ڈی جی خان: خاتون سے تعلقات کا الزام، شہری کو رسی سے باندھ کر گہرے پانی میں چھوڑدیاگیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
ڈی جی خان(نیوز ڈیسک)ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقےمیں شہری پر خاتون سے مبینہ تعلقات کا الزام میں جرگے کے فیصلے پر شہری کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کےلیے رسی سے باندھ کر گہرے پانی میں چھوڑ دیاگیا۔
جرگے کے فیصلے کے بعد شہری پانی میں مقرر وقت تک رہنے کےبعد زندہ نکل آیا۔
قبائلی رسم کےمطابق متاثرہ شخص کو دوسرےشخص کے 22 قدم چلنے تک پانی میں رہنا ہوتا ہے اور پانی میں رہنے کے دوران اپنا سر پانی کے اندر ہی رکھنا ہوتا ہے۔
بعد ازاں غیرقانونی جرگے پر 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ اس پر جھوٹا الزام لگایا گیا،اس سے اس کی جان بھی جا سکتی تھی لہٰذا وزیراعلیٰ پنجاب انصاف فراہم کریں۔
مودی سرکار کا آزاد صحافت پر حملہ: گجرات سماچار کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک، دفتر پر چھاپے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پانی میں
پڑھیں:
پاکستان کے لیے جاسوسی کا الزام: گرفتار خاتون بی جے پی کارکن نکلی، فالس فلیگ ڈرامہ بے نقاب
نئی دہلی: پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کی گئی ہریانہ کی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے نکل آیا ہے، جس کے بعد مودی سرکار کا ایک اور مبینہ "فالس فلیگ" آپریشن بے نقاب ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 17 مئی کو جیوتی ملہوترا کو پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے رابطے اور حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم، بعد میں سامنے آنے والی معلومات سے پتا چلا کہ وہ بی جے پی کی فعال کارکن ہیں اور متعدد بی جے پی ایونٹس میں شرکت کر چکی ہیں۔
بی ایس ایف ذرائع کے مطابق، جب وہ سرحد پر مشکوک سرگرمیوں میں دیکھی گئیں اور شناخت پوچھی گئی تو انہوں نے خود کو "بی جے پی ہریانہ" سے متعارف کروایا۔ اس پر بی ایس ایف اہلکار نے ان سے مزید تفتیش کیے بغیر انہیں جانے دیا اور مبینہ طور پر کہا، "بی جے پی ہی چاہیے"۔
سوشل میڈیا پر عوام نے جیوتی ملہوترا کی گرفتاری کو مودی سرکار کی پاکستان کو بدنام کرنے کی ایک اور ناکام کوشش قرار دیا ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ یہ مودی کا ایک نیا "فالس فلیگ" ڈرامہ تھا جسے جیوتی ملہوترا کے انسٹاگرام اور وی لاگ میں ان کی بی جے پی سے وابستگی نے پوری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بی ایس ایف کی تفتیش میں غفلت، تضاد اور بی جے پی کے مفادات کی ممکنہ حفاظت نے اس سازش کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