افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی قابل قبول نہیں، امیر جماعت اسلامی WhatsAppFacebookTwitter 0 21 May, 2025 سب نیوز

لاہور(سب نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے دونوں حکومتوں پر زور دیا ہے کہ بامعنی مذاکرات کیے جائیں۔
جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ سے جاری بیان کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بلوچستان کے علاقے خضدار میں اسکول بس پر دہشت گردی کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہدا کے درجات کی بلندی، لواحقین کے لیے صبر اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا اور یہ بزدلی اور ظلم کی انتہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ عوام کے جان و مال، عزت و آبرو کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اسے یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات سے ہر پاکستانی مضطرب ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قیام امن حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے، امن کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں بھارت کی خفیہ ایجنسی را اور اسلام اور پاکستان دشمن عناصر ملوث ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت اسکول بس حملے میں ملوث مجرموں اور ان کے پشت پناہوں کو منظرعام پر لائے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد اور کابل بامعنی مذاکرات کریں، افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی قابل قبول نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کی محرومیاں دور کی جائیں اور انہیں ان کے جائز حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی یورپی سفارتکاروں کے وفد پر فائرنگ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی یورپی سفارتکاروں کے وفد پر فائرنگ آئی ایم ایف کا ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر عدم اطمینان کا اظہار چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاواکا ہیڈکوارٹرز میں جدید ڈے کیئر سینٹر کا افتتاح سپریم کورٹ نے 7ماہ میں سزائے موت کے 52فیصد مقدمات نمٹا دیے دو اور 3مئی کودریائے چناب کے پانی پر بھارت نے چھیڑ چھاڑ کی ،تحقیقات کر رہے ہیں ، انڈس واٹر کمشنر توہین عدالت کیس، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور فیصل نثار چوہدری کو 6 ماہ قید کا حکم، ملازمت کیلئے نااہل قرار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی حافظ نعیم الرحمان نے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ

پڑھیں:

ظالم نظام سے مفاہمت نہیں،مزاحمت مومن کا شعار ہے،ڈاکٹڑ اسامہ رضی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)مرکزی نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر اسامہ رضی نے جماعت اسلامی ضلع وسطی میں جامع مسجد الفلاح ،ضلع قائدین میں جامع مسجد حرمین ،ضلع شمالی میں جامع مسجد الہدیٰ اور لانڈھی میں جامع مسجد قریشاں میں علیحدہ علیحدہ ایک روزہ دعوتی و تربیتی اجتماع عام سے شہادت امام حسینؓ و شہادت حق ‘‘کے موضوع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ حضرت امام حسینؓ کی شہادت، دراصل حق و باطل کے معرکے میں حق کی سربلندی کا اعلان ہے۔ میدانِ کربلا ہمیں سکھاتا ہے کہ باطل کے سامنے سر جھکانے کے بجائے، حق پر قائم رہنا عین دین ہے۔ انہوں نے ہمیں یہ پیغام دیا کہ ظالم نظام سے مفاہمت نہیں بلکہ مزاحمت مؤمن کا شعار ہے۔ آج بھی وقت کا یزید، استحصالی نظام، سودی معیشت، کرپشن اور ظلم کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ جماعت اسلامی، امام حسینؓ کے پیغام کو مشعلِ راہ بنا کر حق کے قیام کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔ ہم عوام کو دعوت دیتے ہیں کہ ظلم کے خلاف، دین کے غلبے کے لیے جماعت اسلامی کے دست و بازو بنیں۔جماعت اسلامی فارم 47کی حکومت، ہائبرڈ نظام اور 26ویں ترمیم کو نہیں مانتی۔ ڈنڈا نہیں بلکہ آئین کسی قوم کو جوڑ کر رکھتا ہے۔ آئین کی پامالی قوم پر ظلم ہے، اور اسلام کے نام پر یہ ظلم کرنا مزید ظلم ہے۔ دعوتی و تربیتی اجتماع عام سے مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر عطا الرحمن، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری پاکستان شیخ عثمان فاروق،امیرکراچی منعم ظفر خان،امیر ضلع وسطی سید وجیہ حسن،امیر ضلع کیماڑی مولانا فضل احد،امیر ضلع شرقی نعیم اختر،امیرضلع ائرپورٹ محمد اشرف ودیگر نے بھی خطاب کیاجبکہ نائب امیرکراچی ڈاکٹر واسع شاکر نے درس قرآن پیش کیا۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے مزیدکہاکہ حق کی شہادت دینا اسلام کا اول ستون ہے اور یہی حضرت امام حسینؓ کا راستہ ہے۔ وقت کے یزید کو دل میں برا جاننا ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔ اس کے بعد ایمان ہی نہیں ہوتا، تب بڑی سے بڑی نیکی بھی کسی کام کی نہیں۔ ڈاکٹر عطا الرحمن نے ’’اسلامی ریاست کا قیام ، ایک دینی ذمے داری ‘‘کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم جس دور سے گزر رہے ہیں، وہ فکری، سیاسی، اخلاقی اور معاشی زوال کا دور ہے۔ اسلامی ریاست کا قیام محض ایک سیاسی نعرہ نہیں، بلکہ ایک ایمانی تقاضا اور دینی ذمے داری ہے۔اسلامی ریاست کا مقصد انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر صرف اللہ کی بندگی میں لانا ہے۔ یہی اصل آزادی اوراصل نجات ہے۔آج پاکستان میں کرپشن عام ہے۔قانون امیروں کے لیے نرم، غریبوں کے لیے سخت ہے۔معیشت سودی نظام میں جکڑی ہوئی ہے۔تعلیم، صحت، انصاف سب بحران کا شکار ہیں۔یہ سب اس وقت تک تبدیل نہیں ہوسکتا، جب تک ہم اسلامی نظام کو بطور ریاستی نظام نافذ نہ کریں۔ ایک ایسا نظام جو عدل و مساوات، دیانت و شفافیت اور خدمت و اخوت جیسے اصولوں پر قائم ہو۔اسلامی ریاست کا مقصدقرآن و سنت کی بالادستی،عدل و انصاف کا قیام،اقامت نماز اور زکوٰۃ کا نظام،تعلیم کا فروغ اور جہالت کا خاتمہ،عورتوں، اقلیتوں اور کمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ اور سب سے بڑھ کر اللہ کی بندگی کا عملی نظام قائم کرنا ہے۔جماعت اسلامی کی بنیاد ہی اقامت دین پر رکھی گئی ہے ہم نہ صرف اسلامی ریاست کے قائل ہیں، بلکہ اس کے قیام کے لیے پرامن، جمہوری اور دعوتی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی دعوت ہر اس فرد کے لیے ہے جو ظلم سے تنگ آ چکا ہے،جو عدل چاہتا ہے،جو اسلام کو صرف مسجد تک محدود نہیں رکھنا چاہتا،جو زندگی کے ہر شعبے میں اسلام کو نافذ ہوتا دیکھنا چاہتا ہے۔اسلامی نظام کا نفاذ اسی وقت ممکن ہوسکے گا جب دعوت و تربیت کے ذریعے ہر فرد کو اقامت دین کا شعور حاصل ہوسکے گا،جمہوری طریقے سے تبدیلی لانے کی ضرورت ہے،اصلاحِ معاشرہ کے لیے انسانی کردار، اخلاق، معیشت، تعلیم ہر سطح پر اصلاحی کام کرنے کی ضرورت ہے۔نوجوان طبقہ ہی اس ملک کا سرمایہ ہے،یہ وقت سوشل میڈیا کی بحثوں میں الجھنے یا مایوسی کا شکار ہونے کا نہیں، بلکہ شعور و عمل کے ساتھ اسلامی نظام کے قیام کی جدوجہد میں شامل ہونے کا ہے۔ہم عزم کرتے ہیں کہ ہم سب مل کر جماعت اسلامی کا حصہ بنیں اور اسلامی نظام کو لانے کی جدوجہد کریں۔شیخ عثمان فاروق کا ’’تحریک اسلامی منزل بہ منزل‘‘کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تحریک اسلامی ایک مسلسل جدوجہد کا نام ہے جو اقامت دین کے لیے ہر دور میں برپا رہی ہے۔ ہم نے اپنی جدوجہد کا آغاز مسجد، مدرسے، گھر اور معاشرے سے کیا اور اب ہم پارلیمان، عدالت اور میڈیا تک پہنچ چکے ہیں۔ جماعت اسلامی کا کارواں منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ ہر وہ شخص جو دین کی سربلندی، کرپشن سے پاک پاکستان اور عدل پر مبنی نظام چاہتا ہے، وہ اس تحریک کا حصہ بنے۔ منعم ظفر خان نے ’’توسیع دعوت، فروغ وسائل،توسیع تنظیم‘‘کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دعوتِ دین کا پیغام ہر گلی، ہر بستی اور ہر دل تک پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ جماعت اسلامی دعوت کے ساتھ ساتھ تنظیمی طور پر خود کو ہر طبقے اور علاقے میں مضبوط کر رہی ہے۔ وسائل کے فروغ کے بغیر ایک مضبوط دینی و فلاحی تحریک ممکن نہیں، اس لیے ہم عوام کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ جماعت اسلامی کے مالی، فکری اور تنظیمی بازو بنیں۔ کراچی کو اس کی اصل شناخت، عدل، ترقی اور دیانت داری کی طرف لانے کے لیے بھرپور عوامی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جماعت اسلامی کے دست و بازو بنیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ
  • سابق امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب راؤ محمد ظفر انتقال کرگئے  
  • ظالم نظام سے مفاہمت نہیں،مزاحمت مومن کا شعار ہے،ڈاکٹڑ اسامہ رضی
  • بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی
  •  اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف ایران کی مدد کی، اسحاق ڈار
  • دوحہ کا وعدہ اور خوارج کی تلوار
  • بھارت دہشت گردی کے خاتمے  کیلیے پاکستان سے مذاکرات کرے، بلاول
  • بنیان مرصوص کے جذبے سے دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے، امیر مقام
  • محض تقریر میں خلل ڈالنے پر نااہلی کا مطالبہ قابلِ قبول نہیں، رضا ربانی
  • محض تقریر میں خلل ڈالنے پر نااہلی کا مطالبہ قابلِ قبول نہیں: رضا ربانی