بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا ہے‘ پاکستان نے تین دنوں میں بھارت کی چولیں ہلا کر رکھ دیں‘ انڈین ائیرفورس پوری دنیا میں بے عزت ہو کر رہ گئی‘ اس کے تین بڑے عسکری دوست تھے‘ فرانس‘ اسرائیل اور روس‘ فرانس نے بھارت کو رافیل طیارے دیے‘پاکستان نے رافیل گرا کر بھارت کے ساتھ ساتھ فرانس کے منہ پر بھی کالک مل دی‘ روس نے ایس 400 دیا ‘ پاکستان نے دنیا کا مضبوط ترین ائیر ڈیفنس سسٹم تباہ کر کے روس کو بھی بے عزت کر دیا اور اسرائیل نے مودی کو ڈرونز دیے تھے‘ اسرائیلی ماہرین بھی اس جنگ میں شامل تھے۔
پاکستان نے ڈرونز کا کمیونی کیشن سسٹم بریک کر دیا جس کے بعد یہ اندھی چڑیوں کی طرح پاکستان کی فضا میں ڈولنے لگے اور عام شہری انھیں اپنی رائفلوں سے شکار کرتے رہے لہٰذا اسرائیل بھی بے عزت ہو گیا‘ اس کے برعکس پوری دنیا میں پاکستان کا ڈنکا بج گیا‘ وہ برادر اسلامی ملک جو ہمیں بھکاری سمجھتے تھے وہ بانہیں کھول کر ہماری طرف چل پڑے‘ امریکا ہمیں اہمیت نہیں دے رہا تھا‘ ڈونلڈ ٹرمپ 10 مئی کے بعد اپنی ہر تقریر میں پاکستان اور کشمیر کا حوالہ دینے لگا‘ فرانس سوچ رہا ہے کاش ہم نے رافیل پاکستان کو دیے ہوتے اور چین ہمیں اس وقت اپنا بڑا محسن قرار دے رہا ہے‘ پاکستان نے چین کو وار انڈسٹری کا چیمپیئن بنا دیا اور دنیا نے پہلی مرتبہ چین کے ہتھیاروں کو سیریس لینا شروع کیا۔
پاکستان کی وجہ سے جے ٹین اور جے ایف 17 کے شیئرز میں بھی اضافہ ہو گیا‘ دوسری طرف پاکستان میں 1998 کے ایٹمی دھماکوں کے بعد پہلی مرتبہ اتنا اتحاد نظر آیا اور پوری قوم فوج کے پیچھے کھڑی ہو گئی‘ پی ٹی آئی کی وجہ سے فوج کا امیج بہت خراب ہو گیا تھا‘ نو مئی 2023 کے واقعات نے فوج کا خوف تک ختم کر دیا لیکن 10مئی نے نہ صرف فوج کا امیج بحال کر دیا بلکہ قوم کو یہ تک سمجھا دیا ہم اگر آج اپنے گھروں میں بیٹھے ہیں اور ہماری مسجدوں میں اذانیں اور نمازیں ہو رہی ہیں تو اس کی واحد وجہ اللہ کی ذات اور پاک فوج ہے‘ جنرل عاصم منیر بھی 10مئی سے ہیرو بن کر ابھرے‘ پاکستان میں آج دو درجن لوگوں کو چھوڑ کر 24 کروڑ لوگ جنرل عاصم منیر کے ہاتھ چومنا چاہتے ہیں۔
لوگ انھیں فیلڈ مارشل بھی بنانا چاہتے ہیں‘ اس کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی اور عمران خان کا بیانیہ بھی ’’وڑ‘‘ گیا‘ قدرت نے عمران خان کو 22 اپریل کے بعد قوم کے ساتھ کھڑا ہونے کا آخری موقع دیا تھا‘ عمران خان اگر پہلگام کے واقعے کو بنیاد بنا کر فوج اور جنرل عاصم منیر کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیتے‘ پارٹی بریفنگ میں شامل ہو جاتی اور فوج کی غیر مشروط حمایت کر دیتی تو آج عمران خان کی رہائی کا عمل شروع ہو چکا ہوتا اور فوج کے دل میں ان کی قدر بھی بڑھ چکی ہوتی لیکن عمران خان دھوکے میں مارے گئے‘ ان کا خیال تھا فوج بھارت کا مقابلہ نہیں کر سکے گی اور یہ عوام کو ایک بار پھر فوج کے خلاف سڑکوں پرلے آئیں گے۔
