ایک 68 سالہ سوئس خاتون کو ان کی پڑوسن نے اپنے پالتو بلے کو متواتر کھانا کھلانے پر عدالت میں گھسیٹ لیا۔ تاہم جتنا یہ کیس غیر معمولی تھا اس کا انجام بھی کچھ کم عجیب و غریب نہیں نکلا۔

یہ بھی پڑھیں: مرغیاں محلے کا سکون تباہ کرتی ہیں، خاتون نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹادیا

درخواست گزار نے کہا کہ میری پڑوسن نے میرے پالتو بلے کو مہینوں تک منظم طریقے سے کھانا کھلایا جبکہ میں نے انہیں تحریری طور پر ایسا کرنے سے منع کیا تھا۔

یہ غیر معمولی واقعہ زیورخ میں پیش آیا جہاں ایک خاتون پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی پڑوسن کا بلا چرانے اور اس کو اپنی جانب راغب کرنے کی نیت سے 10 ماہ تک کھانا کھلایا۔

مدعی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے خاتون کو بار بار مطلع کیا، یہاں تک کہ تحریری طور پر بھی کہا کہ میرے ’لیو‘ کو کھانا کھلانا بند کریں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

مزید پڑھیے: دنیا کے سب سے لمبے اور چھوٹے کتوں کی ریکارڈ ملاقات کیسی رہی؟

درخواست گزار نے کہا کہ ان کی پڑوسن نے نہ صرف لیو کو کھانا کھلانا جاری رکھا بلکہ انہوں نے اپنے دروازے پر ’کیٹ فلیپ‘ بھی لگا دیا تاکہ بلا اپنی مرضی کے مطابق آ جا سکے۔ نتیجے کے طور پر تھوڑے دنوں بعد بلے نے اپنی اصل مالکہ کے پاس واپس جانا بند کر دیا جس سے اس کے لیے روزانہ تیار کیا جانے والا کھانا ضائع ہونے لگا۔

 پڑوسن نے اپنی پینشنر پڑوسن کے خلاف ایک کرمنل ایپلی کیشن درج کروائی اور پبلک پراسیکیوٹر نے ملزمہ کو 800 سوئس فرانک ($950) جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا اور غیر قانونی تخصیص پر 3600 فرانک ($4,273) کا جرمانہ بھی جاری کیا۔ لیکن 68 سالہ خاتون نے رقم ادا کرنے سے انکار کر دیا لہٰذا کیس اب عدالت میں چلا گیا ہے۔

سوئس قانون کے مطابق کبھی کبھار کسی اور کی پالتو بلی کو کھانا کھلانا قابل سزا جرم نہیں ہے لیکن منظم طریقے سے ایسا کرنے کے قانونی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں کیونکہ بلیوں کو ان کے مالک کی ملکیت سمجھا جاتا ہے اور انہیں کھانا کھلانا غیر قانونی تخصیص سمجھا جاتا ہے۔ تاہم اس کیس میں مدعا علیہ نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا۔

کیس کا حیرت انگیز انجام

گزشتہ ہفتے دونوں پڑوسنیں اپنے اپنے وکلا کے ساتھ زیورخ ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش ہوئیں تاکہ اپنی پریشانی کا حل تلاش کریں۔ ان کی ملاقات بند کمرے میں ہوئی تھی اس لیے زیادہ تفصیلات باہر نہیں آسکیں۔ لیکن نتیجہ اخبارات کی سرخیوں میں آگیا۔

مزید پڑھیں: ’چیز از فنٹاسٹک‘، اضافی پنیر نہ ملنے پر مہمان نے شادی ہال میں بس گھسیڑ دی

تصفیے کے معاہدے کے نتیجے میں 68 سالہ خاتون جن پر تقریباً ایک سال تک لیو کو منظم طریقے سے کھانا کھلانے کا الزام اب بلے کو اپنے پاس رکھ سکتی ہیں اور سابقہ ​​مالکن نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے۔

یہ ایک غیر معمولی قانونی جنگ کا عجیب و غریب اختتام تھا، آپ کا کیا خیال ہے؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلے کا مقدمہ بلے کو کھلانا مہنگا پڑگیا سوئس خاتون عجیب و غریب مقدمہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلے کا مقدمہ سوئس خاتون کھانا کھلانا کو کھانا پڑوسن نے نے اپنے نے اپنی بلے کو

