ایتھنز(نیوز ڈیسک) عالمی عدالت انصاف نے کہا ہے کہ فرانس نے ایران پر ان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی دشمنی پر مبنی پالیسی کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے بیان میں کہا گیا کہ فرانس نے ایران پر الزام عائد کیا کہ ان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ فرانس نے ایران پر عائد الزامات پر عالمی عدالت انصاف میں سماعت کی درخواست دائر کردی ہے۔

عالمی عدالت نے کہا کہ تنازع کے حوالے سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایران قونصل ریلیشنز 24 اپریل 1963 کے تحت اپنے ملک میں کئی فرانسیسی شہریوں کی گرفتاری، قید اور ٹرائل کے حوالے سے ویانا کنونش کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔

عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ درخواست میں ایران کی قید میں موجود خاتون سمیت دو فرانسیسی شہریوں سیسل کوہلر اور جیکس پیرس کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: عالمی عدالت انصاف ایران پر

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ : بچی سے لاتعلقی،حق مہر واپسی کا انوکھا مقدمہ، جسٹس محسن کیانی برہم، والد کو خرچہ ادا کرنے کا حکم

اسلام آباد( محمد ابراہیم عباسی) اسلام آبادہائیکورٹ میں ایک انوکھا خاندانی مقدمہ اس وقت زیرِ سماعت آیا جب خاتون عزہ مسرور نے فیملی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی، جس میں بچی کے والد کی جانب سے حق مہر کی واپسی کا حکم دیا گیا تھا۔

درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ بچی کے والد فہد تنویر نے نہ صرف اپنی بیٹی کو تسلیم کرنے سے انکار کیا بلکہ نان نفقہ کی ادائیگی سے بھی صاف انکار کر دیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی اور ریمارکس دیے کہ جب مرد اور عورت شادی کرتے ہیں تو عورت کو اس کے عوض حق مہر دیا جاتا ہے

طلاق یا خلع کے بعد حق مہر واپس لینا شرعاً اور اخلاقاً درست نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا مرد حق مہر واپس لینے کے بعد عورت کا شادی سے پہلے والا سٹیٹس بحال کر سکتا ہے؟

عدالت نے بچی کے والد کو حکم دیا کہ وہ 3 لاکھ 51 ہزار روپے دو اقساط میں والدہ کو ادا کرے۔ آدھی رقم آئندہ سماعت پر عدالت میں جمع کرائی جائے گی۔ عدالت نے والدہ کو بھی ہدایت دی کہ وہ آئندہ سماعت پر بچی کو عدالت میں پیش کریں تاکہ بچی اور والد کے درمیان ہفتہ وار ملاقات ممکن ہو سکے۔

سماعت کے دوران جسٹس محسن کیانی نے والد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گناہگار کیوں بنایا جا رہا ہے، گھریلو معاملات عدالتوں میں لا کر وقت ضائع نہ کریں، گھر بیٹھ کر قرآن پر حلف دیں اور سچ بولیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ بچی خیرات پر پلتی رہے اور باپ کہے کہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جب بچی پیدا ہوئی تو والد نے اس سے لاتعلقی اختیار کر لی اور خرچہ دینے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 جولائی تک ملتوی کر دی۔
وفاقی دارالحکومت میں‌موٹرسائیکل سواردونوں افراد کیلئے ہیلمٹ لازمی قرار

متعلقہ مضامین

  • حماس نے امریکی صدر کے غزہ جنگ بندی تجویز پر اپنا جواب ثالثوں کے حوالے کردیا
  • تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی محمد خان مذاکرات کے حوالے سے کھل کر بول پڑے
  • سکھرسائٹ ایریا میں پولیس کی کارروائی،خاتون پر بھنگ اور نوجوان پر چرس کا مقدمہ
  • لگتا ہے فوجداری نظام انصٓف با اثر افراد کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہوجاتا ہے،عدالت عظمیٰ
  • ریفرنس دائر کردیا، جو آئین و حلف کی پاسداری نہیں کرسکتے انہیں رکن رہنے کا حق نہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے مقدمے میں تحریک انصاف سزا یافتہ 4 کارکنوں کوبری کردیا
  • مخصوص نشستوں کے حوالے سے تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی درخواست پر سماعت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ : بچی سے لاتعلقی،حق مہر واپسی کا انوکھا مقدمہ، جسٹس محسن کیانی برہم، والد کو خرچہ ادا کرنے کا حکم
  • جسم فروشی کیلیے خواتین کی اسمگلنگ؛ امریکی گلوکار کو 10 سال قید ہوسکتی ہے
  • یورپ میں شدید گرمی کی لہر؛ 8 افراد ہلاک، جوہری ری ایکٹر بند کردیا گیا