سٹی 42 : سابق صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد نے کہا ہے کہ حکومت برآمدی ترسیل روکنے والوں کے خلاف سخت ایکشن پلان بنائے ۔ 

سابق صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد نے اپنے بیان میں کہا کہ احتجاج کے باعث 30 ہزار ٹرک پھنسے سے 500 میلن ڈالر کا برآمدی نقصان ہوا، ترسیلات کی بندش کے خلاف وفاقی اور صوبائی قوانین پر سختی سے عمل درآمد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برآمدی سامان یا گاڑیاں روکنے پر قید، جرمانہ اور ہرجانے کی سزا ضروری ہے، ترسیل رُکنے سے کارخانے بند، 90 ہزار مزدور متاثر، غیر ملکی آرڈرز منسوخ، پرامن احتجاج آئینی حق، مگر شاہراہوں کی بندش ناقابلِ قبول ہے ۔ 

انجلینا جولی کا شہید خاتون فلسطینی صحافی کو خراج عقیدت ، ویڈیو وائرل

سابق وزیر نے کہا کہ قومی معیشت کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ، گلگت، کراچی کی بندش سے CPEC راہداری متاثر، روزانہ 20 لاکھ ڈالر نقصان متوقع ہے۔ ترسیلی رکاوٹوں سے ٹیکسٹائل، چاول، پھل اور سمندری خوراک سمیت دیگر برآمدات متاثر، برآمدات متاثر ہونے سے غیر ملکی آرڈرز بھارت اور بنگلہ دیش منتقل ہونے لگے ہیں ۔ 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ

اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نےکہا ہےکہ  پیغام پاکستان” ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کا نام ہے اور اس نے پورے ملک میں یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ریاست پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کا جہاد ممکن نہیں۔
قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اجلاس کے دوران کمیٹی کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پیغام پاکستان میں علما کرام کے متفقہ فتوے موجود ہیں جنہوں نے ریاست کے خلاف مسلح کارروائی کو غیر شرعی قرار دیا۔ عطاء اللہ تارڑ نے زور دیا کہ پیغام پاکستان نہ صرف دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ ہے بلکہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا بھی علمبردار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 27 ویں رمضان المبارک کی بابرکت شب کو وجود میں آیا، اور آج کے دور میں دو قومی نظریے کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں غیر مسلم کمیونٹی کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
عطاء اللہ تارڑ نے عزم ظاہر کیا کہ قومی پیغام امن کمیٹی کے پیغام کو ملک کے ہر کونے تک پہنچایا جائے گا تاکہ امن، برداشت اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب، رنگ یا نسل نہیں ہوتا اور ان کے سہولت کار بھی دہشت گردی کے مجرم ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اور ریاست ملک کے دفاع اور سالمیت کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں،بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردِعمل
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین گنے کی فصل پر کیڑوںکے حملے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • قومی شاہراہوں کی بندش سے جموں میں سیب کے تاجروں کو بھاری نقصان
  • نادرا لاہور ریجن میں ’’میری شناخت، میرا تحفظ‘‘ کے موضوع پر خصوصی آگاہی ہفتہ شروع
  • سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی اولین ترجیح ہے: گورنر پنجاب
  • پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے: مریم نواز
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا اولین ترجیح ہے : مریم نواز شریف