شمعون عباسی کا سلیبرٹی کلچر پر تنقیدی تبصرہ: شہرت کے بعد عاجزی ضروری ہے

پاکستان شوبز کے اداکار، ہدایت کار اور اسکرین رائٹر شمعون عباسی نے شہرت کو سنبھالنا ایک مشکل کام قرار دے دیا۔

شمعون عباسی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ایکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پیغام میں شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے سلیبرٹی کلچر کے نقصانات پر کھل کر بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیبرٹی بننا اور مشہور ہونا کوئی آسان کام نہیں بلکہ ایک ذہنی دباؤ سے بھرپور زندگی ہے، اسی لیے وہ خود کو کبھی سلیبرٹی نہیں سمجھتے۔

شمعون عباسی نے کہا کہ شہرت کی دنیا عارضی ہوتی ہے، گلوکار، کھلاڑی یا اداکار جب اپنی کارکردگی کھو دیتے ہیں یا کوئی تنازع پیدا ہو جائے تو فوراً تنقید کا نشانہ بن جاتے ہیں اور ان کا وہ مقام ختم ہو جاتا ہے۔

اداکار نے کہا کہ لوگ جب شہرت کھو بیٹھتے ہیں تو وہ ذہنی دباؤ، بے چینی اور حتیٰ کہ نشے کی طرف بھی چلے جاتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ وہ پیدائشی سلیبرٹی ہیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Shamoon Abbasi (@being_shamoon_)

انہوں نے زور دیا کہ سلیبرٹی بننا بُری بات نہیں، لیکن اس مقام کو برقرار رکھتے ہوئے عاجزی اختیار کرنا اور حقیقت پسندی اپنانا ضروری ہے کیونکہ جب آپ کی شہرت میں کمی آتی ہے تو آپ کے پاس پیسوں کی تنگی بھی شروع ہوجاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سلیبرٹی پیدا نہیں ہوتا، بلکہ وقت، حالات اور عوامی محبت اسے بناتے ہیں اور یہ وقت کے ساتھ ختم ہوجانے والی چیز ہے۔ 

ویڈیو کے اختتام پر شمعون عباسی نے مشورہ دیا کہ ہم جو کچھ کرتے ہیں وہ سکون کیلئے کرتے ہیں اس لئے اللہ سے ہر حال میں سکون اور آسانی کی دعا مانگیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مودی جارحیت دہراتا رہے گا، مشعال ملک 

اسلام آباد (آئی این پی )کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک  نے کہا  ہے کہ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مودی جارحیت دہراتا رہے گا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیرِ اعظم کا موقف مایوس کن ہے، وہ ابھی الزام تراشی پر لگے ہوئے ہیں۔مشعال ملک کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان اور آزاد کشمیر میں سویلینز کو ٹارگٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ڈائیلاگ ہو اس میں حریت قیادت کی فوری رہائی کا مطالبہ ہونا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ جنیوا سمیت جہاں کہیں بھی ڈائیلاگ ہو حریت قیادت کو شامل کیا جائے، مذاکرات کا ایک ٹائم فریم ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے کوئی ڈیل نہیں کی ، سیاسی معاملات کا حل ڈائیلاگ سے ہی ہونا چاہیے. بیرسٹرگوہر
  • عمران خان کیساتھ کسی کی ڈیل نہیں ہوئی، سیاسی ایشوز کو ڈائیلاگ سے حل ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر
  • جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مودی جارحیت دہراتا رہے گا، مشعال ملک 
  • حوصلے کا قلم، یقین کی انگلیاں، کوئٹہ کے رفیع اللہ کی بے مثال کہانی
  • نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے نفسیاتی مسائل
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • جوہری پروگرام یا دباؤ کا سامنا، صدر ٹرمپ نے ایران کو زیتون کی شاخ پیش کردی
  • ملک میں سیاسی سیزفائر بھی ہونا چاہیے، صاحبزادہ حامد رضا
  • بھارتی وزیراعظم بتائیں کیا سیز فائر امریکی دباؤ میں ہوئی، اشوک گہلوت