پڑھیں:

ایران اسرائیل جنگ بندی؛ ٹرمپ نے دنیا کو حیران کردینے والا کارنامہ کیسے انجام دیا

اسرائیل اور ایران کے درمیان گھمسان کی جنگ جو مزید طویل، وسیع، اور شدید ہونے جا رہی تھی لیکن گزشتہ شب اچانک اور غیر متوقع طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر کا اعلان کرکے دنیا کو حیران کردیا۔

امریکی اخبار "نیویارک ٹائمز" کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کرکے صدر ٹرمپ نے اپنے قریبی حلقوں کو بھی سرپرائز دیا۔

امریکی عہدیدار نے مزید بتایا کہ صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان طے پاجانے والے جنگ بندی معاہدے سے متعلق اپنی کابینہ کو بھی اُس وقت بتایا جب تک وہ خود سب کچھ فائنل کرچکے تھے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ جنگ بندی معاہدے کے لیے صدر ٹرمپ نے قطر کی ثالثی میں اسرائیلی وزیراعظم اور ایرانی حکومت سے بات چیت کی۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے جنگ بندی کی بات چیت میں کردار ادا کیا تھا۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی ان کوشششوں کی صدر ٹرمپ نے کسی بھنک بھی نہ پڑنے دی اور اپنے بیانات سے بھی ایسے ظاہر کرتے آئے جیسے وہ جنگ کو طول دے رہے ہو۔

امریکی عہدے دار نے مزید بتایا کہ ایرانی قیادت سے امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے قطر کی ثالثی میں رابطہ کیا تھا کیوں یہ حضرات گزشتہ اپریل سے جوہری معاہدے کی کوششوں میں بھی ایران کے ساتھ رابطے میں تھے۔

یہی وجہ ہے کہ ان تینوں امریکی عہدیداروں نے ایرانی حکام سے براہ راست اور بالواسطہ دونوں ذرائع سے رابطے کیے تھے۔

امریکی عہدیدار نے یہ بھی بتایا کہ ان سفارتی کوششوں کے ساتھ جنگ بندی کی راہ ہموار کرنے کا سہرا اُن امریکی فضائی حملوں کو بھی جاتا ہے جس میں ایران کی 3 یورینیم افزودگی کی تنصیبات اصفہان، نطنز، اور فردو کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے بھی جنگ بندی کا سہرا انھی حملوں کو دیا تھا۔

امریکی اخبار کے بقول ان عہدیدار نے یہ نہیں بتایا کہ ایران نے کن شرائط پر جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی اور کیا ایران نے افزودہ یورینیم کے ذخائر سے متعلق کیا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ ایک ہفتے سے زائد دنوں تک جاری رہنے والی اس جنگ میں اسرائیلی حملوں میں ان حملوں میں ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور 14 سے زائد جوہری سائنس دان جاں بحق ہوگئے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • تھانہ ستوکتلہ کی حدود میں فائرنگ کا واقعہ، 19 سالہ نوجوان  شدید زخمی
  • اسرائیل انجام کی طرف بڑھ رہا ہے
  • تھانہ بنی گالہ پولیس نے گاڑیاں بک کرکے اسلحہ کی نوک پر چھیننے کی وارداتوں میں ملوث منظم گروہ کے 3 ارکان کو گرفتارکرلیا
  • خیبرپختونخوا: پولیس میں خدمات انجام دینے والے سراغ رساں کتوں کی ریٹائرمنٹ، اب وہ کیا کریں گے؟
  • دشمن کو ایران سے جنگ میں اپنے انجام سے درس لینا چاہئے، لبنانی پارلیمانی سربراہ
  • 26 نومبر احتجاج؛ تھانہ کراچی کمپنی کے مقدمے میں 3 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • ریسلر ٹرمپ کی شکست
  • اسکاؤٹس معاشرے میں تمام تر تعصبات سے بالا تر ہوکر خدمات انجام دیتے ہیں، جسٹس (ر) حسن فیروز
  • ایران اسرائیل جنگ بندی؛ ٹرمپ نے دنیا کو حیران کردینے والا کارنامہ کیسے انجام دیا