمیم کو مسترد کر دیا گیا، پیپلز پارٹی نے آرٹیکل 243 سے متعلق تجویز کی حمایت کا اعلان کیا، پیپلز پارٹی نے آئینی عدالت کے قیام کی تائید کی، پیپلز پارٹی حکومت سے رابطے میں رہے گی۔ کچھ تجاویز پر غور و خوض جاری رہے گا، پیپلز پارٹی اٹھارویں ترمیم اور صوبائی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ احسن اقبال نے کہا 27 ویں آئینی ترمیم کیلئے اتفاق رائے ہو چکا‘ صوبائی خود مختاری ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 243 کے حوالے سے جو باتیں چل رہی ہیں کہ تمام افواج کے سپریم کمانڈر فیلڈ مارشل عاصم منیر ہوں گے، ایسا نہیں ہے، تمام افواج کے سپریم کمانڈر صدرِ مملکت ہی رہیں گے، اس میں کوئی ترمیم نہیں ہو رہی۔27ویں آئینی ترمیم لازمی ہے، بعض آئینی ترامیم ضروری ہوتی ہیں، جیسے 26ویں آئینی ترمیم لانا ناگزیر تھا، اس ترمیم کے ذریعے وہ ججز جو اپنی مرضی سے پک اینڈ چوز کرتے تھے اب وہ اختیار پارلیمنٹ کے پاس آ گیا ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ آرٹیکل 243 کے حوالے سے بحث جاری ہے لیکن میرے مطابق آرٹیکل 243  میں کوئی ترمیم نہیں ہو رہی، ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال نے کہا کابینہ کے اجلاس میں بلدیاتی حکومتوں پر ایم کیو ایم کا مجوزہ بل زیرغور آیا۔ وزیراعظم نے نا صرف منظور کیا بلکہ سپورٹ بھی کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ذہن بدل لیا، سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں: شاہد خان آفریدی
  • حکومت سے رابطہ‘ کچھ تجاویز پر غوروخوض جاری رہے گا: شازیہ مری
  • 27ویں ترمیم پر اپوزیشن پیپلز پارٹی پر تنقید کر رہی ہے: شیری رحمٰن
  • محسن نقوی اور بھارتی بورڈ عہدیداران کی شرکت، ایشیا کپ کی ٹرافی پر کیا بات ہوئی ؟
  • ماس ٹرانزٹ پروگرام، مسئلہ کا حل
  • 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آسکتی ہے، بیرسٹر عقیل ملک
  • پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کے درمیان شراکت اقتدار کا معاملہ طے ہوجانے کا امکان
  • پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم یا این ایف سی ایوارڈ میں کسی تبدیلی کی حمایت نہیں کرے گی، شازیہ مری
  • ڈونلڈ ٹرمپ دنیا بدل سکتے ہیں، ان سے ملنا چاہتا ہوں، کرسٹیانو رونالڈو امریکی صدر کے مداح نکلے
  • " میری دلی دعا ہے کہ کبھی جنگ نہ ہو   لیکن اگر جنگ ہوئی، تو وہ تباہ کن ہوگی، اور طویل چلے گی، ہوسکتا ہے کوئی مصالحت کار بھی نہ بیچ میں پڑے" ایئرچیف مارشل (ریٹائرڈ) سہیل امان