ایئرپورٹ قوانین میں تبدیلی؛ خاص طور پر دبئی جانے والے یہ خبر ضرور پڑھیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اکثر لوگ اس بات سے واقف نہیں ہوتے کہ فلائٹ میں کن چیزوں کی اجازت نہیں ہے۔ لیکن، سفر سے پہلے آپ کے لیے یہ جاننا ضروری ہے، خاص طور پر دبئی جانے والے مسافروں کے لیے
عام طور پر، لوگ ضروری اشیاء جیسے ادویات، خاص طور پر دوائیں کیبن بیگ میں لے جا سکتے ہیں۔
لیکن اب آپ ہر قسم کی دوائیں بھی نہیں لے جا سکتے۔ نئے قوانین کے مطابق، آپ کو صرف اجازت شدہ اشیاء ہی لے کر چلنا ہوں گے۔
اس کے علاوہ کئی بار لوگ نادانستہ طور پر ایسی چیزیں اپنے ساتھ لے جاتے ہیں، جسے فلائٹ میں غیر قانونی چیز سمجھا جا سکتا ہے۔
اگر آپ دبئی کا منصوبہ بنا رہے ہیں تو یہ آپ کے لیے مفید خبر ہے۔ دبئی جاتے وقت آپ کو بہت سے اصولوں پر عمل کرنا پڑتا ہے۔ آپ کو اپنے تھیلے میں لے جانے والے سامان کے بارے میں محتاط رہنا ہوگا۔
یہ مصنوعات آپ دبئی جاتے وقت نہیں لے جاسکتے؛
کوکین، ہیروئن، پوست کے بیج اور منشیات۔
پان کے پتے اور کچھ جڑی بوٹیاں وغیرہ بھی نہیں لی جا سکتے۔
ہاتھی دانت اور گینڈے کے سینگ، جوئے کے اوزار، تین پرتوں والے ماہی گیری کے جال اور بائیکاٹ شدہ ممالک سے درآمد شدہ سامان کی نقل و حمل بھی جرم تصور کیا جائے گا۔
طباعت شدہ مواد، آئل پینٹنگز، تصاویر، کتابیں اور پتھر کے مجسمے بھی نہیں لیے جا سکتے۔
جعلی کرنسی، گھر کا پکا ہوا کھانا اور یہاں تک کہ نان ویج کھانا بھی نہیں لے جایا جا سکتا۔
اگر کوئی مسافر ممنوعہ اشیاء لے کر جاتا پایا گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
درج ذیل مصنوعات کو ادائیگی کے ساتھ لے سکتے ہیں؛
پودے، کھاد، ادویات، طبی آلات، کتابیں، کاسمیٹکس، ٹرانسمیشن اور وائرلیس آلات، الکوحل مشروبات، ذاتی نگہداشت کی مصنوعات، ای سگریٹ اور ای سگریٹس شامل ہیں۔
درج ذیل دی گئی ادویات بھی نہیں لے سکتے
Betamethodol
Alpha-methylphenanil
Cannabis
Codoxime
Fentanyl
Poppy Straw Concentrate
Methadone
Opium
Oxycodone
Trimeperidine
Phenoperidine
Cathinone
Codeine
Amphetamine
مزیدپڑھیں:لاہور تا پنڈی بلٹ ٹرین چلانے کے منصوبے پر عمل درآمد ممکن نہیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بھی نہیں جا سکتے نہیں لے
پڑھیں:
جتنے بھی پیسے خرچ کر دیں سیلاب نہیں رک سکتے پاکستان میں، فلڈز تو آئیں گے، مفتاح اسماعیل
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ آپ ایسے نالیں بنا دیں کہ سمندر کا پانی سمندر میں چلا جائے یا کچھ اس قسم کے اقدامات کر سکتے ہیں لیکن یہ سمجھنا کہ بارشیں نہیں ہوں گی کیونکہ ہم کچھ کرلیں گے تو اب بہت دیر ہو چکی ہے، کلائمٹ چینج جو دنیا مین شروع ہوگیا ہے وہ ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ جتنے بھی پیسے خرچ کر دیں سیلاب نہیں رک سکتے پاکستان میں، فلڈز تو آئیں گے، آپ ان کی شدت کم کر سکتے ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ ایسے نالیں بنا دیں کہ سمندر کا پانی سمندر میں چلا جائے یا کچھ اس قسم کے اقدامات کر سکتے ہیں لیکن یہ سمجھنا کہ بارشیں نہیں ہوں گی کیونکہ ہم کچھ کرلیں گے تو اب بہت دیر ہو چکی ہے، کلائمٹ چینج جو دنیا مین شروع ہوگیا ہے وہ ہوگیا ہے لیکن جو اٹھارہ جانیں ضائع ہوئی ہیں اس کو کلائمٹ چینج پر ڈال دیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ماسوائے جی ڈی پی گروتھ کہ جو حکومت غلط کہہ رہی ہے، اس کے علاوہ تو باقی نمبرز تو ٹھیک ہیں، اس میں کوئی بحث نہیں ہے کہ برآمدات بھی بڑھی ہیں اور درآمدات بھی بڑھی ہیں، درآمدات زیادہ بڑھی ہیں۔