بھارتی میڈیاکا واویلا، سچائی کا قافلہ رواں دواں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
پاکستان کی عسکری تاریخ میں ایک نیا باب اس وقت رقم ہوا جب جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے اعلیٰ ترین عسکری عہدے پر ترقی دی گئی۔ یہ ترقی صرف ایک عہدے کی تبدیلی نہیں، بلکہ ایک نظریے، ایک استقامت، ایک جذبے اور ایک عزم کی توثیق ہے۔ جنرل عاصم منیر نے جس تدبر، بصیرت اور حب الوطنی سے پاک فوج کی قیادت کی ہے، وہ نہ صرف قابلِ تحسین ہے بلکہ دشمنانِ وطن کے لیے ایک پیغام بھی ہے کہ پاکستان کی فوج صرف وردی میں ملبوس افراد کا مجموعہ نہیں بلکہ یہ ایک نظریاتی قلعہ ہے، جو ہر سازش کا مردانہ وار مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔جنرل عاصم منیر کی عسکری بصیرت نے پاکستان کو کئی داخلی و خارجی خطرات سے بچایا۔ جب بھارت کی جانب سے جارحیت کے شعلے بھڑکائے گئے، تو یہی قیادت تھی جس نے اس آگ کو دشمن کی سرحدوں تک محدود رکھا اور پاکستان کے وقار کو سر بلند رکھا۔ دشمن کو منہ کی کھانا پڑی اور اقوامِ عالم نے تسلیم کیا کہ پاکستان کی افواج صرف دفاعی صلاحیت نہیں رکھتیں بلکہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی جرت بھی رکھتی ہیں۔
بھارت، جو خود کو ایک جمہوری اور ابھرتی ہوئی عالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے، درحقیقت اخلاقی، عسکری اور سفارتی سطح پر شکست خوردہ ذہنیت کا شکار ہو چکا ہے۔ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے جس انداز سے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کی اور پھر بالا کوٹ پر حملے کا ڈرامہ رچایا، وہ سب دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔ خود بھارتی میڈیا نے تسلیم کیا کہ جس مقام پر بم گرائے گئے وہاں صرف چند درختوں اور ایک کوے کی جان گئی۔ اس کے بعد جب پاکستان نے دن دہاڑے بھارت کے دو طیارے مار گرائے اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کر کے دنیا کے سامنے پیش کیا تو وہ لمحہ بھارت کی جگ ہنسائی کا نقطہ ء آغاز بن گیا۔یہ وہ لمحہ تھا جب دنیا کو معلوم ہوا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے اور بھارتی پراپیگنڈہ صرف جھوٹ، فریب اور اندرونی سیاسی فائدے کے لیے ہوتا ہے۔ بھارتی حکومت، بالخصوص مودی سرکار، نے الیکشن جیتنے کے لیے اپنی فوج کو جھوٹے حملوں میں استعمال کیا اور اپنی عوام کو بے وقوف بنایا۔ لیکن سچ کبھی چھپتا نہیں۔ پاکستان کی سچائی اور بھارتی جھوٹ دنیا پر آشکار ہو چکے ہیں۔عسکری محاذ پر آپریشن سندور کے دوران عبرتناک شکست کے بعد بھارت کو سفارتی سطح پر بھی شرمندگی کا سامنا ہے۔آج بھی بھارت اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا۔ کبھی بلوچستان میں شرپسندی کو ہوا دیتا ہے، کبھی سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے ذریعے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کرتا ہے تو کبھی عالمی فورمز پر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن بھارت شاید یہ بھول چکا ہے کہ اب پاکستان وہ نہیں جو ستر یا اسی کی دہائی میں تھا۔ اب ہماری افواج جدید ٹیکنالوجی، بہترین حکمت عملی اور سب سے بڑھ کر ایک نظریاتی جذبے سے لیس ہیں۔ مودی حکومت کی تنگ نظری اور مسلم دشمنی نے بھارت کو اندر سے کھوکھلا کر دیا ہے۔ کشمیریوں پر مظالم، کسانوں کی تحریک، اقلیتوں کے خلاف قوانین اور صحافت کا گلا گھونٹنا، یہ سب اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت جمہوری اقدار سے کوسوں دور ہو چکا ہے۔ ایسے میں جب بھارت اپنے اندر کے زخم چھپانے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کرتا ہے تو یہ حرکتیں دنیا کے لیے مزید بھارت کی اصلیت کو بے نقاب کرتی ہیں۔
پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی، مذاکرات کی بات کی لیکن بھارت نے اس خیر سگالی کو ہماری کمزوری سمجھا۔ پھر جب پاکستان نے ہر محاذ پر بھارت کو شکست دی تو دشمن کا چہرہ بے نقاب ہو گیا۔ چاہے وہ 27 فروری کا دن ہو یا عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کا کیس، چاہے وہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں پاکستان کی جدوجہد ہو یا اقوامِ متحدہ میں مسئلہ کشمیر کا اٹھایا جانا، ہر جگہ پاکستان نے دلیل، حقائق اور اخلاقی برتری سے بھارت کو مات دی۔پاکستان ایک نظریہ ہے، ایک عقیدہ ہے، ایک وعدہ ہے۔ یہ وطن لا الہ الا اللہ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا اور ان شا اللہ تاقیامت قائم و دائم رہے گا۔ دشمن جتنی بھی سازشیں کرے، جتنی بھی کوششیں کرے، پاکستان کا پرچم ہمیشہ بلند رہے گا۔ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے اور سب سے بڑھ کرہمیں اپنے وطن عزیز پر ناز ہے۔کبھی کلبھوشن جیسے دہشت گرد کو سفیرِ امن بنا کر پیش کیا جاتا ہے تو کبھی پاکستان کی امن کی کوششوں کو دہشت گردی کا رنگ دیا جاتا ہے۔ بھارت یہ سب اس لیے کرتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ میدانِ جنگ میں وہ پاکستانی افواج کی جرت و حکمت کا مقابلہ نہیں کر سکتا اس لیے لفظوں کی جنگ میں سچ کو جھوٹ سے دبانے کی کوشش کرتا ہے۔ پاکستان نے ہر محاذ پر بھارت کے جھوٹ کو شکست دی ہے اب دنیا کو بھی اس مکاری کو سمجھ کر سچائی کے ساتھ کھڑی ہونا چاہیئے۔بھارت کا پراپیگنڈہ محض میڈیا کی حد تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک منظم نفسیاتی جنگ ہے جو پاکستان کے خلاف ہر محاذ پر لڑی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر ہزاروں جعلی اکانٹس کے ذریعے پاکستان کے خلاف زہر اگلا جاتا ہے۔ جھوٹی ویڈیوز، من گھڑت خبریں اور تصویری چالاکیاں دکھا کر عوام کو گمراہ کیا جاتا ہے لیکن بھارت یہ بھول چکا ہے کہ سچ کی طاقت جھوٹ کی لاکھ داستانوں پر بھاری ہوتی ہے۔ مودی سرکار کی ناپاک سوچ یہ سمجھتی ہے کہ جھوٹ کو بار بار دہرایا جائے تو وہ سچ بن جائے گامگر پاکستان کے عوام اور افواج ہر محاذ پر ان کی سازشوں کو بے نقاب کرتے آئے ہیں۔ بھارتی پراپیگنڈہ کی حقیقت دنیا جان چکی ہے کہ یہ پراپیگنڈہ ایک بدبودار دھواں ہے جو خود اس کے اپنے ہی چہرے کو کالا کر رہا ہے۔ پاکستان کے خلاف زہر اگلنے والے یہ پروپیگنڈہ کار اب خود اپنے ہی جال میں پھنس رہے ہیں کیونکہ حق ہمیشہ غالب آتا ہے، اور سچائی کی چمک جھوٹ کے اندھیروں کو چاٹ جاتی ہے۔اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے عوام بھی اس نفسیاتی جنگ میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہمیں بحیثیت قوم متحد ہو کر بھارتی جھوٹے بیانیے کو ہر پلیٹ فارم پر چیلنج کرنا ہوگا۔ سوشل میڈیا سے لے کر تعلیمی اداروں تک، ہمیں سچائی کو عام کرنا ہوگا، ہمیں یہ دکھانا ہوگا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور ہمارے دل پاکستان کے لیے دھڑکتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان کے خلاف پاکستان کی کہ پاکستان پاکستان نے بھارت کو جاتا ہے کرتا ہے چکا ہے کے لیے
پڑھیں:
بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر نے مان لی پاکستان کی فوجی طاقت، حیران کن انکشاف
دہلی ( نیوز ڈیسک)بھارت کی فوجی قیادت کو پاک، چین اور ترکیہ کے بڑھتے ہوئے تعاون پر شدید تشویش لاحق ہو گئی ہے، اور اب بھارتی فوج خود اس حقیقت کا اعتراف کر رہی ہے کہ علاقائی سطح پر پاکستان کی عسکری برتری اسے مشکل میں ڈال رہی ہے۔ بھارتی فوج کے نائب سربراہ لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے ایک حالیہ بیان میں تسلیم کیا کہ پاکستان نہ صرف بھارتی فوج کی نقل و حرکت سے آگاہ تھا بلکہ اسے چین کی مدد سے بھارتی اسٹریٹجک اہداف کی تفصیلات بھی حاصل ہو رہی تھیں۔
لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی فضائی دفاعی نظام نے متوقع کارکردگی نہیں دکھائی، جس کے باعث حساس علاقوں میں سیکیورٹی کمزور پڑ گئی۔ انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ پاکستان نے جدید الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے بھارتی نظام میں خلل ڈالا اور جنگی صورتِ حال میں برتری حاصل کی۔
عسکری ماہرین کے مطابق، پاک چین اسٹریٹجک پارٹنرشپ اور ترکیہ کے ساتھ گہرے دفاعی روابط بھارت کے لیے باعثِ تشویش ہیں۔ یہ تعاون نہ صرف خطے میں طاقت کا توازن بدل رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی جیوپولیٹیکل حالات میں نئی سمت متعارف کرا رہا ہے۔
سیکیورٹی حلقوں کا ماننا ہے کہ پاکستان کی سائبر اور الیکٹرانک وارفیئر صلاحیتوں نے بھارت کی دفاعی پالیسیوں پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں ٹیکنالوجی کی جنگ شدت اختیار کر چکی ہے۔ بھارت کی اس اعترافی کمزوری نے جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک بیلنس کی بحث کو ایک بار پھر زندہ کر دیا ہے۔
یہ صورتحال نہ صرف بھارتی عوام بلکہ عالمی طاقتوں کے لیے بھی ایک چشم کشا حقیقت ہے کہ پاکستان اب محض ایک روایتی فوجی طاقت نہیں رہا، بلکہ اس نے جدید ٹیکنالوجی، سمارٹ اسٹریٹجی اور عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایک نیا دفاعی نظام تشکیل دے دیا ہے، جو دشمن کی چالوں کا بروقت اور مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مزیدپڑھیں:یوٹیلٹی اسٹورز پر کیڑوں والا آٹا فروخت، 18 ارب کا اسکینڈل سامنے آ گیا