سانحہ 12مئی جمہوریت کیلئے دی گئی قربابیوں کی یا دو لاتاہے : بلاول
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
کراچی (این این آئی)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ 12 مئی 2007 کی برسی کے موقع پر شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر بہایا گیا خون رائیگاں نہیں گیا، بلکہ وہ آج ظلم کے خلاف مزاحمت کی ایک توانا علامت بن چکا ہے۔اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سانحہ 12 مئی ہماری قومی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے، جس روز انسانی جان کی حرمت پامال اور جمہوری اقدار کو دن دہاڑے روندا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں جمہوریت عظیم قربانیوں کے بعد ملی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کے عوام، وکلاء، سیاسی کارکنان اور سول سوسائٹی نے آئین کی سربلندی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ درجنوں بے گناہ شہریوں کو بے رحمی سے شہید اور سینکڑوں کو زخمی کیا گیا صرف اس لیے کہ وہ جمہوریت، آئین اور عدلیہ کے ساتھ کھڑے تھے۔پی پی پی چیئرمین نے واضح کیا کہ اگر پاکستان نے آگے بڑھنا ہے تو ہمیں ایسے المناک سانحات کو دہرانے سے روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شہداء کے خاندانوں کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور اس جدوجہد کا حصہ رہے گی۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ہم سانحہ 12 مئی کے شہداء کو نہیں بھولے، نہ ہی قوم نے فراموش کیا ہے، اور ہماری آنے والی نسلیں بھی اس المناک دن کے مجرموں کی ہمیشہ مذمت کرتی رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمریت اور تشدد کا سامنا کیا ہے اور قربانیوں کی طویل تاریخ اس کی گواہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن ان عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔واضح رہے کہ 12 مئی 2007 کو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد پر فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے تھے۔ فائرنگ سے جاں بحق 50 سے زائد شہریوں کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سانحہ 12 مئی: سندھ ہائیکورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن کا آج یوم سیاہ منانے کا اعلان
—فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن نے آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔
جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ یوم سیاہ 12 مئی 2007ء کی یاد میں منایا جا رہا ہے، وکلاء آج بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ آزاد عدلیہ کی جدوجہد کی تاریخ میں 12 مئی ایک سیاہ باب ہے، سندھ ہائی کورٹ بار آزاد عدلیہ کےلیے پُرعزم ہے۔
12 مئی 2007ء کو کراچی میں قتل کیے گئے 50 سے زائد شہریوں کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ 12 مئی کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، سٹی کورٹ میں 11 بجے کے بعد وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔
کراچی میں ہوئے سانحہ 12 مئی کو 18 سال گزر گئے لیکن ذمہ دار آج بھی قانون کے شکنجے سے آزاد ہیں۔
12 مئی 2007ء کو کراچی میں قتل کیے گئے 50 سے زائد شہریوں کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
12 مئی 2007ء کو فائرنگ کے واقعات اُس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد پر رونما ہوئے تھے۔