برطانیہ، غیر ملکی شہریوں کو مستقل قیام کے لیے طویل انتظار کے سامنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
برطانیہ میں مقیم تقریباً 15 لاکھ سے زائد غیر ملکی شہریوں کو مستقل قیام کے لیے طویل المدتی انتظار کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایسے افراد جو سال 2020 سے برطانیہ پہنچے ہیں انہیں لیبر حکومت کے حالیہ کریک ڈاؤن کے تحت غیر معینہ مدت تک رہنے کے لیے مزید پانچ سال انتظار کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
غیر ملکی کارکنوں کو مستقل آبادکاری کی درخواست دینے کے لیے طویل انتظار کرنا ہوگا تاہم اس اقدام سے لیبر ایم پیز کو تشویش کا سامنا ہے۔
امیگریشن وائٹ پیپر میں جو تبدیلیاں کی گئی ہیں ان کے تحت خودکار سیٹلمنٹ اور شہریت کے حقوق پانچ کے بجائے 10 سال بعد دیئے جائیں گے لیکن یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا اس کا اطلاق برطانیہ میں پہلے سے آنے والوں پر ہوگا یا نہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سیکرٹری داخلہ اسٹیک ہولڈرز سے اس حوالے سے مشاورت اور میٹنگز کرینگی، اگر نئے قوانین کا نفاذ کیا جاتا ہے تو ڈیڑھ ملین غیر ملکی کارکنان کو مستقل رہائش کے لیے مزید دس سال تک انتظار کرنا ہوگا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: غیر ملکی کو مستقل کے لیے
پڑھیں:
مذاکرات کا دوسرا دور؛ مظفرآباد میں وفاقی وزراء کو پہننے کیلئے کپڑے اور میڈیسن کی کمی کا سامنا
سٹی 42 : عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے مظفرآباد جانے والے وفاقی وزراء کو پہننے کیلئے کپڑے اور میڈیسن کی کمی کا سامنا ہوا، جس کے بعد اُن کا عملہ کپڑے اور میڈیسن لے کر مظفرآباد روانہ ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزراء ایک دن کی تیاری کے ساتھ مظفرآباد روانہ ہوئے تھے، جس کی وجہ سے اُنہیں کپڑوں اور میڈیسن کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم وفاقی وزراء کے آج پھر مظفرآباد میں قیام کے پیش نظر اپنے کپڑے اور میڈیسن مظفراباد منگوا لی ہیں۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر امور کشمیر انجینیئر امیر مقام کا عملہ کپڑے اور میڈیسن لے کر مظفرآباد روانہ ہو گیا۔ چیئرمین رابطہ بورڈ سردار طارق وفاقی وزیر کے کپڑے اور میڈیسن لے کر مظفرآباد روانہ ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق دیگر وفاقی وزراء بھی ایک دن کی تیاری کے ساتھ میڈیسن اور کپڑے لے کرمظفرآباد پہنچے تھے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزراء کا عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کا پہلا دور گزشتہ روز دن ہوا اور دوسرا دور ابھی جاری ہے۔
44 برس سے مسجد نبویﷺ میں قرآن مجید پڑھانے والے پاکستانی نژاد مدرس انتقال کرگئے