شمعون عباسی کا سلیبرٹی کلچر پر تنقیدی تبصرہ: شہرت کے بعد عاجزی ضروری ہے

پاکستان شوبز کے اداکار، ہدایت کار اور اسکرین رائٹر شمعون عباسی نے شہرت کو سنبھالنا ایک مشکل کام قرار دے دیا۔

شمعون عباسی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ایکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پیغام میں شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے سلیبرٹی کلچر کے نقصانات پر کھل کر بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیبرٹی بننا اور مشہور ہونا کوئی آسان کام نہیں بلکہ ایک ذہنی دباؤ سے بھرپور زندگی ہے، اسی لیے وہ خود کو کبھی سلیبرٹی نہیں سمجھتے۔

شمعون عباسی نے کہا کہ شہرت کی دنیا عارضی ہوتی ہے، گلوکار، کھلاڑی یا اداکار جب اپنی کارکردگی کھو دیتے ہیں یا کوئی تنازع پیدا ہو جائے تو فوراً تنقید کا نشانہ بن جاتے ہیں اور ان کا وہ مقام ختم ہو جاتا ہے۔

اداکار نے کہا کہ لوگ جب شہرت کھو بیٹھتے ہیں تو وہ ذہنی دباؤ، بے چینی اور حتیٰ کہ نشے کی طرف بھی چلے جاتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا تھا کہ وہ پیدائشی سلیبرٹی ہیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Shamoon Abbasi (@being_shamoon_)

انہوں نے زور دیا کہ سلیبرٹی بننا بُری بات نہیں، لیکن اس مقام کو برقرار رکھتے ہوئے عاجزی اختیار کرنا اور حقیقت پسندی اپنانا ضروری ہے کیونکہ جب آپ کی شہرت میں کمی آتی ہے تو آپ کے پاس پیسوں کی تنگی بھی شروع ہوجاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سلیبرٹی پیدا نہیں ہوتا، بلکہ وقت، حالات اور عوامی محبت اسے بناتے ہیں اور یہ وقت کے ساتھ ختم ہوجانے والی چیز ہے۔ 

ویڈیو کے اختتام پر شمعون عباسی نے مشورہ دیا کہ ہم جو کچھ کرتے ہیں وہ سکون کیلئے کرتے ہیں اس لئے اللہ سے ہر حال میں سکون اور آسانی کی دعا مانگیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

’ٹرمپ کا دباؤ: ‘ببی کو چھوڑ دو’ – نیتن یاہو کے مقدمے پر امریکی صدر کا سخت ردعمل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف چل رہے بدعنوانی کے مقدمے پر دوسری بار سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:صدر ٹرمپ کا اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کیخلاف کرپشن مقدمہ ختم کرنے کا مطالبہ

ٹرمپ نے کہا کہ یہ مقدمہ غزہ اور ایران کے معاملات پر مذاکرات کو متاثر کر رہا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کو امریکی امداد کے اربوں ڈالرز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا ہے کہ ’اسرائیل میں ببی نیتن یاہو کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے، وہ خوفناک ہے۔ وہ ایک جنگی ہیرو ہیں اور ایک وزیراعظم ہیں جنہوں نے ایران کے جوہری خطرے کو ختم کرنے میں امریکا کے ساتھ شاندار کام کیا‘۔

یہ بھی پڑھیں:یورپ نے نیتن یاہو کیخلاف عالمی عدالت انصاف کے اقدام کی حمایت کردی

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’وہ فی الحال حماس کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں، جس میں یرغمالیوں کی واپسی شامل ہوگی۔ ایسے میں وزیراعظم کو پورا دن عدالت میں بیٹھنا پڑے، یہ کیسے ممکن ہے؟‘۔

ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے کو ’جھوٹا مقدمہ‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ ایران اور حماس کے ساتھ مذاکرات میں رکاوٹ بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’امریکا ہر سال اسرائیل کی حفاظت اور مدد کے لیے اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے۔ ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ ببی کو چھوڑ دو، ان کے پاس اہم کام ہیں‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسرائیلی وزیر اعظم امریکا امریکی صدر ایران بدعنوانی صدر ٹرمپ غزہ نیتن یاہو

متعلقہ مضامین

  • چوہدری نثار، سردار مہتاب، شاہد خاقان عباسی سے مسلم لیگ ن کے رابطے؟ خواجہ آصف نے واضح طور پر بتادیا
  • جب تک خود ٹرین میں سفر نہیں کرونگا، مسافروں کی مشکلات نہیں سمجھ سکتا: حنیف عباسی
  • ’ٹرمپ کا دباؤ: ‘ببی کو چھوڑ دو’ – نیتن یاہو کے مقدمے پر امریکی صدر کا سخت ردعمل
  • ڈپریس نوجوان، خاموش اذیت: نظرانداز شدہ مسئلہ
  • نوجوان اپنے کردار پر سمجھوتہ نہ کریں، صحت کا نظام آبادی کے دباؤ سے لڑکھڑا گیا ہے
  • حضرت عمرؓ کی زندگی حکمرانوں کیلئے عظیم نمونہ ہے،سنی رابطہ کونسل
  • ’کانٹا لگا‘ سے شہرت پانےو الی شیفالی جریوالاکی اچانک موت، وجہ کیا بنی؟
  • عالمی یوم علی اصغر (ع)
  • ’فائنڈنگ مائی وے‘: ملالہ یوسفزئی کی زندگی کا وہ پہلو جو آپ نہیں جانتے!
  • باپ بننا زندگی کا سب سے پر اثر تجربہ رہا، حمزہ علی عباسی