انڈیا اور پاکستان کے درمیان حالیہ تنازعے کے بعد بھارت کی پولیس نے پاکستانی حکام سے مبینہ روابط اور پاکستان کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کے الزام میں چند افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں معروف یوٹیوبر، ایک یونیورسٹی پروفیسر، اور کئی عام شہری شامل ہیں۔ ان افراد پر الزام ہے کہ وہ بعض پاکستانی حکام کے ساتھ رابطے میں تھے اور’آپریشن سندور‘ سے متعلق معلومات ان کے ساتھ شیئر کر رہے تھے۔

انڈین سوشل میڈیا پر ان لوگوں کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور صارفین بھی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف مثبت رپورٹنگ کرنے والے تمام لوگوں کو گرفتار کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، وہ یادگار تصاویر جو ہمیشہ یاد رہیں گی

مسٹر سنہا نامی ایک صارف نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر لکھا کہ گزشتہ 4–5 سالوں کے دوران جو بھی نام نہاد انفلوئنسر پاکستان گیا ہے اور اس کے بارے میں مثبت رپورٹنگ کی ہے، اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ بہت زیادہ امکان ہے کہ وہ آئی ایس آئی کے لیے کام کر رہے ہوں۔

In my opinion, every so-called "influencer" who has visited Pakistan in the last 4–5 years and done positive reporting about them should be thoroughly investigated.

There’s a high chance they’re working for the ISI.

— Mr Sinha (@MrSinha_) May 17, 2025

پاکستانی صحافی فیضان لاکھانی نے اس ٹوئٹ کے جواب میں چند بھارتی کھلاڑیوں کی ویڈیوز شیئر کیں جن میں سارو گنگولی، وریندر سہواگ، ہربھجن سنگھ اور دھونی شامل تھے۔ ویڈیو میں یہ بھارتی کھلاڑی پاکستان کی تعریف کرتے نظر آ رہے تھے۔ فیضان لاکھانی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا ان سب کو بھی گرفتار کرنا ہے۔

شیئر کی گئی ویڈیو میں سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی کہتے ہیں کہ وہ ڈیڑھ مہینہ پاکستان میں رہے، اسلام آباد اور لاہور گئے اور ایسی مہمان نوازی نہیں دیکھی جیسی پاکستان میں تھی۔ ہوٹل، لوگ، کھانا اور سہولیات بہت اچھی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور بہت خوبصورت ہے اور ہم چاہتے ہیں بھارت ایسے ہی پاکستان کا ٹور کرے کیونکہ جب تک آپ پاکستان میں کرکٹ نہیں کھیلو گے آپ کو پتہ نہیں چلے گا۔

pic.twitter.com/eSLQOliAWk

In sab ko bhee pakarna hai? https://t.co/c0AskS2fhT

— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) May 18, 2025

وریندر سہواگ نے کہا کہ وہ کرکٹ کھیلنے پاکستان آئے تھے تو انہیں بہت پیار ملا، انہوں نے کہا کہ جب وہ پاکستان سے آنے لگے تو انہیں چند لیڈیز کپڑے اور جوتے چاہیے تھے کیونکہ ان کی شادی تھی۔ سابق کھلاڑی نے بتایا کہ جب وہ کپڑے اور جوتے خرید چکے تو دکانداروں نے ان سے پیسے نہیں لیے اور کہا کہ ’آپ تو ہمارے مہمان ہیں ہم مہمان سے کیسے پیسے لے سکتے ہیں، اور میں وہاں سے تیس پینتیس سوٹ اور جوتے لایا اور کسی نے پیسے نہیں لیے‘۔

ہربھجن سنگھ نے کپل شرما کے شو میں بتایا کہ پاکستان کے وزٹ کے دوران ان سے کسی نپاکستانی نے نہ کھانے کے پیسے لیے اور نہ ہی شاپنگ کے۔ جبکہ دھونی کا کہنا تھا کہ آپ کو لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے ایک بار پاکستان ضرور جانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں جب بھی گیا، وہاں کا کھانا ہمیشہ سب سے اچھا پایا اور میں پاکستانی کھانوں کا مداح بن گیا ہوں۔

محمد علی لکھتے ہیں کہ نریندر مودی سے بھی تحقیقات کریں کیونکہ انہوں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا ہے۔

Interrogate @narendramodi too he also visit Pakistan https://t.co/4vCU6jBQI2

— Mohammad Ali Arif (@alikathuria001) May 18, 2025

ایک پاکستانی صارف نے ابھینندن کی ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ اس کا کیا کرنا ہے یہ پاکستان کے بارے میں بہت مثبت رائے رکھتے ہیں۔

