بھارت میں گولڈن ٹیمپل پر دفاعی نظام کی تنصیب کا تنازعہ کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 مئی 2025ء) بھارتی فوج نے منگل کے روز ان خبروں کی تردید کی، جس میں کہا گیا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران امرتسر میں واقع سکھوں کے مقدس ترین مذہبی مقام گولڈن ٹیمپل کے اندر بھی بندوقیں اور فضائی دفاعی نظام تعینات کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارتی فوج کے ایک سینیئر جنرل نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ انٹرویو کے دوران گولڈن ٹیمپل کے احاطے میں فوج کو فضائی دفاعی نظام تعینات کرنے کی اجازت دینے کے لیے ٹیمپل کے سربراہ کی تعریف کی تھی۔
تاہم جب گولڈن ٹیمپل کے سربراہ نے اس کی سختی سے تردید کی تو منگل کی شام کو بھارتی فوج نے اپنا بیان واپس لے لیا اور کہا کہ اس حوالے سے خبریں درست نہیں ہیں۔
(جاری ہے)
پاکستانی 'فوج کا ہیڈ کوارٹر کہیں بھی ہماری زد میں ہے'، بھارتی فوج
بھارتی فوج نے کیا کہا؟بھارتی فوج نے اپنے ایک سرکاری بیان میں کہا، "گولڈن ٹیمپل میں اے ڈی گنز کی تعیناتی کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس گردش کر رہی ہیں۔
واضح کیا جاتا ہے کہ سری دربار صاحب امرتسر (گولڈن ٹیمپل) کے احاطے میں کوئی اے ڈی گنز یا کوئی دیگر ایسے وسائل تعینات نہیں کیے گئے تھے۔"اس سے پہلے بھارتی فوج نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ بھارت اور پاکستان کی حالیہ کشیدگی کے دوران 'پاکستانی ڈرون اور پروجیکٹائل کے ذریعے گولڈن ٹیمپل کو بھی متعدد بار نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، جسے بھارتی دفاعی نظام نے ناکارہ بنا دیا۔
'پاکستان بھارت کے ایسے دعووں کو مسترد کرتا رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے بھارتی حملوں کے خلاف اپنی جوابی کارروائی میں کسی بھی مذہبی مقام کو قطعی طور پر نشانہ نہیں بنایا۔
تردید سے قبل بھارتی فوجی جنرل کا دعوی؟منگل کے روز ہی بھارت کی ایک خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ایک بھارتی فوج کے سینیئر جنرل کے ساتھ انٹرویو شائع کیا، جس میں وہ کھل کر گولڈن ٹیمپل کی انتظامیہ کی اس بات کے لیے تعریف کر رہے ہیں کہ انہیں دربار صاحب میں دفاعی نظام کی تعیناتی کی اجازت ملی۔
بھارت: پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک اور شخص گرفتار
بھارتی فوج کے ایئر ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کنہا نے کہا کہ "تاریخ میں پہلی بار گولڈن ٹیمپل کی لائٹس کو بند کیا گیا تاکہ پاکستان سے آنے والے ڈرونز کا پتہ لگانے" اور ان کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔
بھارتی ایئر ڈیفنس کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا، "یہ بہت اچھا تھا کہ گولڈن ٹیمپل کے ہیڈ گرنتھی نے ہمیں اپنی بندوقیں وہاں تعینات کرنے کی اجازت دی۔
یہ ممکنہ طور پر کئی برسوں میں پہلی بار ہوا ہے کہ انہوں نے گولڈن ٹیمپل کی لائٹس کو بند کر دیا تاکہ ہم ڈرون کو آتے ہوئے دیکھ سکیں۔"ان کا مزید کہنا تھا، "خوش قسمتی سے، ہم نے اندازہ لگا لیا کہ وہ (پاکستان) کیا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ سمجھتے ہوئے کہ وہ اسے (گولڈن ٹیمپل) نشانہ بنائیں گے کیونکہ سرحد کے اس پار ان کا کوئی جائز ہدف نہیں تھا۔
وہ اندرونی طور پر انتشار، افراتفری پھیلانے میں زیادہ دلچسپی رکھتے تھے اور اسی وجہ سے، ہم نے تصور کیا کہ وہ ہماری شہری آبادی اور ہماری مذہبی عبادت گاہوں کو نشانہ بنائیں گے۔"بھارت پاک کشیدگی: بھارت کا ایشیا کپ میں حصہ نہ لینے پر غور
تاہم بھارتی فوج کو اپنے ہی ایئر ڈیفنس کے افسر کے اس بیان کو اس وقت مسترد کرنا پڑا، جب گولڈن ٹیمپل کی انتظامیہ نے، پاکستان کی جانب سے ممکنہ حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارتی فوج کو ٹیمپل کے اندر فضائی دفاعی نظام تعینات کرنے کی اجازت دینے کی سختی سے تردید کی۔
ٹیمپل انتظامیہ نے کیا کہا؟منگل کے روز گولڈن ٹیمپل کے ہیڈ گرنتھی (پجاری) گیانی رگھوبیر سنگھ نے فوج کے ایئر ڈیفنس انچارج لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کنہا کے اس بیان کو مسترد کر دیا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے ہی "آپریشن سندور" کے دوران مندر کے احاطے میں ایئر ڈیفنس گنز کی تعیناتی کی اجازت دی تھی۔
گیانی رگھوبیر سنگھ نے بھارتی فوج کے بیانات کو پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے کہا، "مجھ سے کسی فوجی افسر نے رابطہ تک نہیں کیا، کسی بندوق کی تعیناتی کے بارے میں کوئی بات چیت تک نہیں ہوئی اور نہ ہی سری دربار صاحب میں ایسا کوئی واقعہ پیش آیا ہے۔
"پانی کو ہتھیار بنانے کے'نتائج‘ نسلوں پر محیط ہوں گے، پاکستان
ان کا مزید کہنا تھا، "میں 22 دن کے لیے امریکہ میں چھٹی پر تھا، میں 24 اپریل کو گیا اور 14 مئی کو واپس آیا۔ میرے جانے کے بعد تنازعہ شروع ہوا اور میری واپسی سے پہلے ہی ختم ہو گیا۔"
ان کا مزید کہنا تھا، "شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی کو فوج کے دعوؤں کی جانچ کرنی چاہیے اور اگر کوئی بھی ایس جی پی سی رکن اس معاملے میں ملوث پا یا گیا تو اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔
"پاکستان اور بھارت کے مابین لڑائی میں فاتح کون؟
پہلگام حملے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تقریبا تین روز تک فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رہا تھا، جس میں سرحدی علاقوں میں بسنے والے درجنوں افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے اور زبردست تباہی ہوئی۔ اس دوران امرتسر کے علاقوں بھی دھماکے سنے گئے، تھے، تاہم گولدن ٹیمپل کے علاقے میں ایسے کسی واقعے کی اطلاع نہیں ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان اب بھی ماحول کشیدہ ہے، تاہم سرحد پر اب صورتحال پہلے کے مقابلے میں پرامن ہے۔
ادارت: جاوید اختر
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گولڈن ٹیمپل کی بھارتی فوج نے بھارتی فوج کے دفاعی نظام کی تعیناتی ایئر ڈیفنس کے دوران کی اجازت کہنا تھا کرنے کی کے لیے تھا کہ
پڑھیں:
پاکستان کا گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کا بھارتی الزام مسترد
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) دفترخارجہ نے پاکستان پر گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کا بھارتی فوج کا الزام مسترد کردیا۔
نجی ٹی وی جیو نیو ز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام کو نشانہ بنانے کا تصور بھی نہیں کیاجاسکتا، اس حوالے سے بھارتی الزامات بے بنیاد اور ناقابل قبول ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے خود 6 اور7 مئی کی درمیانی شب پاکستان میں عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، بھارتی الزامات کا مقصد اپنے قابل مذمت اقدام سے توجہ ہٹانا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان سکھ مذہب کے مقدس مقامات کا محافظ ہے، ہر سال ہزاروں سکھ یاتری پاکستان آتے ہیں، پاکستان کرتارپور راہداری پر سکھ یاتریوں کوویزا فری رسائی دیتا ہے۔
پی سی بی نے کوچنگ سٹاف کی تقرری کیلئے اشتہار جاری کر دیا
مزید :