data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ میں اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران جنوبی شہروں آدیامان، ادانا اور انطالیہ کے میئر کو حراست میں لے لیا گیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ان گرفتاریوں کا مقصد مبینہ بدعنوانی اور منظم جرائم کی تحقیقات ہے، تاہم ناقدین اسے اپوزیشن کو دبانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں آدیامان کے میئر عبد الرحمن توتدیر اور ادانا کے میئر زیدان کارالار کا تعلق مرکزی اپوزیشن جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی سے ہے۔ تینوں میئرز کو متعلقہ شہروں کے پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے حراست میں لیا گیا اور اب مبینہ طور پر استنبول منتقل کیا جا رہا ہے۔ استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی میں مجموعی طور پر 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر منظم جرائم، رشوت خوری اور ٹھیکوں میں گڑبڑ کے الزامات ہیں۔ دوسری جانب پراسیکیوٹر نے میئر استنبول اکرم امام اوگلو کے یونیورسٹی سے کیے گئے ڈپلوما کے سرٹیفکیٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔یاد رہے کہ مارچ میں استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو کرپشن کے الزامات میں جیل بھیجا گیا تھا،جس کے بعد ملک بھر میں شدید مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ حکومت اس امر کی تردید کرتی ہے کہ یہ مقدمات سیاسی وجوہ کی بنیاد پر قائم کیے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے میئر

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکومت کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کب آئے گی؟ گورنر نے بتادیا

فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جس دن اپوزیشن کے پاس ایک بھی رکن زیادہ ہوجائے گا صوبائی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لاسکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جس دن اپوزیشن کے پاس ایک بھی رکن زیادہ ہوجائے گا صوبائی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لاسکتے ہیں۔ نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں گورنر کے پی نے کہا کہ ہم نے تو ابھی تک کوئی سازش کی اور نہ ہی کوئی بیان دیا، وزیراعلیٰ خود ہی دھمکیاں دے رہے ہیں، گنڈا پور نے کہا کہ بجٹ پاس نہیں ہوگا تو اُس کے بعد جو آئینی راستہ ہوتا اُسے ہی اختیار کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ویسے ہم نہیں چاہتے ہی علی امین گنڈا پور بے چارہ بے روزگار ہو اور سیاست چھوڑے۔

گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ وفاق ہو یا صوبہ، اپوزیشن کے پاس جس دن بھی ایک ممبر زیادہ ہو تو عدم اعتماد کی تحریک لائی جاسکتی ہے اور یہ ہمارا جمہوری حق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مخصوص نشستوں کے بعد اپوزیشن کے اس وقت اسمبلی میں 54 ممبران ہیں اور یہ اچھی تعداد ہے، تاہم ابھی ہم نے عدم اعتماد کا حتمی فیصلہ نہیں کیا اور ممبران مزید بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں، وقت آنے پر فیصلہ کریں گے کہ کیا کرنا ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عمران خان کے خلاف وفاق میں عدم اعتماد سے پہلے بھی ایسے ہی ڈائیلاگ سُن رہے تھے مگر ہم نے اُس میں کامیابی حاصل کی۔ گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان قد آور سیاسی شخصیت ہیں اور سیاست میں اُن کا بہت اہم کردار ہے، ہماری آپس میں ملاقاتیں اور سیاسی بات چیت رہتی ہے، سیاسی لوگوں کے ساتھ ہماری غمی اور خوشی، آنا جانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پڈعیدن، نواحی علاقوں میں پولیس کا کریک ڈائون، 5ملزمان گرفتار
  • سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن 
  • ملک بھر میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 90 لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد، خاتون سمیت 7 گرفتار
  • ترک صدر کی مخالف جماعتوں کیخلاف کریک ڈاؤن آپریشن؛ مزید 3 میئرز گرفتار
  • صحابہ کیخلاف نا زیبا الفاظ ،شیعہ علما کونسل کے مشرف سومرو گرفتار
  • اپوزیشن کا اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ
  • جیکب آباد ،مسافروین حادثے کا مقدمہ نامعلوم ڈرائیور کیخلاف درج
  • خیبر پختونخوا حکومت کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کب آئے گی؟ گورنر نے بتادیا
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بڑا اقدام، اپوزیشن کے 26 ارکان کیخلاف نااہلی ریفرنس دائر