پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوادی،تجارتی تعلقات کی بحالی کیلئے بھی مدد کو تیار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوادی،تجارتی تعلقات کی بحالی کیلئے بھی مدد کو تیار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 May, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (سب نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے خاتمے پر ایک اہم اور خصوصی بیان جاری کیا ہے۔
عالمی خبر ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوادی۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ جوہری تصادم سے بچنے کے لیے میں نے دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کے لیے دباو ڈالا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ پیشکش بھی کی امریکا دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے لیے بھی مدد کرنے کو بھی تیار ہوا۔
امریکی صدر نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ دونوں ممالک مستقبل میں بھی اسی طرح ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی سے گریز کریں گے۔
یاد رہے کہ پاک فوج کے آپریشن بنیان المرصوص کے دوران بھارت پر کیے گئے تابڑ توڑ حملوں نے ہندوستان کو جنگ بندی پر مجبور کردیا تھا۔ تاہم جنگ بندی کے لیے امریکا نے ثالثی کا کردار ادا کیا اور دونوں ممالک کی اعلی قیادت کے ساتھ امریکی وزیر خارجہ اور نائب صدر براہ راست رابطے میں رہے تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک فوج نے آپریشن بنیان مرصوص کی تکمیل کا اعلان کردیا پاک فوج نے آپریشن بنیان مرصوص کی تکمیل کا اعلان کردیا قومی اسمبلی میں بھارت کیخلاف تاریخی فتح پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد منظور پشاور زلمی کا پاکستانی پائلٹس کو خراجِ تحسین،5کروڑ روپے انعام کا اعلان پی ایس ایل 10کے بقیہ 8 میچز کب اور کہاں کھیلے جائیں گے، تفصیلات سب نیوز پر اسحاق ڈار کا برطانوی وزیر خارجہ سے رابطہ، خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا عمران خان سے کل ملاقات کرنے والے رہنماوں کی فہرست اڈیالہ جیل حکام کو ارسالCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت کے درمیان دونوں ممالک ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر سب نیوز کے لیے
پڑھیں:
جوہری پروگرام آگے بڑھے گا ،کسی بھی حملے کیلئے تیار ہیں: ایرانی پارلیمان
تہران (اوصاف نیوز)ایرانی پارلیمان کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ تیار ہے۔
“پہلے سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھے گا”ایران
مہر نیوز ایجنسی کے مطابق قالیباف نے آج بدھ کے روز کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام پہلے سے زیادہ تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے ہے جب امریکی صدر اور ان کے قریبی حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ان حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کا خاتمہ کر دیا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ حملے ضروری تھے تاکہ ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکا جا سکے، اور مزید یہ کہ اہم جوہری مقامات “مکمل طور پر اور پوری طرح ختم کر دیے گئے ہیں۔”
اسی طرح امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ہفتے کے روز کیے گئے ان حملوں کے مؤثر ہونے پر ایک بار پھر زور دیا۔ انھوں نے بدھ کے روز “پولیٹیکو” اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے مختلف بنیادی ستونوں کو بڑا اور جوہری نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ تہران اب جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی صلاحیت سے پہلے سے کہیں زیادہ دور ہو چکا ہے، اس وقت کی نسبت جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تین جوہری تنصیبات (فردو، نطنز، اصفہان) کو تباہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
لیکن ایک انٹیلی جنس جائزے کے مطابق، جو امریکی وزارت دفاع کی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی “ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی” نے تیار کیا اور جسے منگل کے روز امریکی میڈیا میں شائع کیا گیا، ان حملوں نے فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات کو بڑے پیمانے پر تباہ نہیں کیا، بلکہ صرف ایرانی جوہری پروگرام کو چند ماہ کے لیے مؤخر کیا ہے۔
اسرائیل ایران 12 روزہ جنگ
واضح رہے کہ 13 جون سے اب تک اسرائیل نے درجنوں اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو ہلاک کیا۔ ان میں ایرانی فوج کے سربراہ محمد حسین باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی، اور “خاتم الانبیاء” ہیڈکوارٹر کے کمانڈر علی شادمانی شامل ہیں۔ شادمانی کو چند دن پہلے ہی اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔
اس کے بعد ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روز تک ایک غیر معمولی جنگ جاری رہی اور پھر منگل کے روز جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا گیا۔
بیجنگ کانفرنس میں پاک بھارت کشمکش: پاکستانی مشیر نے بھارتی بیانیہ بے نقاب کر دیا