غزہ میں امریکی سیکیورٹی کنٹریکٹرز کی جانب سے خوراک کے لیے جمع فلسطینیوں پر فائرنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

امریکی خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ میں امدادی مراکز پر تعینات امریکی سیکیورٹی کنٹریکٹرز نے خوراک کے لیے جمع بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پر براہِ راست گولیاں چلائیں، اسٹن گرینیڈز اور مرچ اسپرے کا بھی استعمال کیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ اقدامات بغیر کسی واضح خطرے کے کیے گئے۔ دو امریکی کنٹریکٹرز نے بتایا کہ سیکیورٹی عملہ غیر تربیت یافتہ اور بھاری اسلحے سے لیس تھا۔

ویڈیوز میں کنٹریکٹرز کو اسرائیلی ٹینکوں کے ذریعے طاقت کا مظاہرہ کرنے کی بات کرتے سنا گیا۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ امدادی مرکز میں چہرے کی شناخت کرنے والے کیمرے بھی نصب تھے، جن کی مدد سے مشتبہ افراد کی شناخت کی جاتی ہے اور معلومات اسرائیلی فوج کے ساتھ شیئر کی جاتی ہیں۔

کنٹریکٹرز کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کو مبینہ طور پر کسی بھی مشتبہ شخص کی تصویر لینے کی ہدایت دی گئی تھی، جسے بعد میں ڈیٹا بیس میں شامل کیا جاتا ہے۔

اسرائیلی حمایت یافتہ اور امریکی امداد سے چلنے والی غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن نے انٹیلی جنس جمع کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔

امریکی حکومت اس ادارے کو گزشتہ ماہ 30 ملین ڈالر کی امداد فراہم کر چکی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹرمپ کی کنفیوژن

اسلام ٹائمز: امریکی صدر نے "جنگ کی قیمت" ادا کی ہے اور ابھی ادا کریں گے لیکن وہ اس مساوات میں "فائدہ" حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ دوسری جانب نطنز اور فوردو جوہری تنصیبات پر حملے میں ٹرمپ کو ان کی بے شرمی اور مہنگی کارروائی پر اقتدار کی پس پردہ لابیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس پس پردہ دباؤ کا نتیجہ یہ برآمد ہو رہا ہے کہ ٹرمپ ایران کے ایٹمی انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے پر بار بار اصرار کررہا ہے۔ تحریر و ترتیب: علی واحدی

امریکی صدر نے "ایران کے جوہری پروگرام کی تباہی" کے بارے میں اپنی معمول کی مبالغہ آرائیوں کو دہراتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اگر ایران اپنی جوہری سرگرمیوں کی تعمیر نو کی طرف بڑھا تو امریکہ دوبارہ کارروائی کرے گا۔ ٹرمپ نے اپنے معمول کے دعووں کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایران کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے اور اس نے ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی طرف بڑھنے سے روک دیا ہے۔

کنفیوزڈ امریکی صدر کے حالیہ دعوے کے حوالے سے دو بنیادی نکات پر غور کرنے کی ضرورت ہے
اول یہ کہ ایران کی جوہری سرگرمیوں کی مکمل تباہی کے حوالے سے ٹرمپ کے موقف کی ترتیب اور تکرار نے اس حملے کی ناکامی کے بارے میں پردے کے پیچھے  حقائق کو بے نقاب کردیا ہے۔ گویا اس مقام پر یہ واضح ہوگیا ہے کہ پینٹاگون اور سینٹ کام کے حوالے سے شائع ہونے والی ابتدائی رپورٹس (جن میں ایران کے جوہری ڈھانچے کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں واشنگٹن کی ناکامی کی تصدیق کی گئی ہے) کا سایہ ٹرمپ کے پریشان ذہن پر بدستور منڈلا رہا ہے۔

امریکی صدر نے "جنگ کی قیمت" ادا کی ہے اور ابھی ادا کریں گے لیکن وہ اس مساوات میں "فائدہ" حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ دوسری جانب نطنز اور فوردو جوہری تنصیبات پر حملے میں ٹرمپ کو ان کی بے شرمی اور مہنگی کارروائی پر اقتدار کی پس پردہ لابیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس پس پردہ دباؤ کا نتیجہ یہ برآمد ہو رہا ہے کہ ٹرمپ ایران کے ایٹمی انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے پر بار بار اصرار کررہا ہے۔

پاگل اور جنونی انداز میں بیان کو دہرانا عام طور پر خاص و  عام کی طرف سے اس کی عدم قبولیت کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایک قاعدہ جو فوردو اور نطنز ایٹمی تنصیبات پر حملے کے نتائج کے بارے میں ٹرمپ کے دعوے پر بھی صادق آتا ہے۔ دوسرا نکتہ ٹرمپ کے الفاظ اور موقف میں "تعارف" اور "اختتام" کے درمیان عدم تناسب پر مرکوز ہے! اگر امریکی صدر ایران کی جوہری تنصیبات کی تباہی پر پختہ یقین رکھتے ہیں، تو انہیں ایران کے خلاف اپنے اگلے اقدامات کو بیان کرنے میں مشروط بیانات (اگر مگر) کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔

یہ بات بالکل واضح ہے کہ اگر ایران کا جوہری ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے اور اگر یہ سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوتی ہیں تو ایران کے ساتھ فوجی تصادم پر ٹرمپ کے بار بار زور دینے کی کوئی گنجائش نہیں بنتی ہے۔ اس جملے کا بذات خود یہ مفہوم بنتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ابھی ایران کے جوہری پروگرام اور موجود تنصیبات کے بارے میں ابھی تک حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔

دریں اثنا، افزودہ یورینیم کے ذخائر (60% افزودگی پر مبنی) کا معمہ اب بھی اپنی جگہ قائم و  مضبوط ہے، اور امریکی-یورپی حکام کو ابھی تک اسے حل کرنے کی طاقت نہیں ملی ہے۔ یہ بنیاد اور نتیجہ وائٹ ہاؤس کے اہلکاروں کے غصے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف حالیہ شکست کا منطقی نتیجہ ہے۔ یہ الجھن مستقبل میں ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں کے الجھے ہوئے پراگندہ ذہنوں پر سایہ فگن رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا میں سرکاری فنڈز کا 10 فیصد مسلح گروہوں کو دیا جا رہا ہے ؛ فضل الرحمان کا انکشاف
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے میری تصویر پوسٹ کی، چند روز بعد بلڈوزر پہنچ گیا، بے گھر امریکی شخص کا انکشاف
  • "معافی وہ مانگیں جنہوں نے 26 نومبر کو اپنے ہم وطنوں پر گولیاں چلائیں"فیلڈ مارشل کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل
  • زائرین پر پابندی ۔۔۔ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
  • ٹرمپ کی کنفیوژن
  • پاکستان نے گریٹر اسرائیل اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی سازش مسترد کردی
  • پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کر دی
  • اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کیلئے کئی ایک ممالک کیساتھ مذاکرات میں مصروف
  • ریاست چلانے والو ! ہم نے تو برداشت کرلیا ہے، آپ نہیں کر پاؤ گے: گنڈاپور
  • ریاست نے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے، ریاست چلانے والو! وقت ایک جیسا نہیں رہتا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