پاکستان کی علی سسٹرز نے ایک بار پھر ملک کا نام بلند کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کی علی سسٹرز نے ایک بار پھر ملک کا نام بلند کردیا۔
پشاور سے تعلق رکھنے والی سحرش علی نے اپنی بہن ماہ نور علی کو شکست دے کر یو ایس اے جونیئر ویمن گولڈ اسکواش چیمپین شپ جیت لی، سحرش علی نے گولڈ اور ماہ نور علی نے سلور میڈل حاصل کر لیا۔
نیویارک میں منعقدہ چیمپین شپ کے گرلز انڈر15 ایونٹ کا فائنل علی سسٹرز کے درمیان کھیلا گیا، ٹائٹل کے لیے ہونے والے مقابلے میں حیران کن طور پر سحرش علی نے ٹاپ سیڈ ماہ نور علی کو 0-3 سے زیر کرکے فتح حاصل کرلی۔
قبل ازیں سیمی فائنل میں ماہ نور علی نے امریکہ کی ہیلسز سوئیٹ ایم کو بآسانی 0-3 سے مات دی جبکہ سحرش علی نے جولی یی کو 1-3 سے قابو کیا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ انٹرنیشنل ویمن اسکواش میں فتوحات کے جھنڈے گاڑنے والی علی سسٹرز نے حال ہی میں میلبورن میں ہونے والی آسٹریلین جونیئر ویمن اسکواش چیمپین شپ میں پاکستان کے لیے عظیم کارنامے انجام دیے تھے۔
ماہ نور علی نے جونیئر انڈر 13 ایونٹ جیت کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا جبکہ سحرش علی نے انڈر 15 کا فائنل کھیل کر سلور میڈل پایا تھا، علی سسٹرز کی سب سے بڑی بہن مہوش علی انڈر 17 ٹائٹل جیت کر گولڈ میڈل حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سحرش علی نے ماہ نور علی علی سسٹرز
پڑھیں:
روس یوکرین میں فتح حاصل کرے گا جیسے نازیوں کو ہرایا تھا, پیوٹن کا بڑا اعلان
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں کامیابی کا عزم دہراتے ہوئے کہا ہے کہ جیسے سوویت یونین نے دوسری جنگ عظیم میں نازیوں کو شکست دی تھی، ویسے ہی روس یوکرین میں فتح حاصل کرے گا۔
یہ بیان انہوں نے ماسکو کے ریڈ اسکوائر پر منعقدہ عظیم الشان فوجی پریڈ کے دوران دیا، جس میں چین کے صدر شی جن پنگ سمیت 24 سے زائد عالمی رہنما شریک ہوئے۔
پریڈ میں 11 ہزار سے زائد فوجی شریک تھے جن میں 1,500 وہ اہلکار بھی شامل تھے جو یوکرین میں لڑ چکے ہیں۔ اس موقع پر جدید ٹینک، ڈرون اور دیگر فوجی ساز و سامان کی نمائش بھی کی گئی۔
پیوٹن نے کہا: "روس ہمیشہ فاشزم، روسوفوبیا اور سام دشمنی کے خلاف ناقابل تسخیر دیوار بن کر کھڑا رہے گا۔"
پیوٹن نے یوکرین میں روسی کارروائی کو "خصوصی فوجی آپریشن" قرار دیتے ہوئے ایک مرتبہ پھر اس مہم کو "ڈی نازیفیکیشن" کا نام دیا، جسے یوکرین اور مغربی ممالک نے مسترد کر دیا ہے۔
سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پورے ماسکو میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ موبائل انٹرنیٹ بند کر دیا گیا جبکہ ریڈ اسکوائر کے اطراف میں اسنائپرز تعینات تھے۔
پریڈ کے بعد پیوٹن نے شمالی کوریا کے اعلیٰ فوجی حکام سے بھی ملاقات کی، جن کے بارے میں روسی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے یوکرین سے کورسک خطے کی بازیابی میں مدد فراہم کی۔