وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل پاکستان میں صرف جنرل ایوب خان فیلڈ مارشل تھے جنہوں نے بطور صدر خود کو اِس عہدے پر ترقی دی تھی۔

لیکن جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی وفاقی کابینہ کی منظوری سے دی گئی ہے، اُنہیں یہ عہدہ آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی شاندار کامیابی کے بعد دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں حکومت نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی

فیلڈ مارشل کا عہدہ کیا ہوتا ہے؟

فیلڈ مارشل کسی بھی فوج کا سب سے اعلیٰ منصب یا عہدہ ہوتا ہے، گو کہ فیلڈ مارشل کا عہدہ علامتی ہوتا ہے لیکن عزّت و توقیر کے حوالے سے یہ بہت نمایاں ہوتا ہے، یہ عہدہ فائیو اسٹار جنرل کے برابر ہوتا ہے اور عام طور پر بری فوج میں جنگ کے دوران نمایاں یا غیر معمولی خدمات پر عطا کیا جاتا ہے۔

فیلڈ مارشل عموماً فوج کے کمانڈر انچیف یا اعلیٰ کمانڈر کے طور پر کام کرتا ہے اور علامتی طور پر اُسے بہت عزت دی جاتی ہے۔

اس وقت پاکستان فوج میں صرف دو فور اسٹار جنرل ہیں جن میں ایک آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور دوسرے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا ہیں۔ لیکن آرمی چیف اب فائیو سٹار جنرل بن گئے ہیں اور فور اسٹار جنرل سید عامر رضا ہیں۔

فور اسٹار جنرلز کو جنرل کہا جاتا ہے، اس وقت پاکستان فوج میں دو جنرلز، 30 لیفٹیننٹ جنرلز اور 184 میجر جنرلز ہیں۔

یہ بھی پڑھیں فیلڈ مارشل کا اعزاز قوم کی امانت ہے، جنرل عاصم منیر کا پیغام

سابق صدر جنرل ایوب خان کو یہ عہدہ کیسے ملا؟

سابق صدر فوجی حکمران جنرل ایوب خان نے 1959 میں خود کو بطور صدر فیلڈ مارشل کا عہدہ دیا، یہ عہدہ بظاہر اُنہیں فوجی کارکردگی کی بنا پر دیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آرمی چیف ترقی چیف آف آرمی اسٹاف حکومت پاکستان فیلڈ مارشل وفاقی کابینہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رمی چیف چیف ا ف ا رمی اسٹاف حکومت پاکستان فیلڈ مارشل وفاقی کابینہ وی نیوز فیلڈ مارشل کا اسٹار جنرل ا رمی چیف ہوتا ہے یہ عہدہ

پڑھیں:

نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے پیغام ، کہا نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا، پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی آئندہ قسط سے متعلق باقاعدہ مذاکرات سے قبل آئی ایم ایف نمائندے کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

برطانوی خبرایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی نمائندہ جولیا کوزیک نے کہا کہ دیکھ رہے ہیں کیا پاکستان کا آئندہ بجٹ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیار ہے یا نہیں؟۔ آئی ایم ایف مشن پاکستانی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی تیاری دیکھ رہا ہے، نیا قرض پرانے پروگرام کی کامیابی سے مشروط ہے۔ نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا، سیلاب اور موسمیاتی خطرات بجٹ پالیسی کا حصہ ہونا ضروری ہیں۔

(جاری ہے)

جولیا کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پائیدار اور حقیقت پسندانہ بجٹ کا مطالبہ کیا، قرض کے لیے اصلاحات اور مالی نظم و ضبط انتہائی ضروری ہے۔ دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہے اور آئی ایم ایف نے سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو سمجھ لیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ فنڈز سے پہلے ہم اپنے وسائل استعمال کر رہے ہیں اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں۔
                                                                                                                      

متعلقہ مضامین

  • سیلاب کی تباہ کاریاں اور حکمران طبقہ کی نااہلی
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • عہدہ سے ہٹانے کے فیصلہ کیخلاف چیئرمین پی ٹی اے نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ 
  • ہڈیوں کو مضبوط بنانے کیلئے دہی کھانے کا بہترین وقت کونسا ہوتا ہے؟
  • نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا
  • جِلد سے ٹیٹو کو مٹانے والی جدید کریم