یونان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، ترکیے تک جھٹکے محسوس کیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
یونان(نیوز ڈیسک)یونان میں 6.3 شدت کا زلزلہ آیا جس کے جھٹکے ترکیے کے مغربی علاقوں تک محسوس کیے گئے۔
یورپی زلزلہ پیما مرکز (EMSC) کے مطابق زلزلے کی گہرائی 83 کلومیٹر تھی، جس کے باعث اس کے اثرات دور درازعلاقوں تک محسوس کیے گئے۔
کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
زلزلے کا مرکز یونان کے وسطی علاقے میں تھا، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔
ترکیے کے شہرازمیراوردیگر قریبی علاقوں میں بھی جھٹکوں کی شدت معمولی محسوس کی گئی، زلزلہ پیما اداروں نے آفٹر شاکس کے خدشے کے پیش نظر مقامی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوششیں، جنید اکبر پارٹی رہنماؤں پر برس پڑے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: محسوس کیے گئے محسوس کی
پڑھیں:
ہنزہ، چپورسن میں مسلسل زلزلوں اور دھماکوں کے حوالے رپورٹ جاری کر دی گئی
رپورٹ کے مطابق چپورسن کے موسمی منظر نامے اور ٹیکٹونک عوامل کے علاوہ عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے پہاڑی علاقوں میں زلزلوں کے واقعات کو بڑھا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سیل نے ہنزہ کی وادی چپورسن میں مسلسل زلزلوں اور دھماکوں کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق چپورسن کے موسمی منظر نامے اور ٹیکٹونک عوامل کے علاوہ عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے پہاڑی علاقوں میں زلزلوں کے واقعات کو بڑھا دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے برف اور گلیشئر کے پگھلاؤ اور کو تیز کر دیا ہے، ٹھنڈ کے زلزلے جسے کرائوسیزمک کہتے ہیں اس وقت رونما ہوتے ہیں جب جب درجہ حرارت میں تیزی سے کمی واقع ہو، زمین کے اندر پانی یا چٹان کے ٹکرے جم جاتے ہیں اور شدید دباؤ پیدا کرتے ہیں جو کہ زلزلے اور بلند آواز پیدا کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شمالی پاکستان خصوصاً گلگت بلتستان کو منفرد ٹیکٹونک ترتیب اور موسمیاتی عوامل کی وجہ سے خطرات کا سامنا ہے، یہ علاقے سب سے فعال براعظمی تصادم والے علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ فعال فالٹ سسٹم کی وجہ سے مستقل زلزلوں کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔ واضح رہے کہ ضلع ہنزہ کے علاقے چپورسن میں مسلسل زلزلے کےجھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں اور زیر زمین دھماکوں کی آوازیں بھی آتی ہیں۔ جس پر پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سیل کو زلزلے سے متعلق ڈیٹا جمع کرنے اور سروے کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