دستاویزی فلم “فیبریک آف لائیوز ” چینی سینما گھروں میں ریلیز
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
دستاویزی فلم “فیبریک آف لائیوز ” چینی سینما گھروں میں ریلیز WhatsAppFacebookTwitter 0 21 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا میڈیا گروپ کے ماتحت ادارے سینٹرل نیوز ڈاکیومنٹری فلم اسٹوڈیو (گروپ) کی تیار کردہ دستاویزی فلم “فیبریک آف لائیوز ” چینی سینما گھروں میں ریلیز کی گئی فیبریک آف لائیوز چین کے سنکیانگ کی جنوبی آواتی کاؤنٹی کے دو خاندانوں کی کہانی ہے،
جو کپاس اگاتے ہیں۔ کپاس چننے کے مصروف موسم میں، انھیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن سبھی کی مشترکہ کوششوں سے، دونوں خاندانوں نے آخر کار محنت کے اطمینان بخش ثمرات حاصل کئے ۔ سنکیانگ کی کپاس کی پیداوار چین کی کل پیداوار کا 90 فیصد سے زیادہ ہے
اور سنکیانگ میں مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے کپاس کے لاکھوں کاشتکاروں کی زندگیوں کا کپاس سے گہرا تعلق ہے۔ آواتی کاؤنٹی اعلیٰ معیار کی کپاس کے لئے مشہور ہے اور اسے “چین میں کپاس کا آبائی شہر” قرار دیا گیا ہے۔
فلم میں نہ صرف کپاس کے کاشتکاروں کی کپاس چننے اور فروخت کی کہانی بیان کی گئی ہے بلکہ ان کی حقیقی زندگی اور اپنی محنت سے ایک خوشگوار مستقبل تشکیل دینے کے لیے ان کی جستجو کو بھی دکھایا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور آسیان کے دس ممالک نے چین۔آسیان فری ٹریڈ ایریا ورژن 3.0 مذاکرات مکمل کر لیے آپ جہنم کے ہی حقدار ہیں، جاوید اختر کے متنازع بیان پر پاکستانی فنکاروں کا سخت ردعمل کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں 180 چینی فلموں کی نمائش ، امریکی میڈیا پاکستان کے بجائے جہنم جانا زیادہ پسند کروں گا، جاوید اختر کی احسان فراموشی منشیات برآمدگی کیس؛ اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر کی درخواست ضمانت منظور پہلگام واقعہ، ہانیہ عامر کے ’سردار جی تھری‘ کے کردار کو تبدیل کیے جانے کا امکان بیسویں چائنا فلم ہوابیاؤ ایوارڈز کا اعلان
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فیبریک ا ف
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کے لیے کیےگئے اقدامات گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کیے جائیں گے، شرجیل میمن
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومتِ سندھ نے سیلاب متاثرین کے لیے جو مثالی اقدامات کیے، وہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے لیے ایک مثال بن چکے ہیں۔
ایک بیان میں سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لئے گھروں کی تعمیر کا کام ملکی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا، یہ سب کچھ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ویژن اور قیادت کا ثمر ہے، چیئرمین بلاول بھٹو واضح طور پر کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کو صرف امداد نہیں، بلکہ باعزت زندگی گزارنے کے لیے مکمل گھر دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایات پر حکومت سندھ نے دن رات ایک کر کے متاثرہ علاقوں میں شفاف، پائیدار اور ماحول دوست گھروں کی تعمیر ممکن بنائی، یہ گھر صرف اینٹ اور سیمنٹ کا مجموعہ نہیں، بلکہ ہر خاندان کے لیے نئی زندگی کی امید ہیں، گھروں میں صاف پانی، بیت الخلا، بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات کو بھی شامل کیا جا رہا ہے تاکہ لوگ محفوظ اور باوقار زندگی گزار سکیں۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ کے دیہی اور پسماندہ علاقوں میں خواتین، بچوں، بزرگوں اور معذور افراد کی ضروریات کو خاص طور پر مدنظر رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ توانائی کی جانب سے ہزاروں غریب اور متوسط خاندانوں کو سولر پینل فراہم کیے جا رہے ہیں، غریب خاندانوں کو سولر پینلز کی فراہمی کا مقصد بجلی کے مہنگے بلوں سے نجات دلانا اور اپنی ضرورت کے تحت بجلی پیدا کرنا ہے، سولر پینلز آج کے دور میں صرف متبادل توانائی کا ذریعہ نہیں، بلکہ ایک نئی معاشی آزادی کا راستہ ہیں۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ان گھروں کے مالکانہ حقوق خواتین کو دیئے جار ہے ہیں تاکہ ان میں تحفظ کا احساس پیدا ہو اور خواتین کو بااختیار بنایا جا سکے، یہ سب کچھ صرف حکومت سندھ کی کامیابی نہیں بلکہ سندھ کے عوام کی استقامت، اجتماعی سوچ اور عوام دوست پالیسیوں کی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ لاکھوں خاندانوں کے لیے 21 لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف ایک خواب تھا، جسے سندھ حکومت نے عزم، مسلسل محنت اور عوامی خدمت کے جذبے سے حقیقت کا روپ دیا، سندھ میں 8 لاکھ سے زائد گھر مکمل طور پر تعمیر ہو چکے ہیں، یہ کارنامہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کرنے جیسا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ پرعزم ہے کہ باقی تمام متاثرین کو بھی جلد از جلد گھر فراہم کیے جائیں، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کوئی بھی خاندان بے گھر نہ رہے، ہم یہ یقین سے کہتے ہیں کہ سندھ حکومت کا یہ اقدام عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا جائے گا اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہونا ہمارے اس عزم کی بین الاقوامی تصدیق ہو گی۔