لاہور:

واہگہ اٹاری بارڈر کے ذریعے افغانستان اور بھارت کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ ایک بار پھر فعال ہو گئی ہے اور حالیہ دنوں میں افغان تجارتی سامان سے لدے متعدد ٹرک بھارت روانہ ہو چکے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ چند روز کے دوران 29 افغان ٹرکوں کو واہگہ کے راستے بھارت جانے کی اجازت دی گئی، جن میں خشک میوہ جات لدے ہوئے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ افغانستان کے خشک میوہ جات کے 14 ٹرک 20 مئی کو بھی بھارت بھیجے گئے، 19 مئی کو 10 اور اس سے قبل 16 مئی کو 5 ٹرک واہگہ بارڈر عبور کر چکے ہیں۔ ی

ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے یہ پیش رفت افغان حکومت کی اس درخواست کے تناظر میں ہوئی ہے، جو پاک-بھارت کشیدگی کے دوران گزشتہ ماہ سرحد بند ہونے کے بعد کی گئی تھی۔

افغان حکام نے پاکستان سے درخواست کی تھی کہ افغانستان سے تجارتی سامان لے کر جانے والے 150 ٹرکوں کو واہگہ کے راستے بھارت جانے کی اجازت دی جائے۔

حکومت پاکستان نے یکم مئی کو افغان درخواست پر مشروط اجازت دے دی تھی تاہم بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی ڈرائیوروں کے انٹری پرمٹ کے اجرا میں تاخیر کے باعث ان ٹرکوں کو بھارت نہیں بھیجا جاسکا تھا۔

اس دوران سرحدی کشیدگی اور محدود جنگ کے باعث عمل درآمد میں تاخیر ہوئی، تاہم اب رفتہ رفتہ یہ ٹرک بھارت بھیجے جا رہے ہیں۔

متعلقہ حکام کے مطابق آنے والے دنوں میں مزید افغان ٹرک واہگہ کے راستے بھارت روانہ کیے جائیں گے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاک-بھارت دوطرفہ تجارت فروری 2019 سے مکمل طور پر معطل ہے، جب پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستانی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کر دیے تھے۔

بعد ازاں اگست 2019 میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر کے آرٹیکل 370 منسوخ کیا، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کر دیے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارتی سطح پر تعلقات کے خاتمے کے باوجود واہگہ-اٹاری سرحد کے ذریعے افغانستان اور بھارت کے درمیان محدود ٹرانزٹ ٹریڈ کا سلسلہ جاری ہے، جو علاقائی تجارت اور اقتصادی روابط کے تناظر میں اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: واہگہ کے راستے ٹرانزٹ ٹریڈ بھارت کے مئی کو

پڑھیں:

بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ

بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔

اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

سیٹلائٹ

متعلقہ مضامین

  • خطے کے استحکام کا سوال
  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے،پاکستان
  • بھارت : مندر میں بھگدڑ مچنے سے 7افراد ہلاک‘ درجنوں زخمی
  • افغان مہاجرین کی وطن واپسی: صرف ایک دن میں 10 ہزار افراد افغانستان روانہ
  • ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
  • طالبان افغانستان کو قبرستان بنائے رکھنا چاہتے ہیں
  • افغان طالبان سے مذاکرات میں پاکستان کا مؤقف لکھ کر مان لیا گیا ہے، طلال چوہدری
  • ٹی ٹی پی کی پشت پناہی جاری رہی تو افغانستان سے تعلقات معمول پر نہیں آسکیں گے: خواجہ آصف
  • پاکستان اور افغانستان استنبول میں امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنے پر متفق