’پاکستان جانے والے ہر فرد کو پکڑا جائے‘، بھارت میں چلنے والے ٹرینڈ پر پاکستانیوں کے زبردست وار
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
انڈیا اور پاکستان کے درمیان حالیہ تنازعے کے بعد بھارت کی پولیس نے پاکستانی حکام سے مبینہ روابط اور پاکستان کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کے الزام میں چند افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں معروف یوٹیوبر، ایک یونیورسٹی پروفیسر، اور کئی عام شہری شامل ہیں۔ ان افراد پر الزام ہے کہ وہ بعض پاکستانی حکام کے ساتھ رابطے میں تھے اور’آپریشن سندور‘ سے متعلق معلومات ان کے ساتھ شیئر کر رہے تھے۔
انڈین سوشل میڈیا پر ان لوگوں کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور صارفین بھی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف مثبت رپورٹنگ کرنے والے تمام لوگوں کو گرفتار کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، وہ یادگار تصاویر جو ہمیشہ یاد رہیں گی
مسٹر سنہا نامی ایک صارف نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر لکھا کہ گزشتہ 4–5 سالوں کے دوران جو بھی نام نہاد انفلوئنسر پاکستان گیا ہے اور اس کے بارے میں مثبت رپورٹنگ کی ہے، اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ بہت زیادہ امکان ہے کہ وہ آئی ایس آئی کے لیے کام کر رہے ہوں۔
In my opinion, every so-called "influencer" who has visited Pakistan in the last 4–5 years and done positive reporting about them should be thoroughly investigated.
There’s a high chance they’re working for the ISI.
— Mr Sinha (@MrSinha_) May 17, 2025
پاکستانی صحافی فیضان لاکھانی نے اس ٹوئٹ کے جواب میں چند بھارتی کھلاڑیوں کی ویڈیوز شیئر کیں جن میں سارو گنگولی، وریندر سہواگ، ہربھجن سنگھ اور دھونی شامل تھے۔ ویڈیو میں یہ بھارتی کھلاڑی پاکستان کی تعریف کرتے نظر آ رہے تھے۔ فیضان لاکھانی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا ان سب کو بھی گرفتار کرنا ہے۔
شیئر کی گئی ویڈیو میں سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی کہتے ہیں کہ وہ ڈیڑھ مہینہ پاکستان میں رہے، اسلام آباد اور لاہور گئے اور ایسی مہمان نوازی نہیں دیکھی جیسی پاکستان میں تھی۔ ہوٹل، لوگ، کھانا اور سہولیات بہت اچھی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور بہت خوبصورت ہے اور ہم چاہتے ہیں بھارت ایسے ہی پاکستان کا ٹور کرے کیونکہ جب تک آپ پاکستان میں کرکٹ نہیں کھیلو گے آپ کو پتہ نہیں چلے گا۔
pic.twitter.com/eSLQOliAWk
In sab ko bhee pakarna hai? https://t.co/c0AskS2fhT
— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) May 18, 2025
وریندر سہواگ نے کہا کہ وہ کرکٹ کھیلنے پاکستان آئے تھے تو انہیں بہت پیار ملا، انہوں نے کہا کہ جب وہ پاکستان سے آنے لگے تو انہیں چند لیڈیز کپڑے اور جوتے چاہیے تھے کیونکہ ان کی شادی تھی۔ سابق کھلاڑی نے بتایا کہ جب وہ کپڑے اور جوتے خرید چکے تو دکانداروں نے ان سے پیسے نہیں لیے اور کہا کہ ’آپ تو ہمارے مہمان ہیں ہم مہمان سے کیسے پیسے لے سکتے ہیں، اور میں وہاں سے تیس پینتیس سوٹ اور جوتے لایا اور کسی نے پیسے نہیں لیے‘۔
ہربھجن سنگھ نے کپل شرما کے شو میں بتایا کہ پاکستان کے وزٹ کے دوران ان سے کسی نپاکستانی نے نہ کھانے کے پیسے لیے اور نہ ہی شاپنگ کے۔ جبکہ دھونی کا کہنا تھا کہ آپ کو لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے ایک بار پاکستان ضرور جانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں جب بھی گیا، وہاں کا کھانا ہمیشہ سب سے اچھا پایا اور میں پاکستانی کھانوں کا مداح بن گیا ہوں۔
محمد علی لکھتے ہیں کہ نریندر مودی سے بھی تحقیقات کریں کیونکہ انہوں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا ہے۔
Interrogate @narendramodi too he also visit Pakistan https://t.co/4vCU6jBQI2
— Mohammad Ali Arif (@alikathuria001) May 18, 2025
ایک پاکستانی صارف نے ابھینندن کی ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ اس کا کیا کرنا ہے یہ پاکستان کے بارے میں بہت مثبت رائے رکھتے ہیں۔
What about this guy?
