27ویں ترمیم کیخلاف اپوزیشن اتحاد کا ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
اپوزیشن اتحاد نے مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان سربراہ اپوزیشن اتحاد محمود خان اچکزئی اور سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس نے کیا۔محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ آئین ریاست اور شہریوں کے درمیان عمرانی معاہدہ ہوتا ہے، مجھ سے آئین کے تحفظ کا 5 بار حلف لیا گیا ہے، عوام کو کوئی تسلیم نہیں کر رہا لہٰذا ہم عوام کے پاس جا رہے ہیں، جس طرح یہ آئین کی بنیادوں کو ہلا رہے ہیں ہمارے پاس اس تحریک کے سوا کوئی چارہ نہیں۔علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ 1971ء میں پاکستان ٹوٹا، اب پاکستان ایک مرتبہ پھر تاریخ کے نازک موڑ پر پہنچ چکا ہے،، قوم 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، پاکستان کے اندر جمہوری ادارے مفلوج کر دیے گئے ہیں، آئینی اقدامات کر کے طاقت وروں کو مزید طاقت دے دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان
اخونزادہ حسین یوسف زئی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے صدر آصف زرداری اور نواز شریف سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان نے 27ویں ترمیم پر ہنگامی اجلاس آج طلب کر لیا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان اخونزادہ حسین یوسف زئی کا کہنا ہے کہ 27ویں ترمیم ایسے وقت میں لائی گئی جب اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی ہے، قوم سے حقائق چھپائے جا رہے ہیں۔
آرمی چیف ہی چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے، مجوزہ ترمیموزیراعظم چیف آف ڈیفنس فورسز کی تجویز پر پاک آرمی سے کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کا تقرر کرے گا،
ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کہنا ہے کہ قوم کے ساتھ باریک واردات ڈالی جا رہی ہے حقائق چھپائے جا رہے ہیں، ہم صدر آصف زرداری اور نواز شریف سمیت تمام شخصیات کو خط لکھیں گے، ہم 12 بار ایسوسی ایشن اور اسٹیک ہولڈر سمیت اپنا مقدمہ عوام کی عدالت میں لے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج رات اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، اجلاس میں محمود خان اچکزئی اور علامہ ناصر عباس خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔
اخونزادہ حسین یوسف زئی نے کہا کہ یہ 8 فروری کو دھونس اور دھاندلی سے بنی حکومت کوئی قانون سازی نہیں کر سکتی۔