Express News:
2025-06-29@18:26:39 GMT

فتح کا معاشی ماڈل اور خود انحصاری

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

ایک جنگ میں مسلمانوں کو فتح نہیں حاصل ہورہی تھی جس پر تمام صحابہ کرام نے مشورہ کیا کہ آخر کون سی سنت رسولؐ ہم سے چھوٹ گئی ہے۔ بالآخر چھوٹی ہوئی سنت مبارکہ کو اپنایا گیا اور فتح حاصل ہو گئی الحمدللہ۔ پاک افواج نے محض چند گھنٹوں میں ہی دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا، پاک فوج کئی دنوں سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہی تھی کہ ہفتے کی علی الصبح نماز فجر کی ادائیگی کے بعد اسلامی روایات کے مطابق دشمن کو سبق سکھانے کے لیے جوابی کارروائی کا آغازکردیا گیا اور چند ہی گھنٹوں میں دشمن کو دھول چٹا دی اور پاکستان فاتح بن کر عالمی سطح پر نمودار ہوا۔

اس کے مثبت اثرات ملکی اور عالمی سطح پر محسوس کیے گئے۔ پیر کو اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا، ملکی سطح پر زبردست عوامی اتحاد نے سیاسی استحکام کی راہ ہموارکی۔ اب حکومت پر منحصر ہے کہ وہ اسے کس طرح عالمی پیمانے پر مستحکم خارجہ پالیسی تشکیل دے کر مزید کامیابی سمیٹ لیتی ہے۔ کچھ عرصے سے غیر ملکی سرمایہ کار جوکہ پاکستان کی صورت حال سے پریشان تھے اب وہ زبردست اعتماد کی بحالی کے بعد زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری میں دلچسپی لیں گے۔

پاکستان کی خود انحصاری کی بنیادیں مزید مضبوط ہو کر رہیں گی۔ ایک ملک چاہے وہ بڑا ہو یا چھوٹا ہو اگر اس میں زبردست قسم کی دفاعی صلاحیت پائی جاتی ہو تو خود انحصاری کو زبردست تقویت حاصل ہو جاتی ہے۔ اب ان باتوں کو حکام فوری طور پر اپنی صنعت و ملکی تجارتی برآمدات کی بہتری کے لیے استعمال کرتے ہوئے ملک میں بڑھتی شدید بے روزگاری میں کمی لا سکتے ہیں۔

اب پاکستان فوری طور پر اس فتح کو آئی ایم ایف کے پاس جا کر کیش کرا سکتا ہے کیونکہ جب پاکستان کی معیشت مستحکم ہونے جا رہی ہے تو ایسی صورت میں آئی ایم ایف سے بہت سے نکات پاکستان اپنے حق میں منوا سکتا ہے۔ برآمدات میں اضافے کے امکانات روشن ہو چکے ہیں، اس جنگ نے پاکستان کو عالمی سطح پر نئی شناخت دے دی ہے، کئی ممالک ایسے ہیں جو پاکستان کے ساتھ نئی تجارتی شراکتیں قائم کرنے کا سوچ رہے ہوں گے۔

خصوصاً عرب ممالک کے وسطی ایشیائی ممالک کے علاوہ پڑوسی ملک افغانستان جس کے بارے میں پاکستانی حکام نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان افغانستان کو ’’سی پیک‘‘ میں شامل کرنے کے عزم پر قائم ہے۔ گزشتہ دنوں پاکستان، چین اور افغانستان کی سہ فریقی کانفرنس کابل میں منعقد ہوئی تھی۔ پاکستان اس وقت اپنی فتح کا معاشی ماڈل اپنی مرضی کے مطابق تشکیل دے سکتا ہے۔

پاکستان کو فوری طور پر ایک موقعہ مل گیا ہے اور چونکہ وہ ملکی سطح پر بھی ہے اس لیے اسے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ وہ ہے فتح کے بعد کا معاشی ماڈل جس کے لیے پاکستان کو شروعات کے طور پر اپنی صنعتوں کی بحالی کے لیے کام کرنا ہوگا۔

اس میں دفاعی صنعتوں کو مزید ترقی دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اسلام ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ اپنے گھوڑے تیار رکھو۔ یعنی اسلحہ سے لیس رہو۔ اس کے علاوہ ملکی صنعتوں کو ترقی دینے کے ساتھ دنیا میں تشکیل پانے والی نئی عالمی تجارتی کروٹ کو مدنظر رکھنا ہوگا، کیونکہ امریکا اور چین کے درمیان ہونے والے کامیاب مذاکرات کے بعد عالمی معیشت پر اس کے مثبت اثرات ظاہر ہونے والے ہیں۔ اس پس منظر میں پاکستان کس طرح سے اپنی برآمدات کو اب دگنا کر سکتا ہے کیونکہ اس کا موقعہ آ گیا ہے۔

اس کے علاوہ اپنی معاشی ترقی میں اضافے، اپنی ملکی مصنوعات کی کھپت میں زیادہ سے زیادہ اضافے کے لیے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اس سلسلے میں اس بات کا خیال رکھنا پڑے گا کہ ان بوڑھے پنشنروں کا کیا بنے گا جوکہ پہلے ہی کرایوں کے مکان میں رہتے ہیں اور ان کے کرایوں میں ہر سال 10 فی صد کے حساب سے اضافہ ہوتا ہے۔ اب پنشن میں اضافے کی ایک بڑی رقم مالک مکان اینٹھنے میں کامیاب ہو جاتا ہے اور یہ کامیابی یقینی ہوتی ہے۔

