مشیرخزانہ پختونخوا نے صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے وفاق کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
مشیرخزانہ پختونخوا نے صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے وفاق کو خط لکھ دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 May, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز) مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا۔
مزمل اسلم کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ فروری تا اپریل ایف بی آر نے 9 ہزار 300 ارب روپے اکھٹے کیے، ایف بی آر کی جمع شدہ رقم میں کے پی کا حصہ 849 ارب روپے بنتا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ فنانس ڈویژن نے خیبر پختونخوا کو 803 ارب روپے جاری کیے، ناقابل تقسیم محاصل پول کے 4 ارب روپے کی کٹوتی کے بعد وفاق نے 42 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔
مشیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے بقایاجات کی ادائیگی کی بار بار درخواستیں کیں، استدعا کے باوجود ڈیفرنشل شارٹ فال کی رقم موصول نہیں ہوئی۔انہوں نے خط میں لکھا کہ رقم جاری کرنے میں تاخیر سے خیبرپختونخوا میں مالیاتی اثرات پڑ رہے ہیں، صوبے کو مالیاتی بحران سے نکالنے کیلئے مثبت جواب کی ضرورت ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی کی جانب سے جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا عہدہ ملنے پر مبارکباد پی ٹی آئی کی جانب سے جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا عہدہ ملنے پر مبارکباد پاکستان کی غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت، نسل کشی مہم ختم کرنے کا مطالبہ وزیراعظم ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے، امن و امان سے متعلق اہم اجلاس متوقع لکی مروت اور بنوں سے پولیو کے دو نئے کیسز ، رواں سال کیسز کی تعداد 10ہو گئی خاموش تماشائی نہیں بن سکتے،خضدار حملے کا بدلہ ضرور لیا جائے گا، وزیراعلی سرفراز بگٹی کا اعلان عمران خان کا پولی گرافگ، فوٹوگرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے سے انکارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے بقایاجات کی ادائیگی
پڑھیں:
کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف
شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلیے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہش مند ہے اور وہ بچے کو نہ صرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔
خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔
والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ مدعی مقدمہ کے مطابق اہلیہ چند ماہ قبل حاملہ ہونے کے باوجود ناراض ہوکر والدین کے گھر چلی گئی تھی۔
’پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کے ساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم ادائیگی کا مطالبہ کیا، رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہیں جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے‘۔
سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت نہ صرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی، جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی۔
والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورت حال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا تاہم متعدد بار فون کرنے کے باوجود کوئی رابطہ نہیں ہوا کیونکہ موبائل نمبر بند ہے۔
شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہذا قانونی کارروائی کی جائے۔ پولیس نے مقدمے کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کیا۔
اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اُس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ ملکر یہ کام انجام دیا۔
ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے ملکر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر زہرا اور شمع بلوچ کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے گئے ہیں تاہم کامیابی نہ مل سکی، دونوں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