گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان ہوشیار! 5 نئے سخت ترین ٹریفک قوانین نافذ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
ٹریفک پولیس نے بڑی تبدیلی کرتے ہوئے پانچ نئے سخت ترین قوانین نافذ کردیے گئے، جس کے تحت اب چالان کی بجائے براہ راست گرفتار کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ٹریفک پولیس نے شہریوں کے لیے نئے سخت ترین قوانین نافذ کردیئے ، جس کے تحت ٹریفک خلاف ورزی پر اب چالان کی بجائے براہ راست گرفتار کیا جائے گا یا ایف آئی آر درج ہوگی۔
نابالغ ڈرائیورز کے خلاف نہ صرف کارروائی ہوگی بلکہ ان کے والدین کو بھی قانونی طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔اگر کوئی نابالغ بچہ گاڑی چلاتے ہوئے پکڑا گیا تو والدین کو بھی سزا یا جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس کے علاوہ لاپرواہ ڈرائیونگ، تیز رفتاری، غیر ضروری اوورٹیکنگ اور خطرناک انداز میں ڈرائیونگ پرکوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔
ٹریفک پولیس کے مطابق ہر خلاف ورزی کا ڈیجیٹل ریکارڈ محفوظ کیا جائے گا، جو مستقبل میں قانونی کارروائی یا ملازمتوں کے لیے رکاوٹ بن سکتا ہے اور اگر کسی شہری کے خلاف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج ہو گئی تو وہ آئندہ کسی بھی سرکاری ادارے یا پولیس میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ان نئے قوانین کا مقصد نہ صرف ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانا ہے بلکہ شہریوں میں احساسِ ذمہ داری پیدا کرنا بھی ہے، سب سے اہم خلاف ورزیوں میں ون وے کی خلاف ورزی شامل ہے، جس پر اب تک 536 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی، ٹک ٹاک نے پاکستانیوں کی کروڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں
ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے سال 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان میں کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر 2 کروڑ 49 لاکھ 54 ہزار سے زائد ویڈیوز اپنے پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کر دیں۔ یہ انکشاف ٹک ٹاک کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین کمیونٹی گائیڈ لائنز انفورسمنٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنوری سے مارچ 2025 کے دوران دنیا بھر میں 21 کروڑ 10 لاکھ 97 ہزار 307 ویڈیوز کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر ہٹائی گئیں، جو اپ لوڈ کی گئی کل ویڈیوز کا تقریباً 0.9 فیصد بنتی ہیں۔ ان ویڈیوز میں سے 18 کروڑ 43 لاکھ سے زائد کو خودکار نظام کے تحت شناخت کر کے حذف کیا گیا، جبکہ مزید جانچ پڑتال کے بعد 75 لاکھ ویڈیوز کو بحال بھی کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے نئی ایپ بنانے کی رپورٹس کو مسترد کردیا
ٹک ٹاک کے مطابق اس سہ ماہی میں حذف کی گئی ویڈیوز کا 99 فیصد مواد صارفین کی شکایت سے قبل ہی ہٹا دیا گیا، جبکہ 94.3 فیصد ویڈیوز کو پوسٹ کیے جانے کے ابتدائی 24 گھنٹوں کے اندر پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کر دیا گیا۔
پاکستان میں بھی بڑی تعداد میں ویڈیوز کو فوری طور پر حذف کیا گیا، جہاں مجموعی طور پر 95.8 فیصد مواد کو 24 گھنٹوں کے اندر پلیٹ فارم سے ہٹایا گیا، پاکستان میں اس عرصے کے دوران 2 کروڑ 49 لاکھ 54 ہزار سے زائد ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیا گی۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک کو 90 دن کی مہلت، پابندی تیسری مرتبہ مؤخر
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حذف کی گئی ویڈیوز میں ایک بڑی تعداد ایسی تھی جن کا تعلق حساس یا بالغ موضوعات سے تھا، جو ٹک ٹاک کی پالیسی کے خلاف ہیں۔ اس کے علاوہ ایسی ویڈیوز بھی شامل تھیں جن میں پلیٹ فارم کے تحفظ اور شائستگی کے اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی، یا پھر صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی سے متعلق پالیسیوں کو نظر انداز کیا گیا۔
کمپنی نے یہ بھی واضح کیا کہ حذف کی گئی ویڈیوز میں قابلِ ذکر تعداد اُن مواد کی بھی تھی جو جھوٹ پر مبنی یا گمراہ کن معلومات پر مشتمل تھیں، جبکہ کئی ویڈیوز ترمیم شدہ میڈیا یا مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہ کرنے پر باپ نے 16 سالہ بیٹی کو قتل کردیا
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات پلیٹ فارم پر محفوظ اور مثبت ڈیجیٹل ماحول کو فروغ دینے کے لیے جاری رہیں گے، تاکہ صارفین کو بہتر اور ذمہ دارانہ آن لائن تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اکاؤنٹ ڈیلیٹ پاکستان ٹک ٹاک کمیونٹی گائیڈ لائنز