بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے پاک فوج کی عسکری صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے اہم بیان دیا ہے ایک بھارتی ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بڑی اور طاقتور فوج رکھنے والا ملک ہے اور ان کے پاس جدید ترین ہتھیار موجود ہیں ششی تھرور کا کہنا تھا کہ کچھ دوستوں سے سننے میں آیا ہے کہ پاکستان کی عسکری تیاری جدید خطوط پر استوار ہے اور وہ کسی بھی حملے کا موثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اس لیے مودی حکومت کو کسی نئی مہم جوئی سے گریز کرنا چاہیے انہوں نے پاک بھارت جنگ بندی کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلقات کی بحالی میں وقت لگے گا مگر دونوں ممالک کو بچھڑے خاندانوں کو ملنے کا موقع دینا چاہیے ویزہ پالیسی نرم کی جائے اور لوگوں کے درمیان رابطے بحال کیے جائیں دوسری جانب بھارتی اپوزیشن نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ "آپریشن سندور" اور حالیہ جنگ بندی کے معاملات پر بحث ہو سکے یاد رہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کی جس کے جواب میں پاکستان کی مسلح افواج نے بھرپور ردعمل دیا اور "آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص" کے تحت بھارتی فضائیہ کے پانچ جنگی طیارے، جن میں تین رافیل شامل تھے، تباہ کر دیے پاکستان کے بھرپور دفاعی جواب کے بعد بھارت کا دفاعی نظام درہم برہم ہو گیا اور بھارتی حکام کو نقصان کا اعتراف کرنا پڑا، بھارتی فضائیہ نے پہلی بار بالواسطہ طور پر رافیل طیارے گرائے جانے کی تصدیق کی ہے ششی تھرور کا بیان بھارت کے اندر بھی ایک سنجیدہ بحث کو جنم دے رہا ہے کہ خطے میں امن کیسے قائم رکھا جا سکتا ہے اور جارحانہ پالیسیوں کے بجائے مذاکرات اور عوامی رابطوں کو ترجیح دینی چاہیے 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ششی تھرور

پڑھیں:

پی آئی اے نے خلیجی ملکوں کے لیے پروازیں معطل کردیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جون 2025ء) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے خلیجی خطے میں بڑھتے ہوئے سکیورٹی خدشات کے باعث قطر، بحرین، کویت اور دبئی کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن معطل کر دیا ہے۔

یہ پیشرفت ایران کی جانب سے قطر اور عراق میں امریکی فضائی اڈوں پر میزائل حملے کے بعد سامنے آئی ہے جو ایران نے اپنی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا بدلہ لینے کے لیے کیے۔

ایران پر اسرائیلی حملے: پاکستان کا فضائی دفاعی نظام فعال

پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ کئی خلیجی ریاستوں میں ’’جنگ جیسی صورتحال‘‘ کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ پی آئی اے نے یقین دلایا کہ حالات معمول پر آنے کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پی آئی اے کے ترجمان نے پیر کو کہا کہ علاقائی تنازعہ کے پیش نظر، ہم نے اپنے مسافروں کی حفاظت کے لیے متاثرہ مقامات کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

’’ہم زحمت کے لیے معذرت خواہ ہیں، لیکن ہمارے مسافروں کی حفاظت کو دیگر تمام معاملات پر ترجیح دی جاتی ہے۔‘‘

ایئر لائن نے کہا کہ پی آئی اے کے ریزرویشن ڈیپارٹمنٹ نے متاثرہ مسافروں کو متبادل پروازوں میں جگہ دینا شروع کر دی ہے۔ ایئرلائن نے تمام متاثرہ مسافروں سے بروقت اپ ڈیٹس اور سفر کی ری شیڈولنگ کے لیے پی آئی اے کال سینٹر سے رابطے میں رہنے کی بھی درخواست کی۔

ٹرمپ کی ایران پر بمباری، پاکستان کی طرف سے شدید مذمت

دریں اثنا، پاکستانی سفارت خانے نے متحدہ عرب امارات میں شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر رہیں اور فوجی تنصیبات کے قریب علاقوں سے گریز کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے، ’’علاقائی پیش رفت کی روشنی میں، پاکستانی شہریوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ فوجی علاقوں سے دور رہیں اور محفوظ علاقوں میں پناہ حاصل کریں۔

‘‘ بھارتی طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود پر پابندی میں توسیع

پاکستان نے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے والے بھارتی طیاروں پر پابندی میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ یہ پابندی ابتدائی طور پر 24 اپریل کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد لگائی گئی تھی۔

پیر کو پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ نوٹس ٹو ایئر مین (نوٹام) کے مطابق، ملک کی فضائی حدود 23 جولائی 2025 تک تمام بھارتی تجارتی اور فوجی طیاروں کے لیے بند رہے گی۔

یہ پابندی تمام بھارتی رجسٹرڈ ہوائی جہازوں پر لاگو ہوتی ہے، جس میں لیز پر لیے گئے، اور مسافر اور فوجی دونوں طیارے شامل ہیں۔

پاکستان کے کئی صوبے بھارت میں ضم ہوجائیں گے، آر ایس ایس

نوٹام نے کہا کہ ’’پابندی میں ایک ماہ کے لیے توسیع کر دی گئی ہے۔ چارٹرڈ اور لیز پر لیے گئے بھارتی طیاروں کو پاکستانی فضائی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔

‘‘

پاکستان نے فضائی حدود کی بندش کا آغاز اس وقت کیا تھا جب بھارت نے اپنے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہلگام میں 26 شہریوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف کئی اقدامات کیے۔ بھارت نے ان ہلاکتوں کے لیے پاکستانی اعانت یافتہ دہشت گردوں کو مورد الزام ٹھہرایا لیکن پاکستان نے اس کی تردید کی اور غیر جانبدارانہ عالمی انکوائری کا مطالبہ کیا۔

کیا بھارت اپنے پڑوسیوں کو نظرانداز کرکے 'وشوا گرو' بن سکتا ہے؟

سول ایوی ایشن سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ بھارت کو اپنے فضائی حدود استعمال نہیں کرنے کی اجازت دینے سے بھارت کے ساتھ پاکستان کو بھی مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

متعلقہ مضامین

  • آپریشن کا مقصد جنگ ختم کرنا تھا، ایران کی ایٹمی تنصیبات کو مکمل تباہ کردیا: پیٹ ہیگسیتھ
  • مجھے صرف عمران خان کو مطمئن کرنا ہے، گنڈاپور کا جواب
  • کس بھارتی فلم پر پابندی لگانے پر مریم اورنگزیب آج بھی افسردہ ہیں؟ صوبائی وزیر کا انکشاف
  • پاکستان اور ایران نے اپنی طاقت منوائی، خطے میں نیا دفاعی بلاک بنانا چاہیے، حافظ نعیم
  • پاکستان کو میدان جنگ میں زیر کرنا ممکن نہ ہو سکا، بھارتی عسکری قیادت کا اعتراف
  • ایران کی طاقت
  • اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ، پاکستان کو چوکنا اور ایران کو پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی،سینیٹر عرفان صدیقی
  • اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ؛ پاکستان کو چوکنا اور ایران کو پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی، عرفان صدیقی
  • جنگوں نے پیغام دیا نیوکلیئر بم ہی بچا سکتا ہے ورنہ لوگ کھا جائیں گے، مصطفیٰ نوازکھوکھر
  • پی آئی اے نے خلیجی ملکوں کے لیے پروازیں معطل کردیں