بصورت دیگر کرایہ دار کا سامان مکان کے باہر۔ یہ تماشا آئے روز دیکھنے کو ملتا رہتا ہے۔ 2023 میں حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 5 فی صد اضافہ کیا تھا جب کہ پنشنرز کو بہت کم اضافہ حاصل ہو سکا۔ لہٰذا حکومت اس مرتبہ تمام پنشنروں کم ازکم گریڈ 18 تک کے افراد کی پنشن میں 25 فی صد اضافہ کرے اور پرائیویٹ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کافی نہیں ہے بلکہ اس پر عمل درآمد کا سختی سے جائزہ بھی لیا جائے۔

اس طرح جب لوگوں کی رقوم مل کر مجموعی رقم کی صورت میں ملکی مجموعی طلب کو بڑھا دے گی، صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوگا، اشیائے خور و نوش سے لے کر تمام ضروریات زندگی کی خریداری میں اضافہ ہوگا جس سے ملک کی جی ڈی پی بڑھے گی اور یہ سب مل کر ملکی شرح نمو میں اضافے کا باعث بن جائے گا۔ اس طرح ہم دنیا کو بتا سکتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے اندازے غلط ثابت ہو گئے۔ فتح کے معاشی ماڈل سے اب ہم نے معاشی ترقی کی زیادہ سے زیادہ شرح کو حاصل کرلینا ہے پاکستان زندہ باد !

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: معاشی ماڈل میں اضافے سکتا ہے حاصل ہو کے بعد

پڑھیں:

بجٹ منظوری میں اہم کردار ادا کرنے پر اتحادیوں کے مشکور ہیں: وزیراعظم

بجٹ منظوری میں اہم کردار ادا کرنے پر اتحادیوں کے مشکور ہیں: وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز


اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجٹ منظوری میں اہم کردار ادا کرنے پر اتحادیوں کے مشکور ہیں، ہم سب کو مل کر پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے دن رات محنت کرنی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ کی منظوری کے بعد ارکان سینیٹ و قومی اسمبلی سے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے ارکان سینیٹ اور قومی اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام دوست بجٹ بنانے کیلئے معاشی ٹیم نے شب و روز محنت کی، تمام اتحادی جماعتوں کے مشکور ہیں جن کی مشاورت سے عوامی امنگوں کی ترجمانی کرنے والا بجٹ تشکیل دیا، اتحادی جماعتوں نے بجٹ کی منظوری میں اہم کردار ادا کیا جن پر ان کے شکر گزار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ہم سب کو مل کر پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے دن رات محنت کرنی ہے، میرا یقین محکم ہے کہ یہی مثالی اتحاد پاکستان کی معاشی ترقی کو یقینی بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر بھارت کی حالیہ بلاجواز جارحیت میں اللہ رب العزت نے ہمیں شاندار فتح سے ہمکنار کیا، افواج پاکستان، پوری سیاسی قیادت، عوام، سول سوسائٹی اور میڈیا نے یکجہتی سے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا، پاکستان کی فتح سے اقوام عالم میں ملکی وقار بلند ہوا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سفارتی وفد نے پاکستان کے مؤقف کو واضح اور بھارت کے پاکستان کے حوالے سے ناپاک عزائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ نہ صرف سفارتی وفد کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی بلکہ سمندر پار مقیم پاکستانیوں نے وفد کا شاندار استقبال کیا اور پاکستان کی سفارتی اور فوجی فتح پر حکومت اور افواج پاکستان کو بھر پور خراج تحسین پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کے دوران پاکستان نے ایرانی حکومت و برادر عوام کے ساتھ ہر سطح پر یکجہتی کا اظہار کیا، جنگ کے دوران ایرانی قیادت بالخصوص صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ساتھ مکمل رابطے میں تھا، اسرائیل ایران تنازع کے حل سے خطے میں امن و خوشحالی کے دروازے کھلیں گے۔

چیئرمین سینیٹ، وفاقی کابینہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان کی بڑی تعداد نے اجلاس میں شرکت کی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئندہ برس حج کے خواہشمندوں کےلئے حکومت کا بڑا اعلان، آخری تاریخ مقرر آئندہ برس حج کے خواہشمندوں کےلئے حکومت کا بڑا اعلان، آخری تاریخ مقرر پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے سوات میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے ’سپریم کورٹ کو ڈی چوک بنا دیا ‘، ججز اور وکیل حامد خان میں سخت جملوں کا تبادلہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کو مارنا چاہتے تھے لیکن موقع نہیں مل سکا: اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل 12 دن کی جنگ کے بعد 20 ارب ڈالر کے جھٹکے سے دیوالیہ ہونے کے قریب TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • 12 ماہ میں پاکستان کا ڈیفالٹ ریٹ 59 فیصد سے کم ہو کر 47 ہو گیا، بلوم برگ: وزیراعظم کا اظہار اطمینان
  • پاکستان عالمی سطح پر ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سرفہرست ہے، بلوم برگ
  • پاکستان عالمی ایمرجنگ مارکیٹ درجہ بندی میں پہلے نمبر آگیا، وزیراعظم کااظہاراطمینان
  • قومی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں، دشمن یہ سمجھے کہ پاکستان کمزور ہے یا جواب نہیں دیگا، تو وہ سخت غلطی پر ہے: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • پاکستان عالمی طور پر ڈیفالٹ کے خطرات میں سب سے زیادہ کمی کرنے والا ملک قرار
  • جرمنی میں چینی اے آئی ماڈل ڈیپ سیک پر پابندی کا امکان
  • ملالہ یوسف زئی کا اپنی نئی کتاب کے اجرا کا اعلان
  • ملالہ نے اپنی زندگی سے متعلق کتاب کے اجرا کا اعلان کردیا
  • وفاقی وزیراحد چیمہ کی عالمی بینک کی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں ، معاشی صورتحال پرگفتگو
  • بجٹ منظوری میں اہم کردار ادا کرنے پر اتحادیوں کے مشکور ہیں: وزیراعظم