What about this guy?
Too much positivity about Pakistan by him…@MrSinha_ https://t.co/BembO3MBTh pic.twitter.com/FFSx9I5EmA

— Asad Alauddin Khilji (@mohammadasad956) May 18, 2025

ایک صارف نے طنزاً لکھا کہ کیا انڈیا میں تعلیم پر پابندی ہے؟

Is education really banned in India? https://t.co/KXFI5OiBur

— Ffs (@ffsrealsumit) May 17, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈین یوٹیوبر گرفتار بھارتی کھلاڑی پاک بھارت کشیدگی دھونی سارو گنگولی ہربھجن سنگھ وریندر سہواگ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی کھلاڑی پاک بھارت کشیدگی دھونی سارو گنگولی ہربھجن سنگھ وریندر سہواگ پاکستان میں پاکستان کے کہا کہ

پڑھیں:

کتے کی دم

مودی کتے کی وہ دم ہے ، جو کبھی سیدھی نہیں ہو سکتی ، قصور اس کا بھی نہیں ، اس کی ذہنی استطاعت ہی اتنی ہے ، آر آر ایس کے ہندوتوا نظریات کی ٹیکسال میں ڈھالا گیا ایک کھوٹا سکہ ، جو کسی سیاسی عمل کے نتیجے میں تربیت پا کر اوپر آنے والامعاملہ فہم دماغ نہیں ، بلکہ ہندوتوا کے نام پرقتل وغارت ، لوٹ مارا ور نفرت کے بیوپار کی خاطر قائم کی گئی آر ایس ایس فیکٹری کا گھڑا ہوانیم خواندہ جنونی ہے ۔کم عقلی جہالت ، ہٹ دھرمی ، سفاک سرشت ،درندہ صفت دنیا بھر میں ایسے پالے بلکہ ڈھالے ہوئے جنونی روبوٹ کے بنیادی اوصاف شمار ہونے ہیں ، اس میں یہ سب اوسط درجے سے زیادہ تھیں لہذا آر ایس ایس کا سربراہ بنا اور پھر بلحاظ عہدہ اسے سیاسی جماعت بی جے پی کی قیادت پر مسلط کردیا گیا ۔ اب یہ اس سے ہٹ کر سوچ ہی نہیں سکتا ، سبق حاصل کرنا ، سمجھنا اور تبدیل ہونا اس کے لئے ممکن ہی نہیں ۔ 2019میں پاکستان سے جوتے کھانے کے بعد اس کے سر پر رافیل کا بھوت سوار ہوا ، گوکہ اس کے پس منظر میں کرپشن کا ایک وسیع دھندہ بھی تھا ، لیکن اصل مقصد پاکستان سے دشمنی کو سکون دینا تھا ۔ اب اس کے رافیل بھی فیل ہوگئے ،اور جوتے پہلے سے بھی زیادہ پڑے ، رسوائی گوکہ عالمی سطح پر ہوئی لیکن اس کی ا سے پراہ نہیں، چونکہ بتایا گیا کہ اس بار مار’’اوپر ‘‘ سے پڑی ہے ، ٹیکنالوجی اور سائبر کے میدان میں تو دسیوں فوجی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا شوق سر پر سوار ہوگیا ، شائد کسی نے مہاشے کو بتایا نہیں کہ تمہار ا کلوتا فوجی سیٹلائٹ بھی جنگ کے دوران اغوا(ہیک ) ہوگیا تھا ، اب زیادہ بنائو گے تو کیا بچ رہیں گے ؟ یہ الگ بات کہ اس کے پس منظر میںبھی کرپشن کی گنگا بہانے کا کوئی منصوبہ ہی ہوگا ، لیکن اہل پاکستان باخبر رہیں بلکہ تیار رہیں کہ مودی ایک بار پھر جوتے کھانے کی تیاری میں ہے۔پریشانی کی بات اس لئے نہیں کہ مودی 2029 تک 52 فوجی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے، 10 مئی کو بھارت ’’جیم ‘‘ کرکے دنیا کو حیران کرنے والے سائبر لیب میں  بیٹھے ہمارے ’’بچے ‘‘ اس وقت تک نہ معلوم جن منزلوں کو تسخیر کرچکے ہوں گے۔
سمجھنے کی بات، جو مودی نہیں سمجھ سکتا یہ ہے کہ 10 مئی کے بعد دنیا بدل چکی ہے ، پاکستان نے صرف جنگ نہیں جیتی ، جنگ کا میدان ، جنگ کی حکمت عملی ، اور سٹریٹجی کی سمت ہی بدل ڈالی ہے۔ بھارت کے کولڈ سٹارٹ سمیت بہت کچھ اب گئے وقتوں کی بات ہے ، دنیا اس کو سمجھ چکی ہے ، اور خطے کے ممالک افغانستان اورا یران بھی ہوائوں کا رخ پہچان چکے ہیں ، اگر کوئی شک وشبہ تھا بھی تو ایران پر اسرائیلی جارحیت نے دور کردیا ہے ، اب وقت پاکستان کا ہے ۔ جس طرح بھارت کی جعلی سفارتکاری کا دنیا بھر میں جنازہ نکل رہا ہے ، اور خود بھارتی میڈیا اور مودی کے پالے دانش فروش تک سیاپا کرتے پائے جاتے ہیں ، اسی طرح اب بھارت کی پراکسی دہشت گردی کے لئے بھی کوئی جگہ نہیں رہی ۔مودی کی ریاستی سرپرستی میں رچایا جانےو الا یہ گھناؤناکھیل اب کھل چکا ،سازشیں عیاں ہو چکی ہیں ۔پاکستان نے بارہا عالمی برادری کے سامنے جس بھارتی دہشت گردی کے ناقابلِ تردید ثبوت پیش کیے ہیں، اب دنیا انہیں تسلیم کرنے لگی ہے ۔ یہ ثبوت محض قیاس آرائیاں یا مفروضے نہیں ، بلکہ ٹھوس حقائق ہیں جو بھارت کے گھناؤنے کردار کو بے نقاب کرتے ہیں۔ 29 اپریل 2025ء کو ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارتی فوج کے اعلیٰ افسروںکے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کئے تھے ، اور بتایا تھا کہ کس طرح 25 اپریل کو جہلم کے قریب سکیورٹی فورسز نے ایک دہشت گرد کو پکڑا اور کس طرح سےا س کے بھارتی افسروں سے رابطے ثابت ہوئے ،اب بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے دہشت گردوں کے بیانات اور فورسز کے چھاپوں کے دوران پکڑی جا نے والی دستاویزات نے بھی مہر تصدیق ثبت کر دی ہے کہ بھارت نہ صرف مالی اور لاجسٹک مدد فراہم کر رہا ہے، بلکہ دہشت گردوں کو تربیت اور ہتھیار بھی مہیا کر رہا ہے ۔یہ سب کچھ محض پاکستان تک محدود نہیں، جسے بھارت مکارانہ چالوں اور فلم نگری کی حسینائوں کے عشوہ وادا کے جھل فریب سے چھپا سکے گا ، بلکہ امریکی عدالت میں پیش کردہ ریکارڈ ، 5آئی کے نام سے دنیا کی بہترین انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اتحاد کی رپورٹ اور کینیڈین حکومت کی تحقیقات پاکستان کے موقف کی تائد کر رہی ہیں کہ بھارت نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ بن چکا ہے۔ امریکی عدالت کی حالیہ دستاویزات نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘کے گھناؤنے کردار کو مزید بے نقاب کیا ہے کہ کس طرح سے بھارت نے اپنے ایک تاجر نکھل گپتا کو امریکہ میں خالصتانی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کروانے کے لئے بھرتی کیا ،اور کس طرح سے سکھ فار جسٹس کے سربراہ اور ہردیپ سنگھ نجر کو جون 2023ء میں کینیڈا میں قتل کیا گیا۔ دہشت گردی کے اس سفاک منصوبے کا افسر وکاش یادیو براہ راست مودی کے دفتر سے رابطے میں تھا ۔ بھارت کی منظم ریاستی دہشت گردی کا یہ ثبوت اس قدر وزنی ہے کہ صرف بھارت ، اس کی دہشت گرد ایجنسی ہی نہیں بھارتی پاسپورٹ کے حامل تاجروں کو بھی عالمی دہشت گرد ثابت کرکے ، دنیا بھر میں ان کا داخلہ بند کرواسکتا ہے ، اور یہ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا ایران و عراق جانے والے زائرین کیلئے پروازوں میں اضافے کا فیصلہ
  • قاضی احمد ،شراب خانے سے کی جانے والی فائرنگ کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہ ہوسکا
  • بھارت میں پھنسے ایف 35 طیارے کو حصوں میں برطانیہ لے جانے پر غور
  • سی بی ڈی پنجاب کا پیدل چلنے والوں کےلئے بڑا اقدام
  • اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ٹیکس فری موبائل رجسٹریشن کی سہولت متعارف
  • کواڈ گروپ کی پہلگام حملے کی مذمت‘ ذمہ داروں کو بلا تاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے. اعلامیہ
  • کتے کی دم
  • مالی سال 26-2025 کے پہلے روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی
  • سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد شیئر کرنے والے مزید بیس افراد گرفتار
  • لیبوبو، خوفناک گڑیا کا ٹرینڈ کس کی سازش ہے؟ مشی خان کا انکشاف