وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے معرکہ حق کے شہدا کو خراج عقیدت اور ملک کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کے اہلخانہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ پاک فضائیہ کے 5 اور پاک فوج کے 6 افسران و جوانوں کی شہادت پر نذرانہ عقیدت بھی پیش کیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی۔ اور پاک افواج نے وطن کی حفاظت کا عہد پورا کیا۔ مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے شہدا اور ان کے اہلخانہ پر فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ بہادر سپوتوں کی قربانیوں کو قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ اور شہدائے وطن کو نہ بھولے ہیں، نہ بھولیں گے اور ان کے اہلخانہ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ شہدا پیکج کا اعلان کیا جا چکا ہے اور ان کے اہلخانہ کی کفالت کی ذمہ داری ریاست انجام دے گی۔شہباز شریف نے کہا کہ آپریشن بنیان المرصوص نے بھارت کو بھرپور جواب دیا۔ اور بھارت پر واضح کر دیا کہ اسے دوسرے ممالک کی خودمختاری کا احترام کرنا ہو گا۔ معرکہ حق میں پاک افواج نے بھارت کی عددی برتری کی خوش فہمی کو خاک میں ملا دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم پر امن قوم ہیں مگر کسی بھی جارحیت کا جواب دینا جانتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

وزیر اعظم کے استثنیٰ سے متعلق ترمیمی شق بھی سینیٹ میں پیش

 

پاکستان مسلم لیگ ن کے بعض رہنماؤں کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان کے استثنیٰ سے متعلق ترمیمی شق بھی سینیٹ میں پیش کیے جانے کے معاملے پر شہباز شریف کا بیان سامنے آگیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ‏آذربائیجان سے واپسی پر مجھے بتایا گیا ہے کہ میری پارٹی کے چند سینیٹرز نے وزیراعظم کے استثنیٰ کے حوالے سے ترمیمی شق سینیٹ میں پیش کی جو کابینہ سے منظور شدہ مسودے میں شامل نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کیخلاف تاحیات نہ کوئی کیس بنے گا نہ گرفتار کیا جاسکے گا، مسودے میں نئی ترمیم شامل

انہوں نے کہا کہ ’معزز سینیٹرز کے خلوص کا شکریہ ادا کرتے ہوئے میں نے انہیں یہ ترمیم فی الفور واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ’منتخب وزیراعظم یقیناً قانون اور عوام کی عدالت میں جوابدہ ہے۔

آذربائیجان سے واپسی پر مجھے بتایا گیا ہے کہ میری پارٹی کے چند سینیٹرز نے وزیراعظم کے استثنیٰ کے حوالے سے ترمیمی شق سینیٹ میں پیش کی جو کابینہ سے منظور شدہ مسودے میں شامل نہیں تھی۔ معزز سینیٹرز کے خلوص کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، میں نے انہیں یہ ترمیم فی الفور واپس لینے کی ہدایت کی… https://t.co/a4EncuG9os

— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) November 9, 2025

گزشتہ روز صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی بھی کیس نہ بنائے جانے کی ترمیم بھی نئی آئینی مسودے میں شامل کرلی گئی تھی۔

مجوزہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 248 بی میں کی جارہی ہے جس کے مطابق صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی کیس نہیں بن سکے گا، صدر مملکت کو گرفتار کرنے یا سزا دینے کا کوئی عمل بھی نہیں کیا جا سکے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی اسلام آباد جی-11 کچہری میں دہشت گردانہ حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی اسلام آباد کچہری میں دہشتگرد حملے کی شدید مذمت
  • پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے ہر قیمت اداکرےگا: وزیراعظم
  • شہباز شریف سے سرفراز بگٹی کی ملاقات‘اہم امور پر گفتگو
  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کیش لیس معیشت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • وزیراعظم کا حکومتی و اتحادی سینیٹرز کے اعزاز میں پرتکلف عشائیہ، ترمیم کی منظوری پر تعاون کا شکریہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ
  • وزیر اعظم کے استثنیٰ سے متعلق ترمیمی شق بھی سینیٹ میں پیش
  • وزیر اعظم شہباز شریف ستائیسویں آئینی ترمیم منظور کروانے کیلئے متحرک
  • باکو: وزیر اعظم شہباز شریف ترکیے کے صدررجب طیب اردوان اورآذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کررہے ہیں ،فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود ہیں