اسلام آباد (ویب ڈیسک) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

ایک بیان میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہر 5 میں سے ایک شخص کو بھوک کا سامنا ہے، غزہ کی پوری آبادی کو غذائی عدم تحفظ اور قحط جیسے خطرے کا سامنا ہے، پاکستان غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی زمینی کارروائیاں خطے میں امن و استحکام کی کوششوں کیلئے خطرہ ہیں، غزہ میں ہسپتالوں اور اہم انفراسٹرکچر کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی اقدامات عالمی قوانین اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کی نسل کشی کی اسرائیلی مہم کو فوری ختم کرے، فلسطینیوں کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں۔

نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوششوں کی مخالفت کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فلسطینیوں کو

پڑھیں:

غزہ :یورپی یونین کا امدادی مراکز کی صورتحال پر اظہارِ برہمی، اسرائیلی فاؤنڈیشن سے لاتعلقی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز: یورپی یونین نے غزہ میں سرگرم ’’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف)‘‘ کے امدادی مراکز کے گرد پیش آنے والے واقعات کو ’’ناقابل برداشت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس صورتحال کو ہرگز برداشت نہیں کیا جا سکتا اور فوری طور پر تشدد کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یورپی کمیشن کے ترجمان اناؤر الانونی نے برسلز میں ایک پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ “غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز کے گرد جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ناقابل برداشت ہے، یہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا اور ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ تشدد کا فوری خاتمہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کا مؤقف ہمیشہ سے واضح رہا ہے کہ انسانی امداد کو نہ تو سیاسی بنایا جانا چاہیے اور نہ ہی عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ ایسی امداد اقوام متحدہ کے زیر نگرانی، بنیادی انسانی اصولوں کے مطابق فراہم کی جانی چاہیے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ یورپی یونین نہ صرف جی ایچ ایف کی اس امدادی مہم کو مالی معاونت فراہم نہیں کر رہی بلکہ اس کے ساتھ کسی قسم کا تعاون بھی نہیں کر رہی۔ “ہم اس منصوبے کی نہ مالی مدد کر رہے ہیں، نہ ہی اس سے کسی سطح پر تعاون کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں اکتوبر 2023 سے اب تک 57 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیلی حملوں سے غزہ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے، جبکہ خوراک کی قلت اور وبائی امراض نے صورتحال کو مزید سنگین کر دیا ہے۔

خیال رہےکہ  غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن جو ایک امریکی ادارہ ہے اور اسرائیل کی پشت پناہی سے کام کر نے والا ادارہ فلسطینیوں میں امداد تقسیم کرنے کے بجائے موت کی نیند سلا دیتے ہیں،حالیہ دنوں میں اس تنظیم سے منسلک امدادی مراکز پر امداد کے حصول کی کوشش کرنے والے کئی فلسطینی اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مذہبی اور مسلکی رواداری کے فروغ کے لیے علما کی جانب سے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، علامہ طاہر اشرفی
  • القسام بریگیڈ کے نئے سربراہ غزہ معاہدے میں رکاوٹ؟ امریکی اخبار کا انکشاف
  • غزہ میں خوراک کے متلاشی فلسطینیوں پر فائرنگ، 27 مئی سے 613 شہادتیں
  • غزہ :یورپی یونین کا امدادی مراکز کی صورتحال پر اظہارِ برہمی، اسرائیلی فاؤنڈیشن سے لاتعلقی
  • پی ٹی آئی رہنما مذاکرات کیلئے تیار، رکاوٹ صرف عمران خان
  • غزہ میں غذائی قلت کا بحران عالمی ضمیر کا امتحان بن چکا ہے،حمیرا طارق
  • اسٹارلنک کو پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی کیلئے شدید مشکلات، عارضی رجسٹریشن بھی ختم
  • غزہ میں انسانی امداد کی فوری فراہمی کی اجازت دی جائے: اقوامِ متحدہ کا مطالبہ
  • چین کے مفادات کی قیمت پر کسی بھی تجارتی  معاہدے  کے خلاف جوابی اقدامات اٹھائے جائیں گے، چینی وزارت تجارت
  • ہمیں سارے غزہ پر قبضہ کرنا چاہئے، صیہونی وزیر داخلہ