وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ میں ہر 5 میں سے ایک شخص کو بھوک کا سامنا ہے، غزہ کی پوری آبادی کو غذائی عدم تحفظ اور قحط جیسے خطرے کا سامنا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، غزہ میں اسرائیلی زمینی کارروائیاں خطے میں امن و استحکام کی کوششوں کےلیے خطرہ ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسپتالوں اور اہم انفرا اسٹرکچر کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی اقدامات عالمی قوانین اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔

نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کی نسل کشی کی اسرائیلی مہم کو فوری ختم کرے، فلسطینیوں کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوششوں کی مخالفت کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے پاکستان میں راشن پیکجز کی تقسیم کے تیسرے مرحلے کا آغاز

کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے سال 2025 کے لیے پاکستان میں اپنے فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ کے تیسرے مرحلے کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔

کنگ سلمان ریلیف سینٹر ملک کے 34 پسماندہ اضلاع میں 30 ہزار غذائی پیکجز تقسیم کرے گا جس سے 2 لاکھ 10 ہزار سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: عالمی ادارہ صحت، پاکستان میں غذائی قلت کے شکار 80 ہزار بچوں کو علاج میں مدد دیگا

پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سعودی سفارت خانہ اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جس میں سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی، وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین اور کنگ سلمان ریلیف سینٹر پاکستان کے ڈائریکٹر عبداللہ البقمی نے شرکت کی۔

یہ اقدام اس منصوبے کے پہلے 2 کامیاب مراحل کی تکمیل کے بعد کیا جا رہا ہے جن کے دوران 5 ماہ کے عرصے میں بلوچستان، سندھ، پنجاب، خیبر پختونخوا ، گلگت بلتستان، اور آزاد جموں و کشمیر کے 61 اضلاع میں 60 ہزار فوڈ پیکجز تقسیم کیے گئے۔

اس فوڈ پیكج میں تمام تر ضروری اشیا خرونوش شامل ہیں۔ ایک فوڈ پیکج 95 كلوگرام پر مشتمل ہے جس میں 80 كلو آٹا، 5 كلو دال چنا، 5 لیٹر كوكنگ آئل اور 5 كلو چینی شامل ہے۔ یہ پیکجز ایک خاندان کو پورے مہینے کے لیے کفایت فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں جو کہ کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی نگرانی اور مقامی حکومت کے تعاون سے تقسیم کیے جائیں گے۔

یہ بھیپڑھیے: گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کی جائے، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

اس منصوبہ کا مقصد غذائی عدم تحفظ کا تدارک، غذائی صحت میں بہتری، اور قدرتی آفات سے متاثرہ و پسماندہ طبقات کی مدد کرنا ہے۔ تقسیم کے لیے مستحق خاندانوں کی نشاندہی مقامی حکام کے ساتھ مل کر کی جائے گی تاکہ امداد درست حقداروں تک پہنچ سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

FOOD SECURITY Pakistan خوراک راشن راشن تقسیم

متعلقہ مضامین

  • جنوبی ایشیا کے ماحولیاتی چیلنجز اور سوشل میڈیا کا کردار
  • غزہ، خوراک کے انتظار میں کھڑے فلسطینیوں پر ایک بار پھر صیہونی فوج کی فائرنگ، 42 شہید
  • پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل فنڈزکی کمی کے باعث غیرفعال ہوگئی
  • ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کوئی تحقیقی منصوبہ شامل نہ ہونے کے باعث عملی طور پر ’غیر فعال‘
  • غزہ میں خوراک کے متلاشی فلسطینیوں پر فائرنگ، 27 مئی سے 613 شہادتیں
  • خوراک کیلیے قطار لگائے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ؛ شہادتیں 613 ہوگئیں
  • کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے پاکستان میں راشن پیکجز کی تقسیم کے تیسرے مرحلے کا آغاز
  • غزہ میں غذائی قلت کا بحران عالمی ضمیر کا امتحان بن چکا ہے،حمیرا طارق
  • غزہ میں امدادی مراکز پر فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، 5 ہفتوں میں 600 شہید
  • غزہ: امریکی کنٹریکٹرز کا بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پر گولیاں چلانے کا انکشاف