غزہ میں ایک برطانوی ڈاکٹر نے فوٹیج جاری کی ہے جس میں جمعرات کو جنوبی شہر خان یونس کے قریب اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے سے ہونے والی تباہی کو دکھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ : اسرائیلی جارحیت میں شدت، شہادتوں کی تعداد 53 ہزار سے متجاوز

کنسلٹنٹ پلاسٹک سرجن ڈاکٹر ٹام پوٹوکر نے برطانوی میڈیا سے ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جو اسپتال پر اسرائیل کے حملے کے بعد کے مناظر پر مشتمل ہے۔

یاد رہے کہ اس اسپتال پر 6 بم گرائے گئے، جس میں 28 افراد شہید ہوگئے تھے۔

ڈاکٹر ٹام پوٹوکر غزہ انکلیو میں پھنسے فلسطینیوں کو اہم علاج فراہم کرنے 16 بار جا چکے ہیں، نے اس فوٹیج کو اسپتال میں کام کرنے کے اپنے تجربے کا ’اسنیپ شاٹ] قرار دیا ہے۔

ڈاکٹر ٹام پوٹوکر نے بڑے پیمانے پر تباہی کے ذکر ساتھ بتایا کہ حملہ ہوا تو لوگ لوگ بھاگ کر اسپتال کے باہر زمین پر لیٹ گئے۔ ڈاکٹر ٹام پوٹوکر کے مطابق ہر طرف تباہی اور خوف تھا۔

ڈاکٹر ٹام پوٹوکر غزہ انکلیو میں پھنسے فلسطینیوں کو اہم علاج فراہم کرنے 16 بار جا چکے ہیں۔

’مکمل تباہی‘ کے طور پر بیان کیے گئے مزید مناظر میں پوٹوکر اسپتال کی راہداریوں سے گزرے جب طبی، مریضوں اور دیگر شہریوں نے حملے کا جواب دینے کی کوشش کی۔

ڈاکٹر ٹام پوٹوکر کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اسپتال پر براہِ راست حملہ کیا ہے۔ بعد میں اس نے اطلاع دی کہ ہسپتال کو مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔

ڈاکٹر پوٹوکر کے مطابق ہم ایسے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں جن میں بڑے کھلے زخم ہیں، جن میں سے کچھ میں میگوٹس بھی ہیں، ان میں انفیکشن، ایک سے زیادہ کٹے ہوئے ہیں، 2 سال تک کے بچوں کو اعصابی اور تکلیف دہ  دماغی چوٹیں پہنچی ہیں۔

مقامی حکام کے مطابق جمعرات کو غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 114 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیلی حملہ ڈاکٹر ٹام پوٹوکر، غزہ اسپتال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی حملہ غزہ اسپتال اسپتال پر

پڑھیں:

اسرائیل ٹرمپ کو بھی کسی خاطر میں نہ لایا؛ غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری؛ مزید شہادتیں

اسرائیل نے صدر ٹرمپ کی واضح ہدایت کے باوجود غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس میں کم از کم 7 افراد شہید اور درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حملے اُس بیان کے فوری بعد ہوئے ہیں جس میں امریکی صدر نے اسرائیل سے غزہ پر بمباری فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے بتایا کہ غزہ شہر کے تفاح علاقے میں ایک گھر پر حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے۔

خان یونس کے ناصر اسپتال نے اطلاع دی کہ دو بچے ایک ڈرون حملے میں مارے گئے جو ایک عارضی کیمپ میں تھے جہاں بے گھر افراد رہ رہے تھے۔

اسرائیل کے اس حملے میں تقریباً 20 گھر تباہ ہوگئے۔ زیادہ تر افراد گھروں کے ملبے تلے دب کر شہید ہوئے۔ امدادی کاموں میں تاخیر اور مشکلات بھی شہادتوں میں اضافے کی وجہ ہیں۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ پر بمباری بند کردے تاکہ ہم اپنے یرغمالیوں کو جلد اور بحفاظت واپس لا سکیں۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ حماس مستحکم امن کے لیے تیار ہے اور اب اسرائیل کو بھی بمباری روک کر یرغمالیوں کی محفوظ واپسی ممکن بنانی چاہیے۔

مگر اس واضح ہدایت کے باوجود اسرائیل نے غزہ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں یعنی عملی طور پر بمباری میں کمی نہیں آئی یا فوری ترک نہیں ہوئے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ پلان کے پہلے مرحلے پر عمل کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نے واشنگٹن میں 20 نکاتی غزی امن منصوبے پر دستخط کیے تھے جس پر بڑی حد تک حماس نے بھی رضامندی ظاہر کردی ہے۔

 

 

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے فلسطینیوں کو ان کے گھر جانے سے روک دیا، سخت انتباہ جاری
  • بھارت نے اگر کوئی ایڈونچرکیا تو اس کا ہولناک جواب دیا جائے گا: آئی ایس پی آر
  • اپنے علاقوں میں واپس جانے سے باز رہیں؛ اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کو نئی دھمکی
  • اسرائیل ٹرمپ کو بھی کسی خاطر میں نہ لایا؛ غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری؛ مزید شہادتیں
  • کارروائی میں غلطی سے ایک شخص ہلاک ہوا، برطانوی پولیس کی تصدیق
  • کراچی، فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ، ویڈیو
  • غزہ پر اسرائیلی حملے، ایک دن میں 57 فلسطینی جاں بحق
  • کوالالمپور : شارق جمال کو گلوبل یوتھ کانفرنس میں ڈاکٹر آف پولیٹیکل لیڈرشپ کی اعزازی ڈگری دی جاری ہے
  • کراچی، فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • پاکستان کی امدادی بحری بیڑے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر حملے کی مذمت، فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