انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
راولپنڈی:
ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ کارروائیوں کے دوران ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد کرلی گئی۔
ترجمان اینٹی نارکوٹکس فورس کے مطابق تعلیمی اداروں کے اطراف اور ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اس دوران مختلف 8 کارروائیوں کے دوران ایک خاتون سمیت 9 ملزمان کو گرفتار کرکے 2 کروڑ 57 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی77.
تعلیمی اداروں میں کارروائیاں
پشاور میں الفلاح مارکیٹ کے قریب کارروائی کے دوران ملزم کے قبضے سے 600 ایکسٹسی گولیاں برآمد کرلی گئیں۔ گرفتار ملزم نے تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
دیگر کارروائیاں
لاہور اپرمال اسکیم میں واقع کوریئر آفس میں آسٹریلیا بھیجے جانے والے 2 پارسلز میں موجود بیڈشیٹس اور تکیوں میں جذب شدہ 42 کلوگرام آئس برآمد کی گئی۔ اسی طرح باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پشاور پر کراچی روانہ ہونے والے مسافر کے پیٹ سے 436 گرام وزنی آئس بھرے 72 کیپسولز برآمد ہوئے۔
اُدھر اسلام آباد موٹروے ٹول پلازہ کے قریب گاڑی کے خفیہ خانوں سے 500 گرام چرس اور 3.6 کلوگرام آئس برآمد کرکے خاتون سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جب کہ قاسم آباد، حیدرآباد کے قریب وڈھو واہ گیٹ پر بس میں سوار مسافر سے 16.8 کلوگرام چرس برآمد ہوئی۔
علاوہ ازیں لاہور فیروز والا مین جی ٹی روڈ پر موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان کے قبضے سے 3.6 کلوگرام چرس برآمد کرلی گئی۔ سخی سرور روڈ، ٹونمی موڑ ڈیرہ غازی خان کے قریب ملزم کے قبضے سے 2 کلوگرام آئس برآمد ہوئی جب کہ کیچ کے غیرآباد علاقے مند روڈ کیچ کور میں اسمگلنگ کے لیے چھپائی گئی 8 کلوگرام ہیروئن برآمد کرلی گئی۔
تمام کارروائیوں میں گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برآمد کرلی گئی کے قریب
پڑھیں:
پختونخوا میں نیا سکینڈل:سرکاری ادائیگیوں کے ذریعے 16 ارب 50 کروڑ نکالنے کا انکشاف
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبر پختونخوا میں 40 ارب روپے کے کوہستان سکینڈل کے بعد ایک اور بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایک نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ خیبر پختونخوا بھر کے اکاﺅنٹنٹ جنرل دفاتر نے 2016 سے اپریل 2025 کے دوران پبلک ورکس ہیڈ G10113 سے 9 2 اضلاع میں 16 ارب 54 کروڑ روپے کی زائد ادائیگیاں کی گئیں۔
کنٹرولر جنرل آف اکاﺅنٹس (سی جی اے) نے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے کیونکہ یہ معاملہ صوبے کی تاریخ میں سب سے بڑے مالیاتی گھپلے کی شکل اختیار کر رہا ہے، جس میں مشتبہ رقم کا مجموعی حجم 56 ارب 50 کروڑ روپے تک جا پہنچا ہے۔
نئے سیکنڈل میں سی اینڈ ڈبلیو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور ایریگشن ڈیپارٹمنٹ ِکی ملی بھگت سے اضافی رقوم نکالی گئیں۔ سی جی اے کے اکاﺅنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی ڈیٹا کے ایک تفصیلی سسٹم بیسڈ جائزے کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ خیبر پختونخوا میں غیر معمولی اور زائد ادائیگیاں کی گئی ہیں۔ پبلک ورکس ہیڈ G10113 کے تحت 2016 سے اپریل 2025 تک کل 163ارب13کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی جبکہ اس اکاﺅنٹ میں کریڈٹ 146ارب59 کروڑ روپے ہوئے، یوں 29 اضلاع میں16ارب 54کروڑ روپے کی زائد ادائیگیاں ہوئیں۔
سی جی اے نے اکاﺅنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا کو ہدایت کی ہے کہ وہ 20 دن کے اندر انکوائری مکمل کر کے رپورٹ جمع کرائیں۔ذرائع نے اس نمائندے کو بتایا کہ حکام نے تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت کر دی ہے جو معلوم کرے گی کہ زائد ادائیگیاں کیسے ہوئیں، اس کے ذمہ دار کون ہیں اور وصولی کے اقدامات کیا ہوں گے۔
ابتدائی رپورٹ میں 29 اضلاع کے دفاتر میں واضح بے ضابطگیاں سامنے آئیں، جن میں بعض دفاتر میں کروڑوں اور کئی کیسز میں اربوں روپے کی زائد ادائیگیاں ہوئیں۔
لاہور: غلط انجکشن لگنے سے دس ماہ کی بچی جاں بحق
مزید :