کراچی: ملبے سے مزید لاشیں نکال لی گئیں، ہلاکتیں 23 ہو گئیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
کراچی (سٹاف رپورٹر) شہر قائد میں لیاری عمارت سانحے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 23 ہو گئی ہے۔ منہدم عمارت کے ملبے سے مزید 11 لاشیں نکال لی گئیں ہیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہوگئی ، منہدم عمارت کے ملبے تلے ابھی تک کئی افراد دبے ہوئے ہیں، ریسکیو 1122کے مطابق ہفتہ کو ملبے سے مزید 11 لاشیں نکالی گئی ہیں۔ ڈی سی سائوتھ جاوید نبی کھوسو نے بتایا کہ ملبہ ہٹاتے ہوئے احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ منہدم بلڈنگ کے اطراف بھی متعدد مخدوش عمارتیں موجود ہیں، جنھیں خالی کرا لیا گیا ہے، زخمی ہونے والے 8افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں، جب کہ امدادی کارروائیوں کو 24گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے اور آپریشن مکمل کرنے کے لیے مزید 8گھنٹے سے زائد کا وقت درکار ہوگا۔ ملبے میں مزید 6سے 7افراد دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ علاوہ ازیں ملبے تلے دبنے والوں میں ایک نو بیاہتا جوڑا بھی شامل ہے۔ مکینوں کے مطابق ملبے تلے دبے اس جوڑے میں شوہر کا نام نیرول جبکہ بیوی کا نام منیشا ہے۔ یہ نوجوان جوڑا محض پانچ ماہ قبل ہی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا تھا۔ عمارت کے ملبے سے مزید افراد کے نکالے جانے کی امید ہے، جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ ریسکیو حکام نے عمارت کے ملبے سے تین ماہ کی ایک بچی کو زندہ نکالا تھا، لیکن تاحال بچی کے ماں باپ کو نہیں نکالا جا سکا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود انسانی المیہ برقرار ہے، جہاں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں۔ حماس نے یہ لاشیں ریڈ کراس کی نگرانی میں اسرائیل کو سپرد کیں۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، دونوں یرغمالیوں کی باقیات کو اسرائیل کے قومی فرانزک انسٹیٹیوٹ منتقل کیا جائے گا۔ اس تازہ پیش رفت کے بعد اب 11 مزید لاشوں کی حوالگی باقی ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے دوران 1139 اسرائیلی ہلاک اور تقریباً 200 افراد یرغمال بنائے گئے تھے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے حماس سے لاشیں وصول کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مغویوں کی واپسی کی کوششیں جاری رہیں گی اور جب تک آخری مغوی واپس نہیں آتا، یہ عمل نہیں رکے گا۔
دوسری جانب، حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے متاثرہ علاقوں میں ملبے تلے موجود لاشوں کو نکالنے کے لیے ہیوی مشینری کی اجازت درکار ہے۔ تنظیم کے مطابق، کئی مقامات پر لاشوں کی بازیابی مشکل ہو گئی ہے۔
ادھر اسرائیل نے الزام لگایا کہ حماس جان بوجھ کر تاخیر کر رہی ہے اور مطالبہ کیا کہ تنظیم تمام ہلاک شدہ مغویوں کی لاشیں فوری طور پر واپس کرے۔
واضح رہے کہ جنگ بندی کے باوجود 29 اکتوبر کو اسرائیلی فضائی حملوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔ اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 68 ہزار 527 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 395 زخمی ہو چکے ہیں۔