Too much positivity about Pakistan by him…@MrSinha_ https://t.co/BembO3MBTh pic.twitter.com/FFSx9I5EmA
— Asad Alauddin Khilji (@mohammadasad956) May 18, 2025
ایک صارف نے طنزاً لکھا کہ کیا انڈیا میں تعلیم پر پابندی ہے؟
Is education really banned in India? https://t.co/KXFI5OiBur
— Ffs (@ffsrealsumit) May 17, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈین یوٹیوبر گرفتار بھارتی کھلاڑی پاک بھارت کشیدگی دھونی سارو گنگولی ہربھجن سنگھ وریندر سہواگذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی کھلاڑی پاک بھارت کشیدگی دھونی سارو گنگولی ہربھجن سنگھ وریندر سہواگ پاکستان میں پاکستان کے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب میں کسی بھی جماعت، فرد یا کاروبار میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر سخت کارروائی کا فیصلہ
لاہور:پنجاب حکومت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے نمٹنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں اور ایڈونس ٹیکنالوجی کے استعمال کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان پر مسلسل ساتواں غیر معمولی اجلاس ہوا جس میں امن و امان سے متعلق سخت اور فوری اقدامات کے فیصلے کیے گئے۔
پنجاب حکومت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے سخت ترین نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں جمعہ کے خطبے اور پانچ وقت کی اذان کے سوا لاؤڈ اسپیکر استعمال نہیں ہوسکے گا۔
پنجاب میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نفاذ کو سی سی ٹی وی کیمروں اور ٹیکنالوجی سے مانیٹر کیا جائے گا۔ لاؤڈ سپیکر سے نفرت یا اشتعال انگیزی پھیلانے والے اب قانون کے کٹہرے میں ہوں گے۔ پنجاب میں کسی کاروبار، کسی جماعت یا کسی فرد کو کسی بھی کام کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی، لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر پنجاب حکومت کے سخت شکنجے میں آجائیں گے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرام کے وظائف کے لئے جلد اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
اسی طرح پنجاب حکومت نے صوبے بھر کی مساجد کی تزئین و آرائش و بحالی کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب کی مساجد میں تمام مسنگ فسیلٹیز مہیا کی جاہیں گی۔ مساجد کی اطراف والے راستوں کو کلئیر کیا جائے، نکاسی کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ سوائے فتنہ پرستوں اور انتہا پسند سوچ والے عناصر کے پنجاب میں کسی مذہبی جماعت پر کوئی پابندی نہیں، پنجاب میں مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے مطابق اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں، مذہبی ہم آہنگی میں معاون جماعتوں کی پنجاب حکومت مکمل سرپرستی کرے گی مگر پنجاب میں مذہب کا نام لے کر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی تنگ کردی جائے گی۔
اسی طرح پنجاب میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
پنجاب حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا کا اعلان کیا، سوشل میڈیا پر نفرت، جھوٹ اور اشتعال پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے۔