افغانستان سے تجارت کو سہولت دینے کیلئے ای امپورٹ فارم چھوٹ کی مدت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت نے مدت میں 14جون 2025 تک توسیع کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا ہے، پاکستان اور افغانستان میں باہمی تجارت کو مشکل صورتحال سے بچانے کے لیے الیکٹرانک امپورٹ فارم سے استثنا کی مدت میں توسیع دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے اشیاء کی درآمد پر دی جانے والی الیکٹرانک امپورٹ فارم سے چھوٹ کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت نے مدت میں 14جون 2025 تک توسیع کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا ہے، پاکستان اور افغانستان میں باہمی تجارت کو مشکل صورتحال سے بچانے کے لیے الیکٹرانک امپورٹ فارم سے استثنا کی مدت میں توسیع دی گئی ہے۔ افغانستان سے بینکنگ چینل استوار ہونے تک درآمدات کو ای آئی ایف سے استثنا دیا گیا ہے۔ افغانستان سے درآمدات روپے میں سیٹل کرنے کی آخری تاریخ 15 مئی 2025 تھی۔ وزارت تجارت کے مطابق آخری تاریخ سے قبل شراکت داروں سے مشاورت کرکے تجاویز حکومت کو دینا تھیں لیکن مقررہ مدت کے دوران شراکت داروں کے ساتھ مشاورت مکمل نہیں ہو سکی جس کے باعث اب مدت 14 جون 2025 تک بڑھائی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امپورٹ فارم کی مدت میں
پڑھیں:
پاکستان بھارت کیلئے اپنی فضائی حدود کی بندش میں ایک ماہ اور توسیع کریگا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان اگلے ہفتے بھارت کے لیے اپنے فضائی حدود کی بندش کو ایک اور ماہ کے لیے بڑھا دے گا۔
بھارت نے یکطرفہ طور پر 23 اپریل کو پاکستان کے لیے اپنی فضائی حدود ایک ماہ کے لیے بند کر دی تھی، جس پر پاکستان نے اگلے دن اسی طرح کا جواب دیا تھا۔
یہ اقدام پچھلے مہینے پہلگام میں ہونے والے جھوٹے فلیگ آپریشن کے تناظر میں کیا گیا تھا، جس میں 26 سیاحوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ پابندیاں بلاشبہ بھارت پر بھاری مالی بوجھ ڈال رہی ہیں۔
ایوی ایشن ڈویژن موجودہ مدت ختم ہونے سے پہلے ایک نوٹس ٹو ایئرمین (نوٹم) جاری کرے گا۔
اعلیٰ سطحی ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ اس فیصلے کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا کیونکہ اس صورتحال میں کوئی بہتری نظر نہیں آئی جس کی وجہ سے پاکستان کو یہ کارروائی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
بھارت نے تجارت بھی معطل کر دی تھی، اٹاری بین الاقوامی سرحد بند کر دی تھی اور انڈس واٹرز معاہدہ بغیر کسی اختیار کے معطل کر دیا تھا۔ پاکستان نے اسے جنگ کا عمل قرار دیا۔
بھارت نے پابندیاں عائد کیں جس کے اگلے ہی دن پاکستان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھارتی ملکیت یا آپریٹ کردہ ایئرلائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر رہا ہے، تمام تجارت معطل کر رہا ہے بشمول تیسرے ممالک کے ذریعے اور بھارتی شہریوں کو جاری کیے گئے خصوصی جنوبی ایشیائی ویزے معطل کر رہا ہے۔
دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ملکوں میں اپنے سفیروں/عملے کی تعداد بھی کم کر دی ہے۔ انہیں 55 سے کم کر کے 30 کر دیا گیا اور دفاعی اہلکاروں کے تین عہدے ختم کر دیے گئے۔
ذرائع نے یاد دلایا کہ بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے قواعد کے تحت کوئی بھی رکن ملک ایک بار میں ایک مہینے سے زیادہ کے لیے دوسرے ملک کے فضائی حدود بند نہیں کر سکتا۔
Post Views: 1