باسط علی کی پی ایس ایل 10 کے باقی میچز بنگلادیش میں کرانے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
کراچی:قومی ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کے باقی ماندہ میچز بنگلادیش منتقل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں باسط علی نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچز دبئی کے بجائے بنگلادیش میں کروانے چاہئیں، کیونکہ بنگلادیش ہمارا برادر ملک ہے اور وہاں شائقین بڑی تعداد میں اسٹیڈیم آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے یہ قدم اٹھایا تو عوام کی جانب سے زبردست ردعمل دیکھنے کو ملے گا۔
یاد رہے کہ بھارتی جارحیت کے پیش نظر پی سی بی نے پی ایس ایل کو غیرمعینہ مدت کے لیے معطل کر دیا تھا تاہم حالیہ دنوں پی ایس ایل انتظامیہ نے فرنچائزز کو ہدایت دی ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کو دبئی میں روک کر رکھا جائے جبکہ مقامی کھلاڑیوں کو بھی ذہنی طور پر تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ کھلاڑیوں کو اسلام آباد میں جمع ہونے کے لیے کہا جا سکتا ہے تاکہ ٹورنامنٹ سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جا سکے۔
Idea????
@MohsinnaqviC42
@Salman_ARY
@KarachiKingsARY
@IsbUnited
@MultanSultans
@PeshawarZalmi
@TeamQuetta
@lahoreqalandars pic.
— Basit Ali (@BasitAOfficial) May 9, 2025
Post Views: 2
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ایس ایل
پڑھیں:
39 اراکین اسمبلی کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی استدعا مسترد
سپریم کورٹ آف پاکستٓان کے آئینی بینچ نے 39 اراکین اسمبلی کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی استدعا مسترد کردی۔
دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے کیا 39 اراکین کو پی ٹی آئی کا ڈکلیئر کردیا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے مؤقف اپنایا کہ ہمیں 39 اراکین کی حد تک تناسب طے کرکے نشستیں نہیں دی گئیں۔
ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ مجموعی نشستوں پر فارمولا طے کرکے نشستیں دیں گے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ کیا اوروں کو دے دی ہیں، ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ابھی کسی کو نہیں دیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ 80 نشستوں کے تناسب سے تو 22 یا 23 مخصوص نشستیں بنتی ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ جب 39 اراکین کو پی ٹی آئی کا ڈکلیئر کردیا گیا تو ان کے تناسب سے مخصوص نشستیں کیوں نہیں دیں۔
وکیل الیکشن کمیشن نے مؤقف اپنایا کہ پارلیمنٹ نے قانون بنایا جس میں کہا گیا کاغذات نامزدگی میں سیاسی وابستگی ظاہر کردی جائے تو تبدیلی نہیں ہو سکتی، قانون کا اطلاق ماضی سے کیا گیا، ہم نے اس معاملے پر ایک نظرثانی بھی دائر کر رکھی ہے، جو زیر التوا ہے۔
فیصل صدیقی نے استدلال کیا کہ اگر عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو مجھے سپریم کورٹ کے مستقبل کی فکر ہے۔
اس کے ساتھ ہی سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی کے دلائل مکمل ہوگئے اور مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کل ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی گئی، پی ٹی آئی کے وکیل سلمان راجہ کل دلائل کا آغاز کریں گے۔