کراچی: نارتھ کراچی میں فائرنگ سے دو افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
نارتھ کراچی سیکٹر فائیو اے ٹو میں فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا۔
قائم مقام ایس پی نیو کراچی ڈویژن سلمان وحید نے بتایا کہ زخمیوں کی شناخت 24 سالہ سعید انور اور 30 سالہ رئیس کے نام سے کی گئی ابتدائی تحقیقات میں فائرنگ کا واقعہ ایک ریسٹورنٹ کے سامنے مین روڈ پر کی جانے والی فائرنگ سے پیش آنے کا بتایا جا رہا جس کی زد میں آکر دونوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تاہم، پولیس سی سی ٹی وی کیمروں کو تلاش کر کے ان کی فوٹیجز حاصل کر رہی ہے تاکہ فائرنگ کی وجہ کا تعین اور ملزمان کی شناخت میں مدد مل سکے اور اس حوالے سے بلال کالونی پولیس عینی شاہدین سے بھی مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔
دریں اثنا بلدیہ 9 نمبر کلینک کے قریب فائرنگ سے 42 سالہ سلیمان زخمی ہوگیا جسے چھیپا کے رضا کاروں نے فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال پہنچایا ۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ نامعلوم سمت سے آنے والی گولی ہاتھ پر لگنے سے پیش آیا ہے جس کی پولیس مزید معلومات حاصل کر رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائرنگ سے
پڑھیں:
کینیا: حکومت مخالف مظاہروں میں 8 افراد ہلاک، 400 سے زائد زخمی
کینیا میں حکومت مخالف ملک گیر مظاہروں کے دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوگئے۔ یہ مظاہرے پچھلے سال 60 سے زیادہ افراد کی ہلاکت والے ٹیکس بل کے خلاف احتجاج کی برسی کے موقع پر کیے گئے۔
کینیا کے سرکاری انسانی حقوق کمیشن (KNCHR) کے مطابق ہلاک شدگان میں سے تمام کو مبینہ طور پر گولی مار کر قتل کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ زخمیوں میں مظاہرین، پولیس اہلکار اور صحافی بھی شامل ہیں۔
مقامی میڈیا اور رائٹرز کے عینی شاہد کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ بعض مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
کینیا کے مرکزی اسپتال کینیاٹا نیشنل ہسپتال میں 100 سے زائد زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے اکثریت کو گولیاں یا ربر کی گولیاں لگنے کے زخم تھے۔ اسپتال انتظامیہ نے البتہ ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی۔
مظاہرین کا ایک بڑا گروہ صدر کی سرکاری رہائش گاہ اسٹیٹ ہاؤس کی جانب بڑھا، جسے ٹی وی چینل NTV نے لائیو نشر کیا۔ تاہم کینیا کے نشریاتی ادارے نے ان چینلز کو براہِ راست کوریج سے روک دیا، جس پر عدالت نے پابندی کو معطل کر دیا۔
حالیہ مظاہرے ایک بلاگر البرٹ اوجوانگ کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد شدت اختیار کر گئے، جن کی موت نے سیکیورٹی اداروں کے خلاف عوامی غم و غصے کو مزید بھڑکا دیا۔
پولیس پر زیادتی، گمشدگیوں اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کے الزامات بھی لگائے جا رہے ہیں۔ البرٹ اوجوانگ کے قتل پر 3 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد پر قتل کا مقدمہ درج ہے، تاہم وہ قصوروار نہ ہونے کی استدعا کر چکے ہیں۔