واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ روس کی صدر ولادی میر پیوٹن کی مذاکرات کی تجویز فوری طور پر مان لے ۔ تاس نے ٹروتھ سوشل پر جاری امریکی صدر کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے یوکرین پر زور دیا ہے کہ وہ روسی صدر کی جانب سے اتوار کو پیش کی گئی براہ راست غیر مشروط بات چیت کی تجویز پر فوری رضامند ہو جائے۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ مجوزہ براہ راست مذاکرات کم از کم تنازعے کے فریقوں کی پوزیشن واضح کرنے میں مدد کریں گے اور یہ واضح ہو گا کہ دونوں ممالک کے درمیان ڈیل ممکن ہے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر یوکرین کے ساتھ جنگ ​​بندی کا معاہدہ نہیں بلکہ خونریزی کے ممکنہ خاتمے کے لئے جمعرات کو ترکیہ میں ملاقات کرنا چاہتے ہیں اور یوکرین کو فوری طور پر اس سے اتفاق کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر یہ واضح ہو جائے کہ کسی معاہدے تک پہنچنا ممکن نہیں تو یورپی رہنما ئوں اور امریکا کو اصل صورتحال کا علم ہو جائے گا اور وہ اس کے مطابق آگے بڑھ سکتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے شک ہونے لگا ہے کہ یوکرین روسی صدر کے ساتھ کوئی معاہدہ کرے گا۔واضح رہے کہ روسی صدر نے تجویز پیش کی تھی کہ یوکرینی حکام 15 مئی کو استنبول میں بغیر کسی پیشگی شرط کےروس کے ساتھ 2022 میں ہونے والے مذاکرات کو دوبارہ شروع کریں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی صدر

پڑھیں:

پاکستان کا بھارت کے ساتھ کشیدگی پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

پاکستان نے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے تناظر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان آئی ایم ایف سے اسٹریٹجک، معاشی اور مالیاتی معاملات پر آئندہ مذاکرات میں صورتحال سے آگاہی فراہم کرے گی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 14 مئی سے شروع ہوں گے، جن میں نہ صرف موجودہ معاشی صورتحال بلکہ سپر ٹیکس میں کمی جیسے معاملات بھی زیر بحث آئیں گے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ذرائع کے مطابق حکومت سپر ٹیکس میں کمی کے حوالے سے بھی آئی ایم ایف کو راضی کرنے کی کوشش کرے گی۔

یاد رہے کہ 2022 میں عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بڑی صنعتوں پر سپر ٹیکس عائد کیا گیا تھا، جس میں سیمنٹ، اسٹیل، شوگر، آئل اینڈ گیس، ایل این جی ٹرمینلز، فرٹیلائزر، بینکنگ، ٹیکسٹائل، آٹو موبائل، کیمیکل، بیوریجز اور سگریٹ انڈسٹری شامل تھیں۔ اس وقت بڑی صنعتوں پر مجموعی طور پر 10 فیصد سپر ٹیکس کے ساتھ ٹیکس کی مجموعی شرح 39 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپر ٹیکس سے متعلق مختلف عدالتوں میں 200 ارب روپے کے مقدمات زیر التوا ہیں، جن کے باعث ایف بی آر کو ریونیو وصولی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس وقت ملک کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو 10.4 فیصد ہے، جسے جون تک 10.6 فیصد اور آئندہ مالی سال کے لیے 11 فیصد تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا جا رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ مالیاتی مذاکرات پاکستان کے لیے نہایت اہم ہیں، کیونکہ سپر ٹیکس میں کمی اور کشیدگی کی صورتحال دونوں ہی ملک کی معیشت اور سرمایہ کاری کے ماحول پر براہ راست اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا بھارت کے ساتھ کشیدگی پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
  • پاکستان کا بھارت کے ساتھ کشیدگی پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
  • امریکی قیدی کی رہائی کے ساتھ ہی انسانی امداد غزہ پہنچے گی، حماس
  • مذاکرات میں بھارت سے کن مسائل پر بات ہوگی؟ خواجہ آصف نے بتا دیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ ٹیرف اور تجارت پر مذاکرات کو خوش آئند قرار دے دیا
  • پیوٹن یوکرین سے مذاکرات پر آمادہ، کیا یورپ کی دھمکی کام کرگئی؟  
  • روس بھی یوکرین کے ساتھ جنگ ختم کرنے پر آمادہ، پیوٹن کی پیشکش
  • روس، یوکرین کی تین روزہ جنگ بندی کا اختتام، پیوٹن کی براہ راست مذاکرات کی پیشکش
  • روس یوکرین میں فتح حاصل کرے گا جیسے نازیوں کو ہرایا تھا, پیوٹن کا بڑا اعلان