عیدالاضحیٰ کیلئے جانور خریدنے کے خواہشمندوں کیلئے خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
عیدالاضحیٰ کی آمد کے پیش نظر لاہور میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے لیے ایک مستقل اور پانچ عارضی مویشی منڈیوں کے قیام کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں اس سال مجموعی طور پر چھ مویشی منڈیاں قائم کی جائیں گی۔ مستقل مویشی منڈی روایتی مقام شاہ پور کانجراں میں لگائی جائے گی، جہاں ہر سال کی طرح اس بار بھی بڑے پیمانے پر جانوروں کی خرید و فروخت کی جائے گی۔
پاکستان پر حملے سے متعلق سوال پر بھارتی لڑکی نے ’’مودی سرکار کو کھری کھری سنا دیں ‘‘، ویڈیو دیکھیں
ڈی سی لاہور کے نوٹیفکیشن کے مطابق پانچ عارضی مویشی منڈیاں تحصیل واہگہ، نشتر، راوی، کینٹ اور رائیونڈ تحصیل میں لگائی جائے گی۔
انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو سہولیات کی فراہمی، ٹریفک کنٹرول، صفائی اور سکیورٹی کے انتظامات کو مؤثر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ متوقع خریداروں اور بیوپاریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مخصوص مقامات پر ہی جانوروں کی خرید و فروخت کریں تاکہ شہر میں ٹریفک اور صفائی کے مسائل سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سندھ میں مزدوروں کے لیے خوشخبری، کم از کم تنخواہیں بڑھانے کی تجویز پیش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سندھ کے ہنرمند اور غیر ہنرمند مزدوروں کے لیے بڑی خوشخبری سامنے آ گئی ہے۔
سندھ منیمم ویج بورڈ نے کم از کم ماہانہ اجرتیں مقرر کرنے کی نئی تجویز پیش کر دی ہے، جو یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل سمجھی جائے گی۔
بورڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق تمام رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ صنعتی ادارے تجویز کردہ اجرتیں ادا کرنے کے پابند ہوں گے۔
بورڈ کے سیکرٹری محمد نعیم منگی کا کہنا ہے کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو 14 روز کے اندر اپنے اعتراضات جمع کرانے کی مہلت دی گئی ہے۔
منیمم ویج بورڈ کی نئی تجویز کے مطابق:
غیر ہنرمند مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت: 40,000 روپے
نیم ہنرمند مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت: 41,280 روپے
ہنرمند مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت: 48,910 روپے
انتہائی ہنرمند (ہائیلی اسکلڈ) مزدوروں کی کم از کم ماہانہ اجرت: 50,868 روپے
یہ تجویز مزدور طبقے کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے اور مہنگائی کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کی ایک کوشش قرار دی جا رہی ہے۔
اگر منظور کر لی گئی، تو یہ اجرتیں سندھ بھر کے تمام صنعتی اداروں میں لازمی طور پر لاگو ہوں گی۔ مزدور تنظیموں نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا ہے، جب کہ کاروباری حلقے اس پر مشاورت کر رہے ہیں۔