لندن:

سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سیاسی دباؤ ہی نیتن یاہو کو غزہ پر اسرائیلی حملے کو روکنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ 

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی ریڈیو 4 کے پروگرام "ٹُوڈے" میں گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو کی حکومت کے ناقد ایہود اولمرٹ کا کہنا تھا کہ برطانیہ سمیت دیگر ممالک کا دباؤ  کافی نہیں، ممکن ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسے رہنما ہی توازن کو بدل سکیں۔

برطانوی اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے اولمرٹ نے کہا کہ سیاسی مذمت جاری رکھیں جتنی ہو سکے لیکن اسرائیلی شہریوں کو اقتصادی پابندیوں کے ذریعے سزا نہ دیں کیونکہ ان میں سے بہت سے لوگ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت معطل کر دی تھی، اسرائیلی سفیر کو طلب کیا اور مغربی کنارے کے آبادکاروں پر نئی پابندیاں عائد کیں۔ برطانیہ نے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر غزہ کی صورتحال کی مذمت بھی کی اور مزید امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز

ریاض:

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ریاض سیزن کے تحت بین الاقوامی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کے ثقافتی ہفتوں کا آغاز ہو گیا۔

منسٹری آف میڈیا اور ریاض سیزن کے باہمی اشتراک سے منعقد ہونے والے اس رنگا رنگ ایونٹ میں دنیا کے مختلف خطوں کی ثقافتوں کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔

سویدی پارک میں 2 نومبر سے 10 دسمبر تک جاری رہنے والے اس سلسلے میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سوڈان، مصر، شام، انڈونیشیا، فلپائن سمیت دیگر ممالک کے ثقافتی ویک منائے جائیں گے۔

ان ہفتوں میں متعلقہ ممالک کے روایتی رقص، موسیقی، دستکاری، لباس اور کھانوں کو پیش کیا جائے گا، جبکہ ان ممالک کے معروف فنکار بھی پرفارم کریں گے۔

ریاض سیزن حکام کے مطابق سویدی پارک میں کھانے پینے کے خصوصی اسٹالز، روایتی بازار، اور مختلف ثقافتی سرگرمیاں منعقد کی گئی ہیں جو زائرین کو تفریح اور معلومات دونوں فراہم کریں گی۔

بچوں کے لیے بھی ایک علیحدہ زون قائم کیا گیا ہے، جہاں انٹرایکٹو گیمز اور ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے اُنہیں مختلف ممالک کے کلچر سے روشناس کرایا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ریاض سیزن کا مقصد سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں اور دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے درمیان ثقافتی ہم آہنگی، رواداری اور باہمی احترام کو فروغ دینا ہے۔

ہر سال یہ زون ملکی و غیر ملکیوں کے لیے خصوصی توجہ کا مرکز رہتا ہے، جو مختلف قومیتوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کی ثقافت کو قریب سے سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کارروائیاں: امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا سے اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف