مشیر خزانہ پختونخوا نے صوبے کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے وفاق کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
مزمل اسلم کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ فروری تا اپریل ایف بی آر نے 9 ہزار 300 ارب روپے اکھٹے کیے، ایف بی آر کی جمع شدہ رقم میں کےپی کا حصہ 849 ارب روپے بنتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے صوبے کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا۔ مزمل اسلم کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ فروری تا اپریل ایف بی آر نے 9 ہزار 300 ارب روپے اکھٹے کیے، ایف بی آر کی جمع شدہ رقم میں کےپی کا حصہ 849 ارب روپے بنتا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ فنانس ڈویژن نے خیبر پختونخوا کو 803 ارب روپے جاری کیے، ناقابل تقسیم محاصل پول کے 4 ارب روپے کی کٹوتی کے بعد وفاق نے 42 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔
وفاقی حکومت اور کے پی حکومت کے درمیان این ایف سی ایوارڈ پر معاملات طے پاگئے، مشیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے بقایاجات کی ادائیگی کی بار بار درخواستیں کیں، استدعا کے باوجود ڈیفرنشل شارٹ فال کی رقم موصول نہیں ہوئی۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ رقم جاری کرنے میں تاخیر سے خیبر پختونخوا میں مالیاتی اثرات پڑ رہےہیں، صوبے کو مالیاتی بحران سے نکالنے کیلئے مثبت جواب کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
فیصل کریم کنڈی کا صوبے کی بہتری اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ہر کوشش کی حمایت کا اعلان
اسلام آباد (ویب ڈیسک) گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے میں امن و خوشحالی کے لئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قومی ترقی کے لئے اتحاد اور اجتماعی کوششیں ناگزیر ہیں، انہوں نے حال ہی میں منعقدہ صوبائی وزرا کی حلف برداری کی تقریب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب صوبائی استحکام اور ترقی کے لئے تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ وہ کسی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کریں گے جو ترقی کے عمل میں رکاوٹ یا بہتری کی راہ میں مشکلات پیدا کرے، آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے امکان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے یاد دلایا کہ اسی نوعیت کی ایک کانفرنس پہلے ہی صوبائی سطح پر منعقد ہو چکی ہے جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے شرکت کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہر اُس کوشش کی حمایت کریں گے جو صوبے کی صورتحال میں بہتری اور عوام کی فلاح کے لئے کی جائے۔