پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں بھارتی فوج کے سابق سربراہ جنرل (ر) منوج نراونے نے جنگ کے امکانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام تصفیہ طلب مسائل کا واحد پائیدار حل سفارتی بات چیت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ کوئی رومانوی تصور یا بالی ووڈ فلم نہیں بلکہ ایک تلخ اور سنجیدہ حقیقت ہے جس کے اثرات نسلوں تک محسوس کیے جاتے ہیں۔

سابق آرمی چیف نے پاک-بھارت جنگ بندی پر بعض حلقوں کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بطور ایک پیشہ ور فوجی، ان کی پہلی ترجیح ہمیشہ سفارت کاری ہوگی۔ ان کے مطابق، ’’جنگ کے اثرات صرف میدان جنگ تک محدود نہیں رہتے بلکہ معصوم شہری، خاص طور پر بچے، اس کے بعد کی ذہنی اذیتوں اور نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی صرف حکومت یا فوج کی نہیں بلکہ ہر شہری کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اور جنگ کی حمایت کرنے والوں کو متاثرہ خاندانوں کی حالت زار پر بھی سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے بیان سے بھارت کی سبکی اور مسئلہ کشمیر کے حل کی راہ ہموار، مگر کیسے؟

سابق بھارتی آرمی چیف کے ان بیانات کو مبصرین اور دفاعی ماہرین مسئلہ کشمیر جیسے حساس تنازعے کے حل کے لیے ایک بالغ نظر پیغام قرار دے رہے ہیں۔ ان کے مطابق جنرل (ر) نراونے کے موقف سے واضح اشارہ ملتا ہے کہ دیرپا امن کے لیے بھارت اور پاکستان کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا اور مسئلہ کشمیر کا حل صرف بات چیت سے ہی ممکن ہے۔

اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں، تاہم بھارت نے ہمیشہ اس قسم کی کسی بھی مداخلت کی مخالفت کی ہے۔ مگر اب خود بھارت کے اندر سے، وہ بھی سابق فوجی قیادت کی جانب سے، جنگ کے خلاف آوازیں بلند ہونا ایک اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ کشیدگی کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی خارجہ و داخلہ پالیسیوں پر تنقید میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک کی مختلف سماجی، سیاسی اور دانشور طبقوں کی جانب سے بھی جنگ کے بجائے مفاہمت کی حمایت میں آوازیں اٹھ رہی ہیں، جس سے خطے میں پائیدار امن کی امید پیدا ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاک بھارت جنگ پاکستان جنرل (ر) منوج نراونے مودی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت پاک بھارت جنگ پاکستان جنرل ر منوج نراونے مسئلہ کشمیر جنگ کے

پڑھیں:

بھارت ظالمانہ کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ناکام، حریت رہنماء

حریت رہنمائوں نے کہا کہ یہ گرفتاریاں کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے اور محکوم رکھنے کی بھارت کی دانستہ اور منظم پالیسی کا حصہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے بھارت کی ہندوتوا بی جے پی حکومت اور اس کی قابض انتظامیہ کی طرف سے پرامن اور آزادی پسند کشمیریوں کے خلاف بڑے پیمانے پر جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت رہنمائوں اور تنظیموں بشمول غلام محمد خان سوپوری، محمد سلیم زرگر، فیاض حسین جعفری، مولانا سید سبط شبیر قمی، ایڈووکیٹ ارشد اقبال، مولانا مصعب ندوی، فہمیدہ بانو، تحریک حریت جموں و کشمیر، جموں و کشمیر مسلم لیگ، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، مسلم خواتین مرکز، تحریک خواتین کشمیر اور دیگر نے سرینگر سے جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کریک ڈائون کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دن کے دوران سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے مختلف جیلوں اور حراستی مراکز میں منتقل کیا گیا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ یہ گرفتاریاں کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے اور محکوم رکھنے کی بھارت کی دانستہ اور منظم پالیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت تسلیم شدہ اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے سیاسی مطالبے سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال اور پورے مقبوضہ علاقے کے محاصرے نے صورتحال معمول پر آنے کے بی جے پی حکومت کے کھوکھلے دعوئوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ، پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین کے تحت بھارتی قابض فورسز مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں ظلم و تشدد کا نشانہ بنانے انہیں ہراساں کرنے، بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کی غیر قانونی گرفتاریاں، شہری آزادیوں کی معطلی، اختلاف رائے پر قدغن، مسلم سرکاری ملازمین کی جبری برطرفیاں اور گھروں اور زمینوں کی ضبطگی نے مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں امن اور ترقی کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کشمیر پر اپنے من گھڑت بیانیہ کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حریت رہنمائوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔ جدوجہد آزادی کشمیر کو جاری رکھنے کے کشمیری عوام کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت ظلم و تشدد اور فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت حریت کو دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ظلم و بربریت، ریاستی دہشت گردی، سازشوں اور دیگر ظالمانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری اپنے شہداء کے مشن کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے لیے ثابت قدم اور پرعزم ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور یورپی یونین سمیت عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کی بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور وحشیانہ مظالم کا فوری نوٹس لے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔

متعلقہ مضامین

  • ہندوتوا کی آگ میں جلتا بھارت سیکولر ازم کا جنازہ
  • بھارت ظالمانہ کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ناکام، حریت رہنماء
  • راہل گاندھی نے دہلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا
  • صدر اور آرمی کمانڈر کو تاحیات استثنیٰ غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے، لطیف کھوسہ کی 27ویں ترمیم پر تنقید
  • بھارت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے، حریت کانفرنس
  • پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ
  • ہندوتوا کی آگ اور بھارت کا مستقبل
  • داؤد ابراہیم کا سری لنکا کے سابق باغی گروہ سے اتحاد، بھارتی خفیہ اداروں کا انکشاف
  • بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی وندے ماترم مہم ،عمر عبداللہ کا انکار