بنگلہ دیش کے امور داخلہ کے مشیر، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد جہانگیر عالم چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو دی گئی موت کی سزا کے بعد مکمل سکون قائم ہے۔

شیخ حسینہ گزشتہ برس جولائی کی عوامی بغاوت کے دوران معزول ہوئی تھیں اور بعد ازاں بھارت فرار ہو گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سیکریٹریٹ میں آئندہ یوم فتح 2025 کی تقریبات کی تیاریوں کے حوالے سے بین الوزارتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر داخلہ نے کہا کہ مذکورہ عدالتی فیصلے سے متعلق ملک کے کسی حصے میں ’کوئی غیر یقینی یا بدامنی نہیں‘ پائی جاتی۔

یوم فتح کی تقریبات معمول کے مطابق جاری رہیں گی

مشیر نے زور دیا کہ 16 دسمبر کو یوم فتح کے حوالے سے کوئی سیکیورٹی خدشات نہیں، کوئی خوف یا پریشانی نہیں ہے۔

’شیخ حسینہ کے فیصلے پر کوئی بدامنی نہیں ہوئی، اور ہم یوم فتح پر کسی بھی قسم کی خرابی کی توقع نہیں رکھتے۔‘

مزید پڑھیں:

انہوں نے تصدیق کی کہ یوم فتح کے تمام قومی پروگرام طے شدہ شیڈول کے مطابق منعقد ہوں گے۔

’تقریبات ہمیشہ کی طرح منظم کی جائیں گی، اس سال تو ان کا دائرہ اور بھی وسیع ہوگا، تاہم، پچھلے سال کی طرح اس بار بھی کوئی فوجی پریڈ نہیں ہوگی۔‘

صحافی کے اغوا کے الزام کی تحقیقات

ایک سوال کے جواب میں کہ گزشتہ رات ایک صحافی کو مبینہ طور پرڈیٹیکٹیو برانچ کے اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتاری اور بعد ازاں رہائی کے حوالے سے مشیر نے کہا کہ انہیں اس واقعے کی پہلے سے کوئی معلومات نہیں تھیں۔

’یہ پہلی بار ہے کہ مجھے اس کے بارے میں معلوم ہوا، جیسے ہی میں اس کی تحقیقات کروں گا، تفصیلات سامنے آئیں گی، اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا جائے گا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سزائے موت شیخ حسینہ مشیر داخلہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سزائے موت مشیر داخلہ یوم فتح

پڑھیں:

بنگلہ دیش کا بھارت سے مفرور ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا

بنگلہ دیشی حکومت نے بھارت سے اپیل کی ہے کہ وہ بین الاقوامی جرائم ٹربیونل کے آج کے فیصلے میں سزا یافتہ 2 افراد کو فوری طور پر بنگلہ دیش کے حوالے کرے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی بحری جہاز 5 روزہ خیرسگالی دورے پر بنگلہ دیش پہنچ گیا

ٹربیونل نے جولائی 2024 میں ہونے والے ہلاکتوں کے سلسلے میں فراری ملزمان شیخ حسینہ اور اسد الزمان خان کمال کو قصوروار قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی۔

سرکاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ بنگلہ دیش کے وزارت خارجہ کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو پناہ دینا دوستی کے برعکس عمل اور انصاف کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔

پریس ریلیز میں بھارت سے درخواست کی گئی کہ وہ فوری طور پر دونوں سزا یافتہ افراد کو بنگلہ دیشی حکام کے حوالے کرے۔

ڈھاکہ نے واضح کیا کہ بنگلہ دیش اور بھارت کے موجودہ ایکسٹراڈیشن معاہدے کے تحت یہ تعاون نئی دہلی کے لیے لازمی ذمہ داری ہے۔

مزید پڑھیے: سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم، ’اپنے کیے کی سزا مل گئی‘

بیان میں زور دیا گیا کہ فراری ملزمان کی حوالگی سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اعتماد اور قانون کی حکمرانی کے احترام میں اضافہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بنگلہ دیش کا بھارت سے مطالبہ بھارت حسینہ واجد سزا

متعلقہ مضامین

  • شیخ حسینہ: سزائے موت کا فیصلہ!
  • حسینہ واجد کو سزائے موت، بنگلہ دیش میں کہیں جشن، کہیں ہلچل
  • شیخ حسینہ واجد کی سزائے موت کے ساتھ ہی مودی کا علاقائی تسلط کا قیام زمین بوس
  • بنگلہ دیشی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم دے دیا
  • ’شیخ حسینہ کو نہیں بھارتی بالادستی کو سزائے موت سنائی گئی‘، بالآخر تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا
  • بنگلہ دیش کا بھارت سے مفرور ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا
  • حسینہ واجد و دیگر کو سزا: بنگلہ دیشی حکومت کی عوام سے تحمل رکھنے کی اپیل
  • سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم، ’اپنے کیے کی سزا مل گئی‘
  • حسینہ واجد کیخلاف عدالت کا فیصلہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم نے حامیوں کو کیا پیغام دیا؟