اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مئی ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کی بانی پی ٹی آئی سے دشمنی نہیں بلکہ ڈر ہے،پنجاب حکومت اور شریف خاندان مودی سے لڑنے کے بجائے ہم سے لڑ رہے ہیں، کیا عمران خان کو شہباز شریف فون نہیں کر سکتا.

(جاری ہے)

اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ مودی کو جو تھپڑ لگے ہیں وہ اس کا بدلہ لے گا اور مودی کو جواب دینے کے لیے عمران خان کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، خواجہ آصف کہہ رہا ہے کہ بھارت سے کشمیر میں جاری دہشت گردی پر بات چیت ہوگی، ہوسکتا ہے مجھے سننے میں غلطی ہو خواجہ آصف سے وضاحت لے لیں.

جنید اکبر کو چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی سے استعفی دینے کے حوالے سے سوال کے جواب میں علیمہ خانے کہا کہ کل سے آپ لوگوں کی رپورٹنگ دیکھ کر حیران ہوں، عمران خان نے جنید اکبر پر مزید بھروسہ کر کے تحریک چلانے کی ذمہ داری تھی. انہوں نے کہا کہ میڈیا کو لگتا ہے عہدہ بہت بڑی چیز ہے لیکن عمران خان کے لیے تحریک بڑی چیز ہے، تحریک انصاف کے لیے تحریک سے بڑھ کر کچھ نہیںعلیمہ خان کا کہنا تھا کہ 20ماہ قبل میرا نام ای سی ایل میں شامل ہوا تھا، آج عدالت نے ای سی ایل سے نام نکالنے کا فیصلہ دے دیا، اب دیکھتے ہیں فیصلے پر عملدرآمد ہوتا ہے یا نہیں.

دوسری جانب نجی ٹی وی سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے راہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جنید اکبر نے اب تک استعفی کیوں نہیں دیا؟ اس کا علم نہیں انہوں نے کہا کہ جنید اکبر کو آگاہ کر چکے کہ پبلک اکاﺅ نٹس کمیٹی سے مستعفی ہو جائیں. شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے احکامات پر عمل درآمد سب کےلئے لازم ہے واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے جنید اکبر کو پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی چیئرمین شپ چھوڑنے کی ہدایت کی تھی بہن علیمہ خان نے پی اے سی کی چیئرمین شپ سے متعلق عمران خان کا پیغام قیادت کو پہنچایا تھا.

ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہدایت کی کہ جنید اکبر پارٹی عہدے پر مکمل توجہ دیں دوسری جانب جنید اکبر نے چیئرمین پی اے سی کا عہدہ چھوڑنے کی ہدایت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی جانب سے مجھے ہدایت مل چکی ہے، آفیشل چینل سے پیغام ملتے ہی عہدہ چھوڑ دوں گا انہوں نے کہا کہ مجھے ایسے پیغامات پہلے بھی مل رہے تھے، میں عمران خان کی امانت انہیں لوٹانے کو تیار ہوں مجھے حکم ہوا تو پارٹی عہدہ بھی چھوڑدوں گا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ علیمہ خان جنید اکبر کا کہنا

پڑھیں:

میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف

مہمانِ خصوصی ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے 105ویں یومِ تاسیس کے موقع پر ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ خصوصی سیمینار جامعہ کے نیلسن منڈیلا سینٹر فار پیس اینڈ کانفلکٹ ریزولوشن کی جانب سے منعقد کیا گیا، جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی کا سوراج"۔ اس موقع پر "دور درشن" کے ڈائریکٹر جنرل کے ستیش نمبودری پاد نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ پروگرام کی صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے کی۔ اس موقع پر متعدد اسکالروں اور ماہرین تعلیم نے مہاتما گاندھی کے نظریات اور ان کے سوراج کے تصور کی عصری معنویت پر اپنے خیالات پیش کئے۔ مہمانِ خصوصی کے ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے تاریخی اور تحریک انگیز ادارے میں بولنا اپنے آپ میں فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوراج صرف سیاسی آزادی نہیں بلکہ خود نظم، اخلاقیات اور اجتماعی بہبود کا مظہر ہے۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کا مشہور قول نقل کیا "دنیا میں ہر ایک کی ضرورت پوری کرنے کے لئے کافی ہے، مگر کسی کے لالچ کے لئے نہیں"۔

ڈاکٹر نمبودری پاد نے بتایا کہ جب وہ نیشنل کونسل فار رورل انسٹیٹیوٹس (این سی آر آئی) میں سکریٹری جنرل تھے تو انہوں نے وردھا کا دورہ کیا جہاں انہیں گاندھیائی مفکرین نارائن دیسائی اور ڈاکٹر سدرشن ایینگر سے رہنمائی حاصل ہوئی۔ انہوں نے یجروید کے منتر "وشوَ پُشٹم گرامے اَسمِن انا تورم" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "حقیقی سوراج متوازن دیہی خوشحالی اور انسانی ہم آہنگی میں پوشیدہ ہے"۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں "آدرش پسندی بمقابلہ حقیقت پسندی"، "ترقی بمقابلہ اطمینان" اور "شہری زندگی بمقابلہ دیہی سادگی" کے تضادات میں گاندھی کا سوراج انسانیت کے لئے ایک اخلاقی راستہ پیش کرتا ہے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر مظہر آصف نے کہا کہ دنیا مہاتما گاندھی کو پڑھ کر اور سن کر جانتی ہے، لیکن میں گاندھی میں جیتا ہوں، کیونکہ میں چمپارن کا ہوں، جہاں سے گاندھی کے ستیاگرہ کی شروعات ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آ ئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کیلیے تیار،حکومتی وسیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ
  • شاہ محمود سے سابق پی ٹی آئی رہنماں کی ملاقات، ریلیز عمران تحریک چلانے پر اتفاق،فواد چوہدری کی تصدیق
  • میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
  •  عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
  • پاکستان دشمنی میں مبتلا بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، وزارتِ اطلاعات نے “انڈیا ٹوڈے” کا گمراہ کن پروپیگنڈا بےنقاب کر دیا
  • شاہ محمود قریشی سے فواد چوہدری اور عمران اسماعیل کی ملاقات
  • سید مودودیؒ: اسلامی فکر، سیاسی نظریہ اور پاکستان کا سیاسی شعور
  • شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل، پی ٹی آئی پرانی قیادت کی ریلیز عمران خان تحریک چلانے کیلئے ملاقات
  • پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟
  • خواجہ نظام الدین کا تاریخ میں نام سنہری حرفوں میں درج ہے، وسیم شیخ