علم جوتش کے مطابق بھی اپریل کا آخری اور مئی کا پہلا ہفتہ پاکستان کے لیے انتہائی خطرناک تھا‘ پروفیسر غنی جاوید میرے پرانے کولیگ اور مہربان ہیں‘ یہ بہت بڑے آسٹرالوجر ہیں‘ یہ اپریل کے شروع میں میرے پاس تشریف لائے‘ بہت متفکر تھے‘ ان کا کہنا تھا پاکستان کے برے دن شروع ہو گئے ہیں‘ اپریل کا آخری اور مئی کا پہلا ہفتہ پاکستان کے لیے بہت خطرناک ہے‘ ہم اگر اس کی نحوست سے بچ گئے تو بھی یہ سلسلہ 2027تک چلتا رہے گا‘ یہ اڑھائی سال پاکستان کی تاریخ کا مشکل ترین دور ہو گا‘ پوری قوم دعا اور اتحاد سے ہی اس کا مقابلہ کر سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا اللہ سے دعا کرو یہ جنرل عاصم منیر‘ عمران خان‘ آصف علی زرداری‘ نواز شریف اور شہباز شریف کو لمبی زندگی دے‘ ان میں سے کسی کا حادثہ ملک کے اندر خوف ناک بحران پیدا کر دے گا اور بھارت اس کا بھرپور فائدہ اٹھائے گا‘ ان کا کہنا تھا بھارتی جوتشی اس پر یقین رکھتے ہیں‘ یہ پاکستان کے خراب ہوتے ستاروں سے واقف ہیں چناں چہ یہ اڑھائی سال پاکستان کو سانس نہیں لینے دے گا‘ یہ بریک کے بعد دوسرا اور دوسرے کے بعد تیسرا حملہ کرتا چلا جائے گا‘ میں نے ان کے انکشافات کو سیریس نہیںلیا لیکن جب22 اپریل کو پہلگام کا واقعہ پیش آیا اور حالات خراب ہوتے چلے گئے تو میں واقعی ڈر گیا اور پروفیسر صاحب سے دوبارہ رابطہ کیا‘ ان کا کہنا تھا 20 مئی کے بعد ایک بار پھر حالات میں ٹرن آئے گا اور 27مئی کا دن ملک کے لیے خطرناک ہو گا اور اس کے بعد یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔
پروفیسر غنی جاوید کے انکشافات اپنی جگہ لیکن 10مئی کو قوم کو بہت بڑی خوش خبری نصیب ہوئی مگر بھارت ہار کے باوجود باز نہیں آیا اور یہ مستقبل میں بھی باز نہیں آئے گا‘ بی جے پی نے 13 مئی کو ہندوستان میں ’’ترنگا یاترا‘‘ شروع کر دی‘ یہ انڈیا کی تاریخ کی پہلی ایسی یاترا ہے جو پورے ملک میں ہو رہی ہے اور اس کا مقصد بھارت کی فتح کا جشن ہے‘ یہ 23مئی کو ختم ہو گی‘ میرا خدشہ ہے نریندر مودی 23مئی کو خوف ناک تقریر کرے گا اور پاکستان سے سیز فائر توڑنے کا اعلان کر دے گا‘ یہ ترنگا یاترا کے ذریعے اس تقریر کے لیے فضا ہموار کر رہا ہے۔
پوری قوم کو اکٹھا کرے گا‘ کروڑوں لوگوں کو سڑکوں پر لائے گا اور 23یا 24مئی کو اسکرینیں لگا کر تقریر کرے گا اور پھر اعلان جنگ کر دے گا‘ میرے اس موقف کے لیے بطور ثبوت یہ دلیل کافی ہو گی نریندر مودی نے امریکا کے ذریعے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کے درمیان رابطے کے لیے 24 مئی تک وقت مانگا ہے‘ کیوں؟اگر یہ مذاکرات کے لیے مخلص ہے تو پھر نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کے درمیان رابطے کے لیے 24مئی کا انتظار کیوں؟ یہ رابطہ آج کیوں نہیں ہو سکتا؟ دوسرا سیز فائر کے بعد ترنگا یاترا کی کیا ضرورت تھی؟ اور وہ بھی 10 دن طویل‘ یہ یاد رکھیں نریندر مودی ترنگا یاترا کی آڑ میں فوجی اور سفارتی تیاریاں کر رہا ہے‘ یہ عوام کو بھی موبلائز کر رہا ہے چناں چہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی‘ یہ دوبارہ حملہ کرے گا اور اسی مہینے میں کرے گا اور اس مرتبہ اس کا نشانہ ہماری ائیرفورس اور میزائل سسٹم ہوگا۔
