پاک بھارت کشیدگی؛ آئی سی سی کے سالانہ اجلاس، اہم فیصلے متوقع
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا سالانہ جنرل اجلاس 17 سے 20 جولائی تک منعقد ہوگا۔
کرک بز کی رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کا سالانہ اجلاس سنگاپور میں منعقد ہوگا، جس میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیئرمین جے شاہ اور ایشین کرکٹ کونسل کے سربراہ محسن نقوی بھی شریک ہوں گے۔
بھارت کی جانب سے ایل او سی پر اشتعال انگیز کا رروائیوں پر پاکستان کے جواب نے مودی حکومت کو دنیا بھر رسوا کردیا ہے جبکہ آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں دونوں ممالک کی شرکت کو اہمیت کا حامل سمجھا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ سے دستبرداری کی خبروں پر بھارتی بورڈ کا بیان سامنے آگیا
آئی سی سی اجلاس سے قبل بھارتی میڈیا نے خبریں پھیلائیں تھی کہ بھارت ایشیاکپ 2025 سے دستبردار ہورہا ہے اور ایونٹ میں شرکت نہیں کرے گا، بعدازاں بھارتی بورڈ (بی سی سی آئی) نے اس خبر کی تردید کی۔
مزید پڑھیں: بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اس سال شیڈول ایشیا کپ نہ ہونے کا خدشہ
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ عالمی کرکٹ کے منتظمین کو خدشہ ہے کہ پاک بھارت مسئلہ اجلاس کے دیگر موضوعات پر حاوی ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ یہ جے شاہ کے آئی سی سی چیئرمین منتخب ہونے کے بعد پہلی سالانہ کانفرنس ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات؛ بھارت کیساتھ کشیدگی میں پاکستان کی حمایت پر اظہارِ تشکر
وزیراعظم شہباز شریف نے باکو کے دورے کے دوران آذربائیجان کے صدر الہام علییف سے ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور باہمی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
یہ ملاقات اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی، جہاں وزیراعظم نے اجلاس کی شاندار میزبانی پر صدر علییف کو مبارکباد دی اور پاکستانی وفد کی پرتپاک میزبانی پر آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا۔
بات چیت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے موقع پر پاکستان کی حمایت کرنے پر آذربائیجان کے صدر اور عوام کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان نے ہر مشکل وقت میں آذربائیجان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان جاری سرمایہ کاری کے منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے شعبوں میں روابط کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقتصادی شراکت داری کو وسعت دینے اور مشترکہ سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے کے عزم کو دہرایا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے صدر الہام علییف کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دوبارہ دعوت بھی دی، جس سے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی امید ظاہر کی گئی۔