فلسطینی خودمختار انتظامیہ کے نمائندے نے سلامتی کونسل میں خطاب کے دوران کہا کہ صیہونی حکومت دو ماہ سے غزہ میں کسی بھی چیز کے داخلے کو روک رہی ہے اور اب بھی اسپتالوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی خودمختار انتظامیہ کے نمائندے نے سلامتی کونسل میں خطاب کے دوران کہا کہ صیہونی حکومت دو ماہ سے غزہ میں کسی بھی چیز کے داخلے کو روک رہی ہے اور اب بھی اسپتالوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، اقوام متحدہ میں فلسطینی خودمختار انتظامیہ کے نمائندے ریاض منصور نے بدھ کی صبح کہا کہ غزہ کے رہائشی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں اور سلامتی کونسل کو چاہیے کہ امداد پہنچانے کے لیے فوری اقدام کرے۔ منصور نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں، جو غزہ کی صورتحال پر منعقد ہوا، وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل گزشتہ دو ماہ سے جان بوجھ کر غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی کو روک رہا ہے اور اس امداد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے تاکہ لوگوں کو جبراً بے گھر ہونے پر مجبور کیا جا سکے۔

المیادین چینل نے ان کے حوالے سے بتایا کہ بین الاقوامی انسانی تنظیمیں اسرائیل کے اُس منصوبے کو مسترد کر چکی ہیں جس کے تحت وہ غزہ میں امداد تقسیم کرنا چاہتا ہے، کیونکہ یہ منصوبہ فلسطینیوں میں خوف و ہراس پھیلانے کا ایک نیا ہتھیار ہوگا۔ اس فلسطینی سفارتکار نے مزید کہا کہ اسرائیل اب بھی غزہ کی پٹی میں اسپتالوں کو نشانہ بنا رہا ہے، جو تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، منصور نے مزید کہا کہ جب کہ قابضین اپنی وحشیانہ جارحیت جاری رکھے ہوئے ہیں، غزہ کے بچوں کے جسم بھوک سے ٹوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی میں بسنے والے دو ملین سے زائد انسانوں پر مسلط کیے گئے غیر انسانی محاصرے کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام پر غور کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل رہی ہے کہا کہ

پڑھیں:

سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک /رملہ اللہ/دوحا/غزہ /تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی۔ قرار داد کے حق میں 14 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، روس اور چین نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا۔ امریکی مندوب نے سلامتی کونسل میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، یواے ای، ترکیے اور انڈونیشیا سے تشکر کا اظہار کیا۔ امریکی مندوب نے کہا کہ ہم سب اکٹھے ہوئے، صورتحال کی سنگینی کا ادراک کیا اور اقدامات کیے، غزہ کے استحکام کے لیے قرارداد اہم ہے، آج (پیر کو) تاریخی اور تعمیری قرارداد منظورہوئی ہے۔قرار داد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نکات شامل ہیں۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے غزہ میں تنازع کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا خیر مقدم کیا۔ عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے خطاب کے دوران صدر ٹرمپ کے غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن معاہدے سے غزہ میں جنگ کا خاتمہ ہوا ہے۔ انہوں نے غزہ منصوبے کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا بنیادی مقصد غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام اور غزہ سے اسرائیلی فورسز کا مکمل انخلا ہے۔پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ اس منصوبے سے غزہ میں امن کی اْمید سامنے آئی ہے، مذاکرات میں پاکستان نے عرب ممالک کے پروپوزل کی حمایت کی، ہم نے پروپوزل میں اپنی تجاویزکو بھی شامل کیا۔ پاکستان نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فورسز اور انتہا پسند آبادکاروں کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں ناقابلِ قبول قرار دے دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ کے صحن میں بار بار حملے، نمازیوں کو اشتعال دلانے کے واقعات اور مقدس مقامات کی بے حرمتی بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر مزید 100 ٹن امدادی سامان غزہ روانہ کردیا گیا۔امدادی سامان کی کھیپ لاہور ائر پورٹ سے براستہ مصر غزہ روانہ کی گئی۔ ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق امدادی سامان میں خیمے، ترپال شیٹس سمیت دیگر اشیا شامل ہیں۔ یہ امدادی سامان کی 25 ویں کھیپ ہے اور پاکستان اب تک 2,427 ٹن امدادی سامان غزہ روانہ کر چکا ہے۔حماس نے غزہ کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کردہ قرارداد اور اس کے تحت بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کے منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد فلسطینی عوام کے سیاسی اور انسانی مطالبات اور حقوق کو پورا نہیں کرتی۔ جاری بیان میں کہا گیا کہ قرارداد غزہ پر ایک بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، جسے ہمارے عوام اور تمام مزاحمتی دھڑے قبول نہیں کرتے۔ حماس کے مطابق بین الاقوامی فورس کو غزہ کے اندر کارروائیوں، بالخصوص مزاحمتی دھڑوں کے غیر مسلح کرنے کا اختیار دینے کا مطلب ہے کہ یہ فورس غیر جانبدار نہیں رہے گی بلکہ قابض اسرائیل کے حق میں فریق بن جائے گی۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ اگرکوئی بین الاقوامی فورس قائم ہوتی ہے تو اسے صرف سرحدوں پر تعینات ہونا چاہیے، جنگ بندی کی نگرانی کرنی چاہیے اور مکمل طور پر اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ہونا چاہیے۔حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ہر طرح کی مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں جس کی ضمانت بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے تحت دی گئی ہے، ہتھیار ڈالنے کو مسترد کرتے ہیں۔بیان میں عالمی برادری اور سلامتی کونسل سے اپیل کی گئی کہ وہ غزہ کے لیے ایسے فیصلے اپنائیں جو غزہ پر وحشیانہ نسل کش جنگ کے خاتمے، تعمیر نو، اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور فلسطینی عوام کو خودمختاری حاصل کرنے اور آزاد ریاست کے قیام کے لیے جو القدس کو اس کا دارالحکومت بنائے، کے ذریعے انصاف فراہم کریں۔قابض اسرائیلی فوج نے منگل کو مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں دھاوا بول کر وسیع پیمانے پر گھروں کی تلاشی، شہریوں پر حملوں اور فلسطینیوں کی جبری گرفتاریوں کی سفاک مہم چلائی۔ بیت لحم میں قابض فوج نے 5 شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں کار سے ٹکرانے اور چاقو حملے میں ایک شخص ہلاک اور تین افراد شدید زخمی ہو گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بیت لحم اور ہیبرون کے درمیان اسرائیلی بستیوں کے ایک جھرمٹ کے داخلی راستے پر ٹریفک جنکشن پر ایٹزیون پر حملہ کیا گیا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
  • سلامتی کونسل ، ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے حق میں قرارداد منظور،حماس کی مخالفت، پاکستان کی حمایت
  • سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
  • سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا امن منصوبہ منظور کردیا، غزہ میں عالمی استحکام فورس کی منظوری
  • پاکستان نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر دیا
  • غزہ میں بین الاقوامی فوج کی تعیناتی؛ سلامتی کونسل میں آج ووٹنگ ہوگی
  • سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی
  • سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی
  • سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کی قرارداد، اسرائیلی وزراء کا اظہارِ تحفظات
  • فلسطینی ریاست کا قیام قبول نہیں: سلامتی کونسل اجلاس سے قبل اسرائیل نے مخالفت کردی