پاکستان نے بھی تیاریاں شروع کر دی ہیں‘ چین نے جے 35 اے کے نام سے جنریشن فائیو طیارے بنا لیے ہیں‘ یہ اسٹیلتھ طیارے ہیں جنھیں ریڈارنہیں پکڑ سکتا‘ چین پاکستان کو یہ طیارے دے رہا ہے‘ہمارے پائلٹ اس وقت چین میں یہ طیارے اڑانے کی ٹریننگ لے رہے ہیں‘ یہ اچھی خبر ہے لیکن سوال یہ ہے کیا یہ انڈیا نہیں جانتا؟ بھارت جانتا ہے چناں چہ اس کی کوشش ہو گی یہ جے 35 اے سے پہلے پاکستان سے بدلہ لے لے لہٰذا بھائیو زیادہ خوشیاں نہ مناؤ‘ اللہ سے دعا کرو‘ اتحاد قائم کرو اور تیاریاں جاری رکھو‘ زخمی سانپ مرنے سے پہلے بھرپور حملہ کرتا ہے اور نریندر مودی اس کی تیاری کر رہا ہے‘ یہ اگر اس شکست کو خاموشی سے برداشت کر جائے گا تو بھارت سے بی جے پی‘ آر ایس ایس اور نریندر مودی تینوں ختم ہو جائیں گے‘ کانگریس نے 10 مئی کے بعد انگڑائی لینی شروع کر دی ہے‘ راہول گاندھی سڑکوں پر نکل رہا ہے‘ بی جے پی کا اقتدار ریاستوں میں بھی سمٹ رہا ہے‘ میڈیا نے بھی سوال اٹھانا شروع کر دیے ہیں۔
نریندر مودی دس برسوں میں زیادہ تر نیوز چینلز اور صحافی اپنی جیب میں ڈال چکا ہے لیکن سوشل میڈیا نے نئی شخصیات کو جنم دے دیا اور ان کی آواز ’’گودی میڈیا‘‘ کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے چناں چہ رویش کمار اور پروین سوہائے جیسے لوگ اب سوال اٹھا رہے ہیں اور حکومت کے پاس ان کا کوئی جواب نہیں‘ امریکا بھی بھارت کو دانت دکھا رہا ہے‘ ایپل کمپنی نے چین میں اپنا بزنس سمیٹ کر بھارت میں سرمایہ کاری شروع کی تھی‘ ٹاٹا کمپنی کے ساتھ مل کر ایپل نے 2017میں آئی فون کی فیکٹریاں لگائیں‘2024 میں بھارت میں 22 بلین ڈالر کے آئی فون بنے اور امریکا اور دوسرے ملکوں میں ایکسپورٹ ہوئے‘ ڈونلڈ ٹرمپ نے 15مئی کو ایپل کمپنی کے سی ای او ٹم کک کو قطر میں بلا کر بھارت میں فیکٹریاں بند کرنے کا حکم دے دیا‘ یہ مودی سرکار کے لیے معاشی دھچکا ہے لہٰذا نریندرمودی کمرے میں پھنسی بلی بن چکا ہے اور اس کے پاس پاکستان پر حملے یا دونوں ملکوں میں ٹینشن بڑھانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں‘یہ اپنے آپ‘ بی جے پی اور آر ایس ایس کو بچانے کے لیے پاکستان کی طرف پلٹے گا‘ یہ ہم پر حملہ کرے گا‘ ہمیں اپنی کام یابی پر زیادہ خوش نہیں ہونا چاہیے۔
