اسرائیل کی مخالفت میں برطانیہ اپنی معیشت کا نقصان چاہتا ہے تو یہ اسکی مرضی ہے، اسرائیلی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
برطانیہ کی طرف سے آزادانہ تجارتی معاہدے کی بات چیت معطل کرنے کے اعلان پر اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ بیرونی دباؤ اسرائیل کو اسکے مقاصد کے حصول سے نہیں روک سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں وحشیانہ مظالم پر اقوام عالم کی مذمت کے جواب میں اسرائیل کی دھمکیاں جاری ہیں۔ برطانیہ کی طرف سے آزادانہ تجارتی معاہدے کی بات چیت معطل کرنے کے اعلان پر اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی مخالفت میں برطانیہ اپنی معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے تو یہ اس کی مرضی ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بیرونی دباؤ اسرائیل کو اس کے مقاصد کے حصول سے نہیں روک سکتا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی وزارت خارجہ
پڑھیں:
غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا وقت آگیا، اسرائیلی وزیر
اسرائیلی وزیر انصاف یاریف لیوِن نے کہا ہے کہ غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا وقت آ چکا ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر انصاف یاریف لیوِن نے یہ بات اسرائیلی آبادکاروں کے رہنما یوسی ڈاگان سے ملاقات کے دوران کہی۔
یاریف لیوِن کے مطابق غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا موقع تاریخی ہوگا جسے ضائع نہیں کرنا چاہتے۔ ان کا اشارہ ان علاقوں کی جانب بھی تھا جنہیں بین الاقوامی سطح پر متنازعہ قرار دیا جاتا ہے۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے بتایا کہ ملاقات کے دوران لیوِن نے ڈاگان کو مخاطب کرتے ہوئے جو کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ ہم خود پر اپنی خودمختاری نافذ کریں۔ اور اس حوالے سے میرا مؤقف بالکل واضح ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ مسئلہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔
مقبوضہ مغربی کنارہ 1967 سے اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہے، لیکن اسے باضابطہ طور پر کبھی اسرائیل میں ضم نہیں کیا گیا۔ تاہم دائیں بازو کے سخت گیر وزرا طویل عرصے سے اس الحاق پر زور دیتے آئے ہیں۔
حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے اور اس کے بعد غزہ پر شروع ہونے والی جنگ کے بعد، اسرائیلی حکام نے فلسطینی علاقوں کا نقشہ ازسرِنو ترتیب دینا شروع کر دیا ہے۔
اس کے بعد سے اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے، خاص طور پر شمالی علاقوں میں، روزانہ کی بنیاد پر چھاپے اور اجتماعی گرفتاریاں تیز کر دی ہیں۔ ان علاقوں میں اسرائیلی بلڈوزروں نے رہائشی بستیاں مسمار کی ہیں، اور کم از کم 40 ہزار فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کیا گیا ہے۔
Post Views: 2