کرد عسکریت پسند تنظیم ’ پی کے کے‘ کی تحلیل کے بعد ترکیے نے قانونی اور تکنیکی اقدامات پر نظریں مرکوز کرلی ہیں تاکہ 4 دہائیوں سے جاری شورش کو مکمل ختم کیا جاسکے۔

کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے مسلح جہدوجہد 1984 میں شروع کی تھی، جس سے ترکیے میں ایک تنازعہ شروع ہوا، اس تنازعے میں 40 ہزار سے زیادہ انسانی جانیں ضائع ہوئیں، اس تنظیم نے پیر کے روز اپنی مسلح جہدوجہد ترک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تنظیم کی تحلیل کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ترک انٹیلیجنس چیف کا 13 سال بعد شام کا دورہ، تاریخی مسجد میں نوافل ادا کیے

بدھ کے روز ترکیے کے صدر صدر رجب طیب اردگان  نے کہا کہ ’جو چیز سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے وہ عمل درآمد ہے۔‘

کرد نواز ڈی ای ایم پارٹی کے اہم رہنما نے جیل میں بند ’پی کے کے‘ کے بانی عبداللہ اوجلان اور سیاسی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے میں سہولت فراہم کی، انہوں نے منگل کے روز انقرہ پر زور دیا کہ وہ سیاسی قیدیوں کی رہائی جیسے ’اعتماد سازی کے اقدامات‘ کرے۔

دوسری طرف ترکیے کی حکومت ایک ایسی تجویز پر کام کررہی ہے جس سے عام طور پر جیل کی سزاؤں کو کم کیا جاسکے، اس حوالے سے بل جون تک پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، بل میں 31 جولائی 2023 سے پہلے کیے گئے جرائم کے لیے مقدمے سے پہلے حراست میں رکھے گئے تمام افراد کی مشروط رہائی کی شق شامل کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کے خلاف سرگرم ’کردستان ورکرز پارٹی‘ کی تحلیل، پاکستان کا خیرمقدم

بل کے مطابق ان لوگوں کو گھر میں نظر بند کرنے کے بھی منصوبے ہیں جو بیمار ہیں، یا بچوں والی خواتین، اگر وہ پانچ سال سے کم کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اقدام 60 ہزار سے زیادہ افراد کو متاثر کرسکتا ہے، لیکن حکام مبینہ طور پر محتاط ہیں کہ اسے ’عام معافی‘ کے طور پر نہ بنائیں۔

ترکیے کے وزیر انصاف یلماز تنک کا کہنا ہے کہ بیمار قیدیوں کو جیل میں نہیں مرنا چاہیے اور نہ ان اقدامات کو عام معافی سے تعبیر کیا جانا چاہیے۔

ڈی ای ایم کے شریک چیئرمین تولے ہیتیموگلاری نے کہا کہ قیدیوں کو آزاد کرنے کا اقدام ضروری ہے۔’ اس ملک میں تقریباً 10 ہزار سیاسی قیدی ہیں، امن کے لیے انہیں جلد از جلد رہا کیا جانا چاہیے۔‘

یہ بھی پڑھیں: اچھے اور برے دنوں میں ساتھ کھڑے رہیں گے، ترک صدر کا پاکستان کے لیے حمایت کا واضح اعلان

ترکیے کے صدر رجب طیب اردگان نے پیر کو کہا کہ دہشتگردی اور تشدد کے مکمل خاتمے کے ساتھ ہی ایک نئے دور کا دروازہ کھلے گا۔

اس حوالے سے حتمی فیصلے سے پہلے ترکیے کی حکومت  PKK کے جنگجو اور ہتھیاروں کے بارے میں ٹھوس شواہد کی تلاش میں ہے کہ پی کے کے نے واقعتاً ہتھیار چھوڑ دیے ہیں، ترک انٹیلیجنس سروسز کے سربراہ کی جانب سے حتمی رپورٹ صدر کو پیش کیے جانے کے بعد ہی اس حوالے سے حتمی فیصلے متوقع ہیں۔

ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم آئی ٹی ترکی، شام اور عراق کے مقامات پر ہتھیاروں کی حوالگی کی نگرانی کرے گی، شامی اور عراقی حکام کے ساتھ مل کر حوالے کیے گئے ہتھیاروں اور جنگجوؤں کی شناخت کا اندراج کیا جائے گا۔

ترک صدر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’ہماری انٹیلیجنس سروس اس عمل کو احتیاط سے پیروی کرے گی تاکہ وعدوں کی پاسداری کو یقینی بنایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ، کرد علیحدگی پسند رہنما عبد اللہ اوجلان نے ہتھیار ڈال دیے

میڈیا رپورٹس کے مطابق حتمی فیصلے کے بعد جن لوگوں نے ترکی میں کوئی جرم نہیں کیا ہے، انہیں بغیر کسی خوف کے اپنا مقدمہ لڑنے کا موقع دیا جائے گا، جبکہ پی کے کے کے سینیئر رہنماؤں کو ناروے یا جنوبی افریقہ جیسی ریاستوں میں جلاوطنی پر مجبور کیا جائے گا۔

دوسری جانب پی کے کے کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ایک رکن دوران کالکان نے منگل کو کہا کہ مسلح جدوجہد کو ترک کرنا “صرف ( عبداللہ اوجلان کی) قیادت میں نافذ کیا جاسکتا ہے اور وہ بھی تب جب انہیں ’آزاد زندگی اور کام کرنے‘ کی ضمانت دی جائے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 76 سالہ عبداللہ اوجلان کے لیے جیل کے حالات ’آسان‘ ہوجائیں گے لیکن ان کے عمرالی جیل کے جزیرے سے نکلنے کا امکان نہیں ہے جہاں وہ 1999 سے قید ہیں، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اس حوالے سے کے مطابق کی تحلیل پی کے کے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

کرک پولیس کی بڑی کامیابی، کالعدم تنظیم کے اہم کارندے نے ریاست کے سامنے سرینڈر کردیا

کرک پولیس نے بڑی کامیابی حاصل کرلی جب کہ کالعدم تنظیم کے اہم کارندے نے ریاست کے سامنے سرینڈر کردیا۔

ڈی پی او شہباز الہیٰ کی قیادت میں امن دشمن عناصر کے خلاف مؤثر کارروائیاں جاری ہیں، خٹک اتحاد کی کوششوں سے کالعدم تنظیم کا کارندہ قومی دھارے میں واپس آگیا۔

سرینڈر ہونے والا نوجوان المعروف ساحل کالعدم تنظیم سے وابستہ تھا، ساحل نے خٹک اتحاد کی وساطت سے پولیس اور ریاستِ پاکستان کے سامنے خود سپردگی کی۔

ڈی پی او کرک شہباز الٰہی نے کہا کہ غلطی کا اعتراف کرنے والوں کے لیے ریاست کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، قومی دھارے میں واپس آنے والوں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔

خٹک اتحاد کے صدر الحاج مدثر ایوب نے کہا کہ مزید گمراہ نوجوان بھی سرینڈر کے لیے تیار ہیں۔

سرینڈر ہونے والے نوجوان نے انکشاف کیا کہ  کالعدم تنظیم غیر ملکی ایجنڈے پر کام کر رہی تھی، ساحل نے کہا کہ یہ لوگ پاکستان کو کمزور اور عوام کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں، ان کے مکروہ عزائم انسانیت کے تصور سے بھی گرے ہوئے ہیں، اسلام کے نام پر ورغلا کر یہ اسلام کے قلعے پاکستان کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

علمائے کرام نے کہا کہ خوارج اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کا خون بہاتے ہیں، بے گناہوں کا خون بہانے والے عناصر کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں، اسلام امن، محبت اور انسانیت کا دین ہے۔

کرک پولیس ترجمان نے کہا کہ یہ اقدام دیگر گمراہ نوجوانوں کے لیے ایک مثبت مثال ہے، ریاستِ پاکستان ہر شہری کو اصلاح اور واپسی کا موقع فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کرک پولیس کی بڑی کامیابی، کالعدم تنظیم کے اہم کارندے نے ریاست کے سامنے سرینڈر کردیا
  • معرکہ حق میں عالمی رسوائی کے باوجود انتہا پسند مودی کی  شکست خوردہ افواج  کا جنگی جنون برقرار 
  • ایران میں اسرائیل سے روابط کے الزام پر 6 عسکریت پسندوں کو سزائے موت
  • ویڈیو: فلوٹیلا کے گرفتار کارکنان نے انتہا پسند اسرائیلی وزیر کے سامنے فلسطین کے حق میں نعرے لگادیے
  • صمود فلوٹیلا کے امدادی کارکنوں کی عدم رہائی انسانیت سوز ظلم و جبر ہے، شاداب نقشبندی
  • ایس سی او کا پاکستان میں اجلاس، اسحاق ڈار نے تیاریاں شروع کر دیں
  • ہندوتوا کی علمبردار تنظیم آر ایس ایس کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
  • ’میری امی کو لازوال عشق پسند آیا، میرے لیے یہی اہم ہے‘، پابندی کے مطالبے پر عائشہ عمر کا ردعمل
  • مڈغاسکر: حکومت تحلیل ہونے کے باوجود احتجاج جاری
  • ٹرمپ امن منصوبہ اسرائیلی قبضہ مضبوط بنانے کی کوشش ہے، بین الاقوامی تنظیم آئی سی جے پی