آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے بیجز لگانے کی تقریب آج ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے بیجز لگانے کے لیے تقریب آج ہوگی
رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے بیجز لگانے کیلئے خصوصی تقریب آج سہ پہر ساڑھے 4 بجے ہوگی۔
یہ تقریب ایوان صدر اسلام آباد میں منعقد ہوگی، تقریب کے دوران آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے بیجز لگائے جائیں گے۔
تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف، وفاقی وزرا سمیت سول اور عسکری شخصیات شرکت کریں گی۔
گزشتہ روز حکومت پاکستان نے معرکہ حق، آپریشن بُنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شِکست فاش دینے پر جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی تھی۔
واضح رہے کہ جنرل عاصم منیر دوسری شخصیت ہیں جنہیں فیلڈ مارشل بنایا گیا ہے جب کہ صدر جنرل ایوب خان 1959 میں فیلڈ مارشل بنے تھے۔
فیلڈ مارشل فوج میں اعلیٰ ترین عہدہ ہے، عہدے پر فائز شخص فائیو اسٹار جنرل اور سینئر ترین آرمی افسر ہوتا ہے۔ یہ ایوارڈ غیر معمولی، مثالی قیادت اور خدمات کے پیش نظر دیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے بیجز چیف جنرل
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بلند عمارتوں کی چھتوں پر سبزہ لگانے کا حکم
---فائل فوٹولاہور ہائیکورٹ نے بلند و بالا عمارتوں کی چھتوں پر سبزہ لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ایسے منصوبے کی منظوری نہ دی جائے جس میں درخت کاٹے جائیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی، اس سلسلے میں ایل ڈی اے نے گرین بلڈنگز پالیسی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔
جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی اور ڈی جی پی ایچ اے کے یلو لائن ٹرین کے لیے درخت کاٹنے کے بیان پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔
عدالت نے کہا کہ اگر ڈی جی پی ایچ اے نے درخت کاٹے تو توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے جائیں گے، منصوبہ شروع کرنے کے خلاف نہیں، منصوبہ بنائیں لیکن درخت نہ کاٹیں، اس پر وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ گرین بلڈنگز میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ سمیت دیگر شرائط رکھی گئی ہیں۔
عدالت نے سوال کیا کہ جو ابھی بلڈنگز بنائی گئی ہیں ان کے لیے آپ نے کیا کیا؟ وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ گرین بلڈنگز پالیسی نئی بنائی جانے والی عمارتوں کے لیے ہے، لاہور میں 6 عمارتیں گرین بلڈنگز ڈکلیئر کی گئی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ یلو لائن ٹرین منصوبے کے بارے میں بتائیں، اس پر سرکاری وکیل نے کہا یہ منصوبہ ابھی زیر غور ہے، کوئی عملی کام نہیں ہوا۔
عدالت نے کہا کہ درخت کاٹنے کی کسی صورت اجازت نہیں، کسی ایسے منصوبے کی منظوری نہ دی جائے جس میں درخت کاٹے جائیں، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات آپ سب نے دیکھے نہیں ہیں، مغربی ممالک تو ان تبدیلیوں سے نمٹ لیں گے ہم نہیں نمٹ سکتے، خدارا اپنی آنے والی نسلوں پر رحم کریں اور درخت لگائیں۔