میں پریکٹیکل قسم کا دنیا دار انسان ہوں‘ میرا دماغ غزوہ ہند جیسی اصطلاحات کو قبول نہیں کرتا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مجھے یقین ہوتا جا رہا ہے تیسری عالمی جنگ دنیا کے سر پر منڈلا رہی ہے‘ یہ جنگ ایران سے اسٹارٹ ہو گی یا ہندوستان سے بس یہ فیصلہ باقی ہے‘ یہ اگر ایران سے اسٹارٹ ہو گئی تو یہ پہلے عالم اسلام کو نگلے گی اور اس کے بعد یورپ اور امریکا کو اپنے نرغے میں لے لے گی‘ چین اور روس بھی اس کا رزق بن جائیں گے اور یہ اگر بھارت سے شروع ہوئی تو چین‘ ترکی اور روس کو اس میں کودتے دیر نہیں لگے گی اور اس کے بعد اسرائیل‘ یورپ اور امریکا خود کو اس سے دور نہیں رکھ سکیں گے اور پھر وہ وقت آ جائے گا جب پوری دنیا ملبے اور راکھ کاڈھیر ہوجائے گی۔
مجھے وقت کے ساتھ ساتھ غزوہ ہند حقیقت کا روپ دھارتا ہوا محسوس ہو رہا ہے‘ بھارت نے اگر نریندر مودی‘ بی جے پی اور آر ایس ایس کو کنٹرول نہ کیا اگر جنگ کے جنون کو قابو نہ کیا گیا تو مودی اس خطے اور بعدازاں پوری دنیا کو تنور میں جھونکتے دیر نہیں لگائے گا‘ کیوں؟ کیوں کہ یہ اس قبیلے کے ساتھ تعلق رکھتا ہے جو دل سے سمجھتا ہے ’’اگر مودی نہیں تو انڈیا نہیں‘‘ اور یہ وہ سوچ ہے جس کے ہوتے ہوئے یہ خطہ امن سے زندگی نہیں گزار سکتا چناں چہ غزوہ ہند کی تیاری کر لیں‘ یہ اب زیادہ دور نہیں رہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کے ساتھ ساتھ ترنگا یاترا پاکستان نے پاکستان کی کرے گا اور پوری دنیا کر رہا ہے اور اس کے غزوہ ہند بی جے پی چناں چہ کر دیا مئی کو اور یہ مئی کا کے بعد کے لیے
پڑھیں:
وی ایکسکلوسیو: مودی نے بھارت میں اقلیتوں کا جینا حرام کردیا، وفاقی وزیر کھیئل داس کوہستانی
وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت میں اقلیتوں کا جینا حرام کیا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیراعظم کا 2 برس بعد منی پور کا دورہ، عوام کا شدید احتجاج، ’گوی مودی‘ کے نعرے
وی نیوز ایکسکلیو میں گفتگو کرتے ہوئے کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ بھارت میں نہ صرف مسلمان مشکلات کا شکار ہیں بلکہ سکھ اور عیسائی بھی مودی کے زیرعتاب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور بھارتی فوج نے پاکستان میں مسجدوں اور مدارس پر حملے کیے لیکن پاک فوج نے کسی بھی مندر پر حملہ نہیں کیا۔
کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ بھارت مذاہب کی بنیاد بنا کر 2 ایٹمی ملکوں کو لڑانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں بھارت نے پہلگام واقعے کو مذہبی رنگ دینی کی ناکام کوشش کی۔ انہوں نے مودی کے پاکستان پر الزامات کے حوالے سے کہا کہ اگر وہ باتیں سچ ہوتیں تو مودی وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا چیلنج قبول کرتے ہوئے ثبوت پیش کر دیتے مگر وہ ناکام رہے۔
مزید پڑھیے: نریندر مودی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے کیوں خطاب نہیں کر رہے؟
کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ میں خود ہندو برادی سے تعلق رکھتا ہوں مگر میں نے اسلامیات پڑھی ہے اور یہ جانا ہے کہ اسلام سب سے پرامن مذہب ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری وزارت 2 بڑے چیپٹرز پر مشتمل ہے جس کے ایک چیپٹر کا زیادہ تر کام حج و عمرہ اور مذہبی معاملات کو دیکھنا ہے جبکہ دوسرا چیپٹر بین المذاہب ہم آہنگی سے متعلق ہے جس میں ہم مختلف مذاہب کے مقدس مقامات، ایام اور تقریبات کو دیکھتے ہیں۔
کھیئل داس کوہستانی کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے تمام مذاہب کو پرامن گلدستے کی طرح اکٹھا رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے پہلے دن سے ہی اقلیتوں کو آزادی کی نوید سنائی اور ہر کسی کو اس حوالے سے بااختیار بنایا۔
مزید پڑھیں: امریکا-بھارت کشیدگی، مودی کا اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں شرکت سے گریز
کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ پوری دنیا میں اقلیتوں کے مسائل ہوتے ہیں مگر پاکستان اس معاملے میں بہت بہتر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام مذاہب امن اور محبت کا درس دیتے ہیں۔
’بھارت سکھوں کو پاکستان آنے سے روک رہا ہے‘کھیئل داس کوہستانی نے انکشاف کیا بھارت نے سکھ برادری کو مذہبی تقریبات کے لیے پاکستان آنے سے روکا جا رہا ہے۔
’مودی نے کرکٹرز سے بھی اسپورٹس مین اسپرٹ نکال دی‘انہوں نے کہا کہ مودی ایک فاشسٹ شخص ہے اور انہوں نے کرکٹرز سے بھی اسپورٹس مین سپرٹ نکال دی ہے۔
’حج و عمرہ کے اخراجات کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘کھیئل داس کوہستانی نے حج و عمرہ کے حوالے سے بتایا کہ ہم پرائیوٹ و سرکاری سطح پر بہتری لا رہے جبکہ ہم حج و عمرہ کے اخراجات کم کرنے کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پہلگام میں بہا لہو نریندر مودی نے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا، قاضی فائز عیسیٰ
انہوں نے میاں نواز شریف کے حوالے سے کہا کہ حکومت ان کی قیادت میں کام کر رہی ہے۔
وزیر مملکت نے فارم 45،47 کے حوالے سے کہا کہ ہارنے والوں کو ہمیشہ گلہ رہتا ہے اور ہمیں بھی کچھ گلے شکوے ہیں مگر ہم سب کو آگے بڑھنا چاہیے۔
کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ ملک کو سفارتی، معاشی، سیاسی حوالے سے ترقی دینی کی ضرورت ہے اور تمام ادارے ایک پیج پر ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔
انہوں نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے حوالے سے کہا کہ فوج جمہوریت اور حکومت کے ساتھ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پینٹاگون بھی امریکی حکومت کا ساتھ دیتا ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنا ناممکن ہے، سنگین نتائج ہوں گے، سفارتی ماہرین
کھیئل داس کوہستانی نے پاکستان کے شہریوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ قوم تفرقے میں پڑنے کی بجائے امن و محبت کے ساتھ رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھارت اور اقلیتیں بھارت میں اقلیتوں پر مظالم نریندر مودی وